پاکستان کا ایک خوبصورت خطہ ہنزہ کو ماحولیاتی آلودگی کے کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ خطے میں ماحولیاتی آلودگی کے کچھ اہم مسائل میں شامل ہیں:
۱. فضائی آلودگی: بڑھتی ہوئی سیاحت اور گاڑیوں کے اخراج کی وجہ سے ہوا کا معیار خراب ہوتاہے
۲. . پانی کی آلودگی: شہروں اور دیہاتوں کا غیر علاج شدہ گندا پانی اور سیوریج ندیوں، جھیلوں اور گیلی زمینوں کو آلودہ کرتے ہیں، جس سے آبی حیات اور انسانی صحت کو خطرہ ہے
۳. . سالڈ ویسٹ مینجمنٹ: کچرے کو ناکافی ٹھکانے لگانے اور ڈمپنگ کی مناسب جگہوں کی کمی عوامی مقامات اور آبی گزرگاہوں میں کوڑا کرکٹ اور آلودگی کا باعث بنتی ہے۔
ہنزہ میں روزانہ فی فرد 430گرام کچرہ پیدا کرتا ہے جبکہ کل 45 سے 55ٹن کچرہ جمع ہوتا ہے
ان میں 60فیصد کچرہ کمرشل اور 40فیصد گھریلو کچرہ جمع کیا جاتا ہے
ان میں عام کچرہ 70 سے 80 فیصد ہے جبکہ 20 سے 30 فیصد کچرہ پلاسٹک وغیرہ ہوتا ہے سالانہ 2.28 فیصد کچرہ بڑھ جاتا ہے
۴. . جنگلات اور پھلدار درختوں کی کٹائی اور زمین کا انحطاط: ضرورت سے زیادہ لاگنگ، کان کنی، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے نتیجے میں رہائش گاہ کی تباہی، مٹی کا کٹاؤ، اور حیاتیاتی تنوع کا نقصان ہوتاہے
۵. . موسمیاتی تبدیلی: بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور بارش کے بدلتے ہوئے پیٹرن زراعت، آبی وسائل اور ماحولیاتی نظام کو متاثر کرتے ہیں، جس سے برفانی پگھلنے اور قدرتی آفات میں اضافہ ہوتا ہے۔
زرعی آلودگی*: کیڑے مار ادویات، کھادوں اور جڑی بوٹی مار ادویات کا زیادہ استعمال مٹی، پانی اور ہوا کو آلودہ کرتا ہے، جس سے انسانی صحت اور ماحول متاثر ہوتا ہے۔
آگاہی اور تعلیم کا فقدان*: مقامی لوگوں اور سیاحوں کے درمیان محدود ماحولیاتی علم اور آگاہی آلودگی اور غیر پائیدار طریقوں میں معاون ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
کمنٹ ضرور کریں