اتوار، 29 دسمبر، 2024

گلگت ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے مین روڑ شہید سیف الرحمٰن ہسپتال سے کے آئی یو بریج تا سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ تک گلگت بزنس حب بنانے کا فیصلہ۔









گلگت۔

گلگت ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے مین روڑ شہید سیف الرحمٰن  ہسپتال سے کے آئی یو بریج تا سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ تک گلگت بزنس حب  بنانے کا فیصلہ۔

متعلقہ روڈ کے دونوں اطراف کنٹرولڈ ایریا ڈیکلیئرڈ، ہر قسم کی تعمیرات پر پابندی عائد۔

تفصیلات کے مطابق گلگت ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ گریویٹی مین روڑ شہید سیف الرحمٰن  ہسپتال سے کے آئی یو بریج تا سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ تک جو روڈ ہے اس پر گلگت ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے گلگت بزنس حب بنانے کا پلان ہے اور  روڈ پر سیوریج کے مین لائن کو بچھانا یے اس لئے روڈ کے دونوں اطراف کو  کنٹرولڈ ایریا ڈیکلیئرڈ کرکے ہر قسم کی کنسٹریکشن پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس لیے عوام الناس سے اپیل کی گئی ہے کہ اس روڈ کے دونوں اطراف میں کسی بھی قسم کی کنسٹریکشن نہ کی جائے،خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی 

پیر، 9 دسمبر، 2024

محکمہ مواصلات و تعمیرات ضلع ہنزہ کے ایگزیکٹو انجینئر نے حالیہ دنوں میں خیبر گوجال میں قائم کیے جانے والے ونٹر سپورٹس گراؤنڈ کا تفصیلی دورہ کیا۔ دورے کے دوران گراؤنڈ میں جاری تعمیراتی کام کا معائنہ کیا گیا اور مختلف خامیوں کی نشاندہی کی گئی۔ ا






ہنزہ: محکمہ مواصلات و تعمیرات ضلع ہنزہ کے ایگزیکٹو انجینئر نے حالیہ دنوں میں خیبر گوجال میں قائم کیے جانے والے ونٹر سپورٹس گراؤنڈ کا تفصیلی دورہ کیا۔ دورے کے دوران گراؤنڈ میں جاری تعمیراتی کام کا معائنہ کیا گیا اور مختلف خامیوں کی نشاندہی کی گئی۔

ایگزیکٹو انجینئر نے گراؤنڈ کے ناقص معیار پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ٹھیکیدار اور عملے کو فوری طور پر کوتاہیوں کو درست کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ منصوبہ علاقے میں ونٹر سپورٹس کو فروغ دینے اور نوجوانوں کو معیاری سہولیات فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے، اور اس میں کسی قسم کی غفلت یا ناقص کارکردگی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔


ہنزہ ۔ ہنزہ کے تعلیمی اداروں میں سہولیات کے فقدان پے دلشاد بانو صوبایئ وزیر خاندانی منصوبہ بندی کا نوٹس۔

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ منصوبے کی کامیابی علاقے کی ترقی کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگی، اور اس میں معیار کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے موقع پر موجود اہلکاروں کو ہدایت کی کہ کام کی نگرانی میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کی جائے اور منصوبے کو طے شدہ وقت میں مکمل کیا جائے۔

عوامی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے، ایگزیکٹو انجینئر نے وعدہ کیا کہ تعمیراتی کام کی ہر مرحلے پر سخت نگرانی کی جائے گی، تاکہ عوام کے وسائل کا درست استعمال یقینی بنایا جا سکے۔

یہ اقدام نہ صرف عوامی مفاد کے لیے ہے بلکہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کی شفافیت اور معیار کے عزم کا مظہر بھی ہے۔ ہنزہ کے شہریوں نے اس دورے اور سخت اقدامات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ منصوبہ علاقے کے نوجوانوں کے لیے بہترین مواقع فراہم 

ہفتہ، 7 دسمبر، 2024

ہنزہ ۔ہ خصوصی افراد ہمارے معاشرے کا ایک اہم حصہ ہیں ہنزہ میں خصوصی افراد کی بہتر نگہداشت اور ان کو مصروف عمل رکھنے کے لئے قراقرم ایریا ڈویلمنٹ آرگنائیزیشن نے جو گزشتہ اَٹھائیس برسوں سے کام سر انجام دے رہی ہے وہ قابل صد آفرین ہے۔ ان کے لئے بہتر انتظامات کرنے پر میَں اعظم بھائی کا مشکور و ممنوع ہوں



ہنزہ(عبدالمجید) ہنزہ میں عالمی یوم بہبودی خصوصی افراد منایا گیا اس کی بڑی تقریب کاڈد حیدر آباد مرکز میں ہو ئی اس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوئی۔مِس افشاں نے تلاوت کی نعت شریف گنان خواں اسحاق نے پڑھا مہمان خصوصی کی حیثیت سے کرنل (ر) عبیداللہ بیگ ممبر قانون ساز اسمبلی گلگت گلگت بلتستان حلقہ چھ نے کہا ہے کہ خصوصی افراد ہمارے معاشرے کا ایک اہم حصہ ہیں ہنزہ میں خصوصی افراد کی بہتر نگہداشت اور ان کو مصروف عمل رکھنے کے لئے قراقرم ایریا ڈویلمنٹ آرگنائیزیشن نے جو گزشتہ اَٹھائیس برسوں سے کام سر انجام دے رہی ہے وہ قابل صد آفرین ہے۔ ان کے لئے بہتر انتظامات کرنے پر میَں اعظم بھائی کا مشکور و ممنوع ہوں جو خصوصی افراد کے لئے روح رواں ہیں کاڈو گلگت بلتستان میں ایک فخر کا نام ہے کاڈو نے سابق عبوری وزیر اعظم کو مدعو کر کے ہنزہ کا نام روشن کیا اور نزہ کا حقیقی عکس اُن کو دکھایا۔

ہنزہ ۔ ترقیافتہ ممالک میں ٹکنالوجی کا استعمال معمول بن چکا ہے جبکہ ہمارے جیسے ترقی پزیر ممالک ٹکنالوجی تک رسائی کے لیے پریشان ہیں بلخصوص خواتین آن لائن پلیٹ فارمز تک خواتین کی رسائی اور آٹی ایکسپرٹ نادیہ کی زبانی اس پروگرام کو دیکھیے اور آج سے آن لائن آرنینگ شروع کریں
 


دنیا کی اس وقت کل آبادی سات ارب سے زائد ہے اور خصوصی افراد کی پاکستان میں سولہ فیصد آبادی ہے افسوس کہ مو جودہ حکو مت نے ایک بھی ان افراد کی نگہداشت کے لئے محکمہ کا قیام تو کُجا ایک اسسٹینیٹ ڈائیریکٹر کا تعائین تک نہ کر سکا۔ جی بی بھر میں جتنے بھی حصوصی افراد ہیں ان کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہونے تک چین سے نہیں بیٹھینگے تاکہ ان کے لئے کوئی معقول وظیفہ کا اہتمام ہو سکے۔ انہوں نے مذید کہا کہ قراقرم ایریا ڈیویلپمنٹ کارگنائیزیشن کو مذید استحکام دینے کے لئے آئیندہ اے ڈی پی میں ایک کروڑ کی رقم مختص کی جائے گی تاکہ ان افراد کی بھلائی پر صَرف کریں جس کا میں وعدہ کرتا ہوں۔ علاوہ ازیں چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر احمد مرزانے ہنزہ میں خصوصی افرد کی بہتر ی کے لئے دو منصوبوں کو ترقیاتی منصوبے کا حصہ بنایا گیا ہے ایک مرکزی ہنزہ اور دوسرا گوجال میں سرکاری سطع پر قائم کیا جائیگا۔

  اس موقع پر میر محفل کی حیثیت سے شیر عالم آنریری سیکریٹری دی شیعہ امامی اسماعیلی ریجنل کونسل ہنزہ نے کہا ہ کہ کاڑد کے منتظمین کی کوششوں کو مبارکبادپیش کرتا ہوں اس تقریب میں شرکت اور خصوصی افرد کی انفردی صلاحیتوں کو دیکھ کر ایک بار نہیں دوگناہ خوشی محسوس ہوتی ہے ہمارے سامنے کی تلخ تجربات ہیں کہ بہت سے ادارے وجود میں آئے لیکن فعال ہونے سے قبل ہی مِٹ گئے۔ خرد برد اور کرپشن کی نذر ہوئے لیکن قراقرم ایریا ڈیویلپمنٹ آرگنائیزیشن صدا بہار بھول کی مانند زندہ و تابندہ ہے اور روز بروز ترقی کے مناظر عبور کر رہی ہے اور اسی کی بدولت خصوصی افراد فیضیاب ہو رہئے ہیں اس قسم کے اقدامات جو کاڑد سر انجام دے رہی ہے یہ حقیقی اسلام کے اصول اور پیغام ہیں۔ایسے اقدامات سے والدین کے لئے سہارا اور اپنے آپ کو بھی تربیت دینے کا وسلیلہ بن سکتا ہے۔ جان عالم سابق چیر مین ضلع کونسل و  سابق چیر مین کاڑد نے اپنی تقریر میں کہا کہ اب سے 28سال قبل شرمہ سنٹر کے نام سے اد ارے کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ 



ہنزہ ۔ ہنزہ کے تعلیمی اداروں میں سہولیات کے فقدان پے دلشاد بانو صوبایئ وزیر خاندانی منصوبہ بندی کا نوٹس۔

ہماری یہ نصب العین نہ تھی کہ ہم شرمہ کی پیداوار میں روز بروز اضافہ کریں اور عالمی منڈی تک اس کی رسائی کریں بلکہ ان خصوصی افرد کو مصروف عمل رکھیں اور ان کے لئے بھی فرصت کے لمحات خوشگواری سے بسر ہوں ہم اللہ کے حضور شکر گزاری کرتے ہیں کہ ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے اور میَں امتیاز حسین قاضی سابق چیف سیکریٹری کا بھی مشکور ہوں کہ انہوں نے اس مر کز کی عمارت کا سنگ بنیار نہ صرف رکھا بلکہ مالی تعاون بھی اُس وقت کیا اور بعد میں صوبائی حکو مت نے بھی وقتاً فوقتاً مالی مدد کی۔ سلطان مدد چیرمین کاڑد نے اپنی اپنی پروگرام کے شرکاء کا اظہار تشکر کے کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن آج عالمی سطع پر اقوام متحدہ کے زیر اہتمام منایا جاتا رہا ہے۔ یہ دن ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ سال کے تین سو پینسٹھ ایام میں سے ایک دن ان کی بہبودی کے لئے اقدامات پر سنجیدگی سے غور و فکر کے لئے صرف کرتے ہیں تو کیا باقی تین سو چونسٹھ ایام حصوصی افرد سے غافل رہنا ہے۔ کاڑد وہ واحد ادارہ ہے جو خصوصی افرد کے لئے سال کے سارے دن ان کی فلاح و بہبود ی کے لئے کام کر رہی ہے تاکہ ان افرد کی معیار زندگی بہتر ہو سکے اور ان کے چہروں پر ہر وقت رونق اور مسکراہٹ ہو۔ ہماری معلومات میں یہ بات آئی ہے کہ ہنزہ میں بہت سے ایسے افراد اپنے گھروں میں بند ہیں ہماری کوشش ہے کہ مذید مراکز کا قیام عمل میں لا کر ان کی بھی بہبودی کے لئے کام کریں تاکہ ہنزہ کے کونے کونے تک کے یہ افراد فیضیاب ہوں۔ ہم حیدر آباد کے ان بزرگوں کا جنہوں نے کاڑد کی اس شاندار عمارت کی تعمیر کے لئے اراضی کو رضا کارانہ طور پر عنایت کیا۔ یہاں پہلے قبرستان تھا اور ہم ان کے جن کی ابدی آرام گاہ تھیں ان کی روح کی بلند درجات کے لئے بھی دعا گو ہیں۔اعظم خان جو کہ خصوصی افرد کے مر کز کے انچارج ہیں نے کہا کہ خصوصی افراد جو ہیں وہ  میرے لئے سب سے زیادہ مقدم ہیں گزشتہ 28 سالوں سے میں ان سے روزانہ ملتا ہوں۔یہ میرے لئے اپنے گھر کے کنبے کے افراد جیسے ہیں تو وہ میرے لئے آسمان پر سے ستارے اور تارے جیسے لگتے ہیں اور یہ دور میرے لئے اپنی زندگی کا سنہری دور ہے اور اس ر میں فخر و ناز کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

جمعہ، 1 نومبر، 2024

ہنزہ ۔ ہنزہ کے تعلیمی اداروں میں سہولیات کے فقدان پے دلشاد بانو صوبایئ وزیر خاندانی منصوبہ بندی کا نوٹس۔

 



ہنزہ (اجلال حسین سما)

 ہنزہ کے تعلیمی اداروں میں سہولیات کے فقدان پے دلشاد بانو صوبایئ وزیر خاندانی منصوبہ بندی کا نوٹس۔  گورنمٹ بوائز ماڈل ہائی سکول علی آباد میں ششماہی امتحانات کے نتائج اور ٹیچرز پیرنٹس میٹینگ کا انعقاد کیا گیا اس پروگرام سے بطور مہمان خصوصی تقریر کرتے ہوئیے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی نا اہلی ہے کہ سرکاری دفاتر کے عین وسط میں سکول ہے اس کا گراونڈ خستہ حالی کا شکار ہے دفتروں سے بار جا کر کام کرنے کی انکو توفیق نہیں ہو تا میں ایس ایم سی اور نمبرار اسلم کا مشکور ہوں نے اس ایشو پر میری تو جہ مرکوز کروایا  ۔انہوں نےسکول کی گراونڈ کی تعمیر و مرمت کے لیے چالیس لاکھ کے خطیر گرانٹ کا اعلان کیا ۔ 

اس سے پہلے سکول کے پرنسپل نے اپنے سپاس نامہ میں کہا کہ یہ اسکول ہنزہ کا سب سے معیاری سکول ہے اٹتیس سال پہلے اس سکول کو ہائی سکو ل کا درجہ دیا تھا سات سو سے زائد طلب ہر سال یہان زیر تعلیم ہوتے تھے ۔انگلش میڈیا سکولوں کا دور آیا تو اکثر نے یہاں سے پرائیوٹ سکولوں کا رخ کر لیا ، سرکا ر نے بھی اس پر توجہ نہیں دی ، ایس ایم سی بنایا گیا اسکول کو ماڈل ہایئ سکول بنا یا گیا اس کے نصاب کو انگلش میڈیا میں تبدیل کیا محکمہ تعلیم نے اس کی تعمیر نو کیا اب یہ علاقے کا سب سے بہترین سکول بن چکا ہے اس میں ہمارے بہترین اساتذدہ کا محنت طالموں کی علم سے لگن اور آپ والدین کے تعاون کے بدولت ہم اس مقام پے پہنچے ہیں یہان بہترین آیئ ٹی لیب ، طالب علموں کو آن لائن تعلیم یا اساتذہ کی غیر موجودگی میں پڑھانے کے لیے ڈیجٹل پلیٹ فارم بھی اس سکول میں موجود ہے ، 

انہوں نے صوبایئ وزیر سے سکول کے لیے ہال ، کھیل کے لیے گرانڈ کی سہولت فراہم کر نے مطالب کیا جس پے میڈم دلشاد نے فوری طور سکول گرانڈ کے لیے گرانڈ کا اعلان کیا سکول ہال اور دیگر ضرویات کے لیے بھی بر پور تعاون کی یقیہن دہانی کرادی 

محکمہ تعلیم کے ڈی ڈی دیدار پناہ نے ہنزہ میں سرکاری سکولوں کی بہتر کارکردگی پے شرکا کو بتایا ڈی ڈی دیدار پناہ کا اپنا بیٹا بھی اس سکول کے پوزیشن ہولڈر ہیں بیٹے کی غیر موجودگی پے انہوں نے بیٹے کا انعام بھی وصول کیا 

پروگرام میں علی آباد ماڈل ہائی سکو ل ایس ایم سی کے چیر مین شاہد ، نمبراد اسلم ، چیف آفسر بلدیہ ، تحصیدار ہیڈ کواٹرز ، صد ر ہنزہ پریس کلب اجلال حسین اور ایس ایم سی کے نائب چیرمیں اسد اللہ غازی اور طالب علموں کے والدین  نے شرکت کی

ڈی ایچ کیو ہنزہ لاوارث بن گیا صوبائی حکومت وانتظامیہ کے وعدے وفا نہ ہو سکیں۔نہ لیبارٹری نہ سی سیکشن نہ ادویات نہ گائینی و اپریشن تھیٹر فعال۔ ہزاروں مریض مجبورا لاکھوں روپے خرچ کرکے نجی طبی مراکز جانے پر مجبور


ہنزہ ۔ہنزہ۔ ینگ ڈاکٹرز میدیا سے گفتگو کر رہے ہیں 


: ہنزہ ۔ اجلال حسین سما 


 

ڈی ایچ کیو ہنزہ لاوارث بن گیا صوبائی حکومت وانتظامیہ کے وعدے وفا نہ ہو سکیں۔نہ لیبارٹری نہ سی سیکشن نہ  ادویات نہ گائینی و اپریشن تھیٹر فعال۔ ہزاروں مریض مجبورا لاکھوں روپے خرچ کرکے نجی طبی مراکز جانے پر مجبور 
محکمہ صحت خاموش تماشائی


ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں مریضوں کے لیے سہولیات کی عدم فراہمی پے ینگ ڈاکٹرز سراپا احتجاج ڈاکٹرز کی کمی 48گھنٹے ڈیوٹی دے رہے ہیں ۔ ہم اپنی تنخواہ سے نئے ڈاکٹروں کو پیسے دیکر خدمات دے رہے ہیں صوبائی حکومت کی عدم توجہ سے مریض ڈاکٹروں ینگ ڈاکٹر 


ہسپتال میں سہولیت نہ ہونے کی وجہ سے عوام حلقوں کی جانب سے ڈاکٹروں کو شکایتوں کا انبار۔۔شکایتوں سے تنگ ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنزہ کے ڈاکٹروں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا۔

ینگ ڈاکٹرز نے میڈیا ٹالک کہا کہ

١۔ڈی ایچ  کیو ہسپتال  ہنزہ میں ایمرجنسی می…

 ڈی ایچ کیو ہنزہ لاوارث بن گیا صوبائی حکومت وانتظامیہ کے وعدے وفا نہ ہو سکیں۔نہ لیبارٹری نہ سی سیکشن نہ  ادویات نہ گائینی و اپریشن تھیٹر فعال۔ ہزاروں مریض مجبورا لاکھوں روپے خرچ کرکے نجی طبی مراکز جانے پر مجبور 

محکمہ صحت خاموش تماشائی


ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں مریضوں کے لیے سہولیات کی عدم فراہمی پے ینگ ڈاکٹرز سراپا احتجاج ڈاکٹرز کی کمی 48گھنٹے ڈیوٹی دے رہے ہیں ۔ ہم اپنی تنخواہ سے نئے ڈاکٹروں کو پیسے دیکر خدمات دے رہے ہیں صوبائی حکومت کی عدم توجہ سے مریض ڈاکٹروں ینگ ڈاکٹر 


ہسپتال میں سہولیت نہ ہونے کی وجہ سے عوام حلقوں کی جانب سے ڈاکٹروں کو شکایتوں کا انبار۔۔شکایتوں سے تنگ ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنزہ کے ڈاکٹروں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ،

ڈی ایچ  کیو ہسپتال  ہنزہ میں ایمرجنسی میں کام کرنے والے ڈاکٹرز(میڈیکل افیسرز)  کی شدید ترین کمی ہےجس کے باعث ایمرجنسی سروس متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔سیاحوں کا بے پناہ رش اور پورے ڈسٹرکٹ کے لوڈ کے ساتھ دو یا تین ڈاکٹرز کے لیے 24 گھنٹے ایمرجنسی چلانا بہت ہی مشکل   ہے 

وائی ڈی اے  ہنزہ کا مطالبہ ہے کہ ڈاکٹرز کی کمی کو فل فور پورا کیا جائے تاکہ ایمرجنسی سروس متاثر نہ ہو 

۔گائنکالوجسٹ ریڈیولوجسٹ اور ارتھوپیڈک سرجن کے نہ ہونے کی وجہ سے پورے ڈسٹرکٹ کے غریب مریض بہت زیادہ متاثر ہو رہے ہیں ،ہر دوسرے مہینے ڈاکٹرز کے ٹرانسفرز ہو جاتے ہیں اس عدم تسلسل کی پالیسی کے باعث غریب عوام اپنے معمولی مسائل کے لیے بھی گلگت جانے پر مجبور ہیں وائی ڈی اے ہنزہ  کا مطالبہ ہے کہ مستقل بنیادیوں پر ریڈیالوسسٹ گائنکالوجسٹ اور ارتھوپیڈک سرجن تعینات ہو تاکہ مریضوں کو تکلیف سے نہ گزرنا پڑے 

٣۔وائی ڈی اے کا مطالبہ ہے کہ لیب کو مکمل طور پر فنکشنل کیا جائے ,لیبارٹری میں  ایمرجنسی ٹیسٹوں کا ہونا یقینی بنایا جائے ۔ایکسرے اور الٹراساونڈ سروس کو فلفور بہال کیا جاہے 

وائی ڈی اے ہنزہ  کاہیلتھ سیکرٹری چیف سیکرٹری اور وزیر صحت سے  مطالبہ ہے کہ من جملہ مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ غریب مریضوں کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے

پیر، 10 جون، 2024

 ‏مودی کی الیکشن میں جیت بھارت کے مسلمانوں کے مستقبل کے لیے سب سے بڑا چیلنج
بھارت کے مسلمان کئی برس سے مودی کے عتاب کا شکار ہیں 



ہندوستان 

انتخابی مہم کے دوران بھی مودی سرکار نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو طنز و تنقید کا نشانہ بنایا، راجھستان میں انتخابی ریلی کے دوران مسلمانوں کو ”درانداز“ قرار دیا


مودی سرکار کی جانب سے مسلمانوں کیخلاف نفرت پر مبنی حملوں پر سوسائٹی کی جانب سے الیکشن کمیٹی کو خط بھی لکھا گیاجس میں مودی سرکار کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا


 بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے سول سوسائٹی پر حملوں میں تیزی آئی


انتخابی مہم کے دوران مودی کی جانب سے جہا! د ووٹ جیسی اصلاحات کا کھلے عام استعمال مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کیلئے باعث تشویش رہا


مودی نے حکومت کا حصہ بنتے ہی گجرات میں مسلمانوں کے خو-ن سے ہولی کھیلی جس پر انہیں قصائی کا خطاب بھی دیا گیا


جس بات کو بین الاقوامی سطح پر کم توجہ ملی وہ یہ حقیقت ہے کہ سنگھ پریوار جو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ یار (آر ایس ایس) کی زیر قیادت عسکریت پسند ہندوتوا تنظیموں کا مجموعہ ہے ہندوستان کو ایک ہندو راشٹر کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے 


ایک واضح طور پر ہندو ملک بننا ہندوستانی ریاست کو اس کے آئین میں تصور کیے جانے والے مخالف میں بدل دے گا


 اس سے کروڑوں ہندوستانیوں کو خطر-ہ لاحق ہو جائے گا کیونکہ اس کا مطلب بنیادی اداروں، اصولوں اور ان قوانین کو معطل کرنا ہے جو سیکو_لر_ازم اور جمہوریت کی خصوصیت رکھتے ہیں 


مودی کے تیسری بار اقتدار پر بیٹھنے سے یہ خطر_ہ بڑھ جائے گا کہ گزشتہ دس سالوں سے ہندو قوم پرست ذہنیت اپنے نامکمل ایجنڈے کو مکمل کرے گی 


حیدرآباد کے رہائشی  رونق شاہی نے ڈی ڈبلیو سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ،

”میرے خیال میں مسلمان ماضی کے مقابلے میں اب زیادہ غیر محفوظ ہیں ''


 جو حالا ت مودی سرکار نے بنا دیے ہیں  مجھے یقین ہے کہ برا ہی ہو گا، رونق شاہی


مودی کے تیسری بار برسراقتدار آنے کے امکانات کے بعد بھارت میں موجود اقلیتیں بالخصوص مسلمان اس خو_ف میں مبتلا ہیں کہ مودی اپنے ہندوتوا نظریے کی تکمیل کیلئے ایک بار پھر ظلم و بر_بریت کا بازار گرم کرے گا


مودی کے اقتدار سنبھالنے بعد مسلمانوں سے پہلے شہریت کے حقوق چھینے گئے تھے اب یہ خطر_ہ بڑھ گیا ہے کہ ان کے بنیادی زندگی کے حقوق بھی سلب کردیئے جائیں گے


بی جے پی جیسی انتہا پسند جماعت کے اقتدار میں آنے کا یہ مطلب بھی واضح ہے کہ خطے میں امن و سلامتی کے امکانات معدوم ہو جائیں گے


مودی سرکار نے دور اقتدار میں پڑوسی ممالک کے ساتھ تنازعات بڑھائے اور اس بار امکانات ہیں کہ وہ اس حد سے آگے جائینگے


مقبوضہ کشمیر جس کی خصوصی حیثیت مودی کے اقتدار میں ہی ختم کی گئی تھی ان کیلئے بھی مودی کے دوبارہ اقتدار میں آنے سے حالات مزید بگاڑ کی جانب سے جائینگے


مودی اگر تیسری بار اقتدار میں آنے سے حالات مزید خراب ہونگے، اس صورتحال میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کو اب بھارت میں اقلیتوں کے حقوق پر زیادہ باریک نظر رکھنے کی ضرورت ہے

ہفتہ، 8 جون، 2024

ہنزہ ۔ . فضائی آلودگی: بڑھتی ہوئی سیاحت اور گاڑیوں کے اخراج کی وجہ سے ہوا کا معیار خراب ہوتاہے

 پاکستان کا ایک خوبصورت خطہ ہنزہ کو ماحولیاتی آلودگی کے کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ خطے میں ماحولیاتی آلودگی کے کچھ اہم مسائل میں شامل ہیں:



۱. فضائی آلودگی: بڑھتی ہوئی سیاحت اور گاڑیوں کے اخراج کی وجہ سے ہوا کا معیار خراب ہوتاہے 

۲. ⁠. پانی کی آلودگی: شہروں اور دیہاتوں کا غیر علاج شدہ گندا پانی اور سیوریج ندیوں، جھیلوں اور گیلی زمینوں کو آلودہ کرتے ہیں، جس سے آبی حیات اور انسانی صحت کو خطرہ ہے 

۳. ⁠. سالڈ ویسٹ مینجمنٹ: کچرے کو ناکافی ٹھکانے لگانے اور ڈمپنگ کی مناسب جگہوں کی کمی عوامی مقامات اور آبی گزرگاہوں میں کوڑا کرکٹ اور آلودگی کا باعث بنتی ہے۔

ہنزہ میں روزانہ فی فرد 430گرام کچرہ پیدا کرتا ہے جبکہ کل 45 سے 55ٹن کچرہ جمع ہوتا ہے 


ان میں 60فیصد کچرہ کمرشل اور 40فیصد گھریلو کچرہ جمع کیا جاتا ہے 


ان میں عام کچرہ 70 سے 80 فیصد ہے جبکہ 20 سے 30 فیصد کچرہ پلاسٹک وغیرہ ہوتا ہے سالانہ 2.28 فیصد کچرہ بڑھ جاتا ہے



۴. ⁠. جنگلات  اور پھلدار درختوں کی کٹائی اور زمین کا انحطاط: ضرورت سے زیادہ لاگنگ، کان کنی، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے نتیجے میں رہائش گاہ کی تباہی، مٹی کا کٹاؤ، اور حیاتیاتی تنوع کا نقصان ہوتاہے 

۵. ⁠. موسمیاتی تبدیلی: بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور بارش کے بدلتے ہوئے پیٹرن زراعت، آبی وسائل اور ماحولیاتی نظام کو متاثر کرتے ہیں، جس سے برفانی پگھلنے اور قدرتی آفات میں اضافہ ہوتا ہے۔





 زرعی آلودگی*: کیڑے مار ادویات، کھادوں اور جڑی بوٹی مار ادویات کا زیادہ استعمال مٹی، پانی اور ہوا کو آلودہ کرتا ہے، جس سے انسانی صحت اور ماحول متاثر ہوتا ہے۔


آگاہی اور تعلیم کا فقدان*: مقامی لوگوں اور سیاحوں کے درمیان محدود ماحولیاتی علم اور آگاہی آلودگی اور غیر پائیدار طریقوں میں معاون ہے۔


ماحولیاتی آلودگی کے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت، مقامی کمیونٹیز اور سیاحوں کی جانب سے پائیدار طریقوں، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور ماحول دوست پالیسیوں کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے