منگل، 30 جون، 2020

گلگت . پولیس کی کارکردگی پر فیض اللہ فراق کے قلم سے شاندار تحریر

تحریر: فیض اللہ فراق۔

" پولیس کا روشن چہرہ"

صدیوں پر محیط انسانی تاریخ کے اوراق اس بات کے شاید ہیں کہ ہر زمانے میں پولیس نے منفرد ناموں سے جرائم کی بیخ کنی، امن کا قیام اور انسانی قدروں کی بحالی کیلئے اپنا متعین کردار ادا کرتی رہی ہے مگر ہر دور میں عوام کی پولیس سے شکایتیں بھی رہی ہیں۔۔ پولیس کا مفہوم شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ہے۔۔ پولیس مظلوم کی آواز اور ظالم کی حوصلہ شکنی کا نام ہے۔۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں شعبہ پولیس کچھ زیادہ بدحالی کا شکار رہا ہے اس کی خاص وجہ سیاسی نظام کی جڑوں میں موجود  اقربا پروری، دھونس، رشوت کلچر اور پسند ناپسند کی وہ تمام رعایتیں ہیں جو ہمارے سماج میں لا علاج بیماریاں بن چکی ہیں۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ پولیس کی وردی میں ملبوس افراد کو دیکھنے کے بعد مظلوم کو اطمینان اور ظالم کا سکون چھن جاتا مگر  بدقسمتی سے ہماری پولیس وہ پرسیپشن بنانے میں اجتماعی طور پر ناکام نظر آئی  لیکن چند انفرادی مثالیں ایسی بھی ہیں جن سے ہمارے حوصلے بلند ہو  جاتے ہیں۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پولیس کی ڈیوٹی جانفشانی اور کمٹمنٹ کا تقاضا کرتی ہے اسلئے محکمہ پولیس کیلئے  موثر تربیت اور ضروری وسائل کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ مذکورہ محکمے کو مثالی بنانا ایک مشکل امر ہے مگر بہتری کی گنجائش ہر دور میں باقی رہی ہے۔۔۔۔ کراچی میں  سٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ اور پولیس کی بروقت کاروائی  نے ایک بار پھر اس محکمے  کی کارکردگی میں ایک روشن باب کا اضافہ کیا ہے۔ اپنی جانوں سے کھیلتے ہوئے پولیس نے  دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنایا ہے اور جراتی و بہادری کی اس داستان نے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ پولیس افسروں اور سیکورٹی اہلکاروں  کی یہ لہو رنگ قربانی  داستان وفا میں  ایک انمٹ حوالہ ہے۔۔۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ شہید پولیس اور سیکورٹی جوانوں کے پسماندگان کی کفالت کی ذمہ داری اٹھاتے ہوئے شہیدوں کو قومی ہیرو قرار دیں ۔   موجودہ دور کے تقاضے اس بات کی بھی نشاندہی کرتے ہیں محکمہ پولیس کو  مزید اصلاحات کے ذریعے مستحکم و منظم بنایا جائے تاکہ لفظ " پولیس"  شہریوں کیلئے امید، حوصلہ، دلاسہ اور دلجوائی کا باعث بن سکے۔۔

پیر، 29 جون، 2020

ہنزہ . ایس سی او اور ایچ ای سی کی ناقص سروس اور پالیسیز کے خلاف طلبہ تنظیموں کا ہنزہ پریس کلب کے سامنے احتجاج


ہنزہ. (سید اسد اللہ غازی )ایس سی او کی انٹرنیٹ کی ناقص سروس اور ایچ ای سی کی آن لائن کلاسیز اور امتحانات کے خلاف ہنزہ میں طلبہ تنظیموں کا پریس کلب کے سامنے احتجاج .
درجنوں طالب علم  ایس سی او کی جانب سے ناقص سروس پر سراپا احتجاج
دوسری جانب اس ناقص  سروس کے بارے میں جانتے ہوئے بهی ایچ ای سی نے آن لائن امتحانات لیے 'بروقت انٹر نیٹ نہ ہونے کی وجہ سے اکثر طالب علم پورا پرچہ حل نہیں کر سکے بعض تو انٹر نیٹ کی معطلی کی وجہ سے امتحان میں اپیر نہیں ہو سکے . پاکستان میں مختلف یونیورسٹیوں کے آن لائن کلاسیز جاری ہیں گلگت بلتستان کے طالب علم اس سہولت سے محروم ہیں مظاہریں نے ہنزہ پریس کلب کے سامنے احتجا ج شروع کیا پورے بازا میں ریلی نکالی اور دوبارہ پریس کلب کے سامنے آکر طلبہ تنظیموں کے عہدادارن نے ایس سی او اور ایچ ای سی کو ان کی ناقص سروس اور پالیسیز پر حدف تنقید بنایا انہوں کہا کہ   ‎اسٹوڈنٹس آرگنائزئنگ کمیٹی  ضلع ہنزہ  کی جانب سے سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کی ناقص سروس، تھری جی اور فور جی کی عدم فراہمی اور انٹرنیٹ سروس کی عدم موجودگی کے باوجود  ایچ ای سی کی جانب سے آن لائن کلاسز کی پالیسی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہے مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن میں "ایس سی او کی ناقص سروس نامنظور" ، "تھری جی اور فور جی سروس کا اجرا کریں" ، "ایچ ای سی پالیسی نامنظور نامنظور", " یونیورسٹیوں اور کالجز فیسیں لینا بند کریں" درج تھے۔ مظاہرین کالج چوک علی آباد پریس کلب پہ جمع ہوگئے جہاں مظاہرین  ایچ ای سی کے خلاف  نعرہ بازی کی۔
‎مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اسٹوڈنٹس آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر نوید نے کہا کہ ہمارے تین مطالبات ہیں۔  سب سے پہلے ایس سی او فوری طور پرتمام علاقوں میں تھری جی اور فور جی سروس کا آغاز کریں، تھری جی اور فور جی سروس کا آغاز ہونے تک ایچ ای سی آن لائن کلاسز کے نام پہ طلبا کو ذہنی اذیت سے دوچار نہ کریں۔ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں کرونا وائرس ختم ہونے تک فیسیوں کی وصولی بند کریں جب کلاسز نہ ہو رہے ہیں تو فیس لانے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔
‎مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سٹوڈنٹس آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر  رمیز نے کہا کہ جب تک ہمارے مسائل حل نہیں ہوتے ہیں ہم سڑکوں پہ رہیں گے۔ ہنزہ بھر کے طلبا متحد ہے اور اپنے مسائل کے حل کےلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں اور آنے والے وقتوں میں سٹوڈنٹس آرگنائزنگ کمیٹی ہنزہ  اپنے تمام مسائل کے لئے متحد ہو کر جدوجہد کریگی۔طالب علم رہنما صادق نے کہا کہ آن لائن کلاسز کے نام پہ ہمیں ذہنی اذیت کا شکار بنا رہے ہیں تھری جی اور فور جی سروس کے اجرا کے بغیر آن لائن کلاسز لینا ناممکن عمل ہے۔طالب علم زوہیب نے کہا کہ ہم اپنے جائز مطالبات کے حل کےلیے اج سڑکوں پہ آئیے ہیں۔ ہنزہ میں ناقص انٹرنیٹ سروس کی وجہ سے ہم کلاسز لینے سے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں ٹاور نہیں ہے وہاں ٹاور بنائے جائے۔ تھری جی اور فور جی کے نام پہ مذاق بند کرکے سٹینڈرڈ سروس دی جائے۔اور دیگر نیٹورکس کو  انٹرنٹ سروس کے لئے موقع فراہم کیا جائے   ۔
‎مہتاب نے کہا ہے کہ اسٹوڈنٹس آرگنائزینگ کمیٹی ضلع کے پلیٹ فورم سے طلبا کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ اس فورم میں تمام طلباء تنظیموں کو دعوت دیتے ہیں  ۔
‎اسٹوڈنٹس آرگنائزینگ کمیٹی ضلع ہنزہ نے اگلا لائحہ عمل کچھ دن بعد دینے کا اعلان کیا۔ کاکردگی بہتر نہیں کر سکتی ہے تو دوسرے موبائل کمپنیوں کو کام کرنے میں رکاوٹ پیدا نہ کریں جہاں جہاں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں وہاں مزید ٹاورزلگا دیں . طلبہ  تنظیمو ں پر تعلمی اداروں میں عائد پابندی کو ہٹانے کا بهی مطالبہ کیا انہوں نے ایس سی او کو  سروس کی بہتری کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے . بصورت دیگر احتجاجی مظاہرہ مکمل ہڑتال اختیار کر جائیےگا .

اتوار، 28 جون، 2020

اسلام آباد۔گلگت بلتستان (جی بی) قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات 18 اگست 2020 کو ہونگے

ٹیکرز

اسلام آباد۔گلگت بلتستان
(جی بی) قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات 18 اگست 2020 کو ہونگے۔

اسلام آباد ۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جی بی قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات کے لئے 18 اگست کی "پول ڈے" کے طور پر منظوری دے دی۔

اسلام آباد ، جی بی قانون ساز اسمبلی اپنی مدت پوری ہونے کے بعد 24 جون کو تحلیل ہو چکی ہے اور عام انتخابات اس تاریخ سے 60 دن کے اندر ہونا ضروری ہیں۔

اسلام آباد۔گلگت بلتستان الیکشن کمیشن جی بی اسمبلی کے 24 حلقوں میں انتخابات کرانے کا ذمہ دار ہے۔

ہنزہ . انتظامیہ نے کرو نا وائرس سیکرینگ کے لیے چار ٹاسک فور س ٹیمیں تشکیل دی

ڈسٹرک ہنزہ میں کرونا وائرس کے حوالے سے چار ریپڈ رسپانس ٹیمز ڈاکٹرز کی سربراہی میں فیلڈ سکرینگ کا عمل 27 فروری سے کر رہے ہیں جو ابھی تک جاری ہے ۔جہاں سے سیمٹیمیٹک مریض کی انفارمیش ملتی ہے تو یہ ٹیمں ان کے گھروں
میں جا کر سیکرینگ کرتے ہیں ۔اور جس کے سمپل لینے کی ضرورت ہو فورن ان کے  سمپل بھجوا  دیتے ہیں اور مریض کو آئسو لیشن  سینٹر میں شفٹ کیا جاتا ہے پورے ڈسٹرک میں ابھی تک ڈاکٹرز کی ریپڈ رسپانس ٹیموں نے فیلڈ سکریننگ کر کے 2323 افراد /مریضوں کو ان کے گھروں میں جا کر چیک کیا ہے جو کہ انتظامیہ اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی اچھی کارکردگی ہے ۔ڈاکٹرز اور طبی عملے کی اس اعلی كاركردگی پر ان کو پوری قوم کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتی ہیں۔
ڈسٹرک انتظامیہ کے اس حوالے سے واضع ھدایت ہیں کہ جہاں سے بھی سیمٹیمٹک مریض کی اطلاع ان کے سمپل لے لیے جائے اور فورن ان کو ہوم قرانطین کی پالیسی پر بھر پور عمل کریں ۔ٹیسٹ سمپل کا ریشو پورے گلگت بلتستان میں ہنزہ کا زیادہ رہا ہے اور مزید بھی ٹیسٹ بھیج رہے ہیں جو بھی شخص کو کرونا پازیٹو آئیے تو ان کو ماہر سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی ٹیم علاج کرتی ہے ا ور ان کے لیے رہائش اور خوراک کا بندوبست کیا جا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ اب تک 65 مریض مکمل صحت یابی کے بعد گھروں کو لوٹے ہیں مزید 13 افراد کے ٹیسٹ نیگیٹو آئے ہیں ہم پر عزم ہیں کی کمیٹی ،اداروں ،اور عوام الناس کی مدد سے مکمل کرونا فری بنآئنگےعوام الناس سے گزارش ہے ماسک پہن لیں سماجی دوری کو یقینی بنآئےیہ خوش آئند بات ہے کی ڈسٹرک میں %95 لوگ ماسک کا استعمال کر رہے ہیں محلہ لیول کی کمیٹی گھر گھر جا کر SOPs پر عمل درآمد کروا رہی ہیں جب کی پولیس لیویز ،ایکسائز پولیس کی 14 ٹیمیں بازار میں SOPsپر عمل درآمد کروا رہے ہیں ان ناکوں میں LSO کے جانب سے ڈیسک لگے ہوے ہیں جو کہ بغیر ماسک والوں کو 100 روپے جرمانہ کر کے اسی مالیت کے ماسک دیے جاتے ہیں  اس طرح ہنزہ میں% 100 عمل درآمد کروانے کے بھر پور کوشش کیا جا رہا ہے ۔

جمعہ، 26 جون، 2020

گلگت. نگران وزیر اعلی گلگت بلتستان میر افضل کا کامیاب دورہ .انجمن امامیہ کو منا لیا

نگران وزیر اعلی حاجی میر افضل صاحب کی مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت آمد قائد ملت جعفر یہ گلگت بلتستان  آغاسید راحت حسین الحسینی و امامیہ کور کمیٹی کے ممبران سے ملاقات اور موجودہ صورتحال پر گفت وشنید کے بعد علاقے کے وسیع تر مفادات کی خاطر آغا سید راحت حسین الحسینی  اور امامیہ کور کمیٹی نے احتجاجی تحریک کو موخر کردیا۔

گلگت بلتستان میں کرونا کے 33 کیسز, 4 ریکوریز ایکٹیو کیسز 376, ٹوٹل رپورٹ کیسز 1398, صحت یاب 999, اموات 23

جمعرات، 25 جون، 2020

ہنزہ . جدید ترین وینٹیلٹر علی آباد ہنزہ سول ہسپتال میں انسٹال کردیا گیا .ڈی سی ہنزہ فیاض احمد چیف سیکڑیری ،فورس کمانڈر اور رفاعی اداروں کا مشین کی فراہمی پر مشکور

ہنزہ . (سید اسد اللہ غازی)کویڈ 19 ایمرجنسی میں پہلی بار ہنزہ میں جدیدترین  وینٹیلیٹر انسٹال کیا گیا .اس مشین کو ایک رفاعی ادار نے گلگت بلتستان حکومت کو عطیہ کیا تها . چیف سیکٹریر ی اور فورکمانڈر گلگت بلتستان کے حکم پر علی آباد سول ہسپتال میں انسٹال کیا گیا ہے .اس مشین کو کوریا سے برآمد کیا گیا ہے . جو کہ اب تک کا سب سے جدید مشین ہے اس میں چار الگ الگ خصوصیات ہیں کورنا وائرس کے مریض کو جب وینٹیلٹر  کی ضرورت ہوگی تو یہ بہترین نتائج فراہم کریگی اس کے علاوہ عام مریض یا حادیثات کے زخمیوں کے لیے بهی کار آمد ہوگی . اس مشین کو انسٹال کرنے کے لیےکراچی سے بائیو انجنئیرز ماہریں کو بلوایا گیا تها اور انہوں نے بغیر کسی چارجیز کے اس وینٹیلڑرکو انسٹال  کیا اور عملے کو بهی تربیت فراہم کی . اس کے علاوہ ای اینڈ ٹی سپشلسٹ ڈاکڑ طارق شریف بهی کویڈ 19 ایمرجنسی میں اپنے خدمات فراہم کرنے ہنزہ آئیے ہوئے ہیں . ڈیپٹی کمشنر ہنزہ کو ڈی ایچ او ہنزہ اور بائیو انجنیرز نے اس مشین کے حوالے سے مکمل بریفینگ دی .ڈی سی ہنزہ فیاض احمد نے چیف سیکڑیری گلگت بلتستان اور فور کمانڈر کا اس مشین کی فراہمی پر شکریہ ادا کیا اور رفاعی ارادہ جس نے مشین فراہم کیا ان کا اور بائیو انجینر ز کو ہنزہ بیجهنے والی این جی او کا بهی خصوصی شکریہ ادا کیا . علی آباد سول ہسپتال اور قرطینہ سنڑ کریم آبادکے ڈاکڑوں نے ڈی سی ہنزہ کو ضلع میں کرونا وائرس صورت پر مکمل تفصیل سے آگاہ کیا اس سلسلے میں درپیش مسائل اور ان حل کے بارے میں تجاویز بهی دی ڈی سی ہنزہ نے ہیلته عملے کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی 

نگر اسقرداس کے عوام کو کوٹےکا آٹافراہم کرنے پر انتظامیہ کے کرادر کو عوام میں پزیرآئی

نگر(یوسف نگری)اسقرداس نگر آٹا کوٹا پر امن طریقے سے سستا داموں غریب عوام تک پہنچانے پر ڈپٹی کمشنر نگراور سکرٹری خوراک گلگت بلتستان کا عوام نے شکریہ ادا کیا ہے.اس حوالے سے ایک سال سے زائد عرصے پر محیط چپقلش کو ختم کر کے اعلی! نمبردار و چئرمین شیخ محمد حسین کے حق میں فیصلہ دراصل غریب عوام کے حق میں ہوا ہے جس کے بعد آٹھ سالوں سے مہنگے داموں ملنے والی آٹا تھیلا اب پہلے سے سستا مل گیا ہے جس سے اسقرداس عوام اور غریب طبقے نے سکھ کا سانس لیا ہے .اس حوالے سے عوام اسقرداس نے ڈپٹی کمشنر نگر شاہ رخ خان چیمہ اور سکرٹری خوراک گلگت بلتستان کا شکریہ ادا کیا ہے.اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اب اسقرداس میں انصاف کا بول بالا ہوگا اور دس سالہ ظلم کا خاتمہ ہوچکا ہے

ہفتہ، 20 جون، 2020

گلگت بلتستان کے مالی سال21 -2020 صوبائی وزیر اورنگزیب خان نے 68 ارب 68کروڑ 29 لاکھ 57 ہزار روپے حجم کا بجٹ ایوان میں پیش کیا گیا

گلگت بلتستان کے مالی سال21 -2020 صوبائی وزیر اورنگزیب خان نے 68 ارب 68کروڑ 29 لاکھ 57 ہزار روپے حجم کا بجٹ ایوان میں پیش کیا گیا
 بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لئے 25 ارب  جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے35ارب 88 کروڑ  29 لاکھ 57 ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز ہے. گندم پر سبسڈی کے لیے 6 ارب روپے جبکہ ایک ارب0 8 کروڑ روپے گندم کے محصولات کی مد میں تجویز ہے. گریڈ ایک سے سولہ کے م
لازمین کی جاری بنیادی تنخواہ میں 15 فیصد ایڈہاک ریلیف الااونس سکیل 17 اور اوپر کے ملازمین کی جاری بنیادی تنخواہ میں دس فیصد ایڈہاک ریلیف الااونس دینے کی تجویز بجٹ میں پاور سیکٹر کو  3 ارب 56کروڑ روپے ،ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن کے لیے 2 ارب 20 کروڑ روپے ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن کے لیے 2 ارب 62کروڑ روپے ,دیہی ترقی کیلئے 53کروڑ روپے, تعلیم کے لئے ایک ارب33 کروڑ روپے ,صحت کے لیےایک ارب 82کروڑ , فزیکل پلاننگ اینڈ ہاؤسنگ کے لئے 56 کروڑ روپے جبکہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے 50 کروڈ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

ہنزہ ۔ کرونامریزوزں کی تعداد بذڑھانے کی کیا وجہ ہے

لیبارٹری کی جانب جاری کردہ لسٹ میں ہنزہ کے ساتھ زیادتی،  رپیٹ ٹیسٹ کو بھی نئے کورونا مریض شو کیا گیا  اور گلگت کے  ائسولیشن سنٹرز میں موجود 12 مریضوں کو بھی ہنزہ کے کھاتے میں زبردستی شامل کرکے ہنزہ میں کورونا مریضوں کی تعداد بڑھایا گیا ، زرائع

لاہور بادامی باغ سبزی منڈی میں بھتہ خوری غنڈہ گردی قتل و غارت فائرنگ معمول

لاہور بادامی باغ سبزی منڈی میں بھتہ خوری غنڈہ گردی قتل و غارت فائرنگ معمول
*Special Report*
لاہور ایشیا کی سب سے بڑی سبزی منڈی بادامی باغ میں سالوں سے بھتہ خوری پر قتل بھی ھوچکے ہیں غنڈہ گردی معمول ھے سبزی منڈی کے اطراف داخلی و خارجی راستوں پر بدمعاشوں نے اپنے بندے بٹھائے ھوئے ہیں جو پک اپ، لوڈر رکشوں، تانگہ ریڑھی اور ریڑھی لگانے والوں سے بھتہ لیتے ہیں اسی بھتہ کی جدوجہد میں متعدد بار فائرنگ اور قتل ھوچکے ہیں تمام آڑھتوں پر جدید اسلحہ اور کرائے کے قاتل اشتہاری موجود ہیں تعلقات سبزی و فروٹ اور تمام قسم کی نوازشات اعلیٰ افسران کی خاموشی کا سبب ہیں انہی نوازشات کیوجہ سے معمولی انسپکٹر و چوکی انچارج ایک ٹیلی-فون پر معطل و کلوز ھوجاتے ہیں چند آڑھتیوں نے جیب تراش، چھری مار، پتھر گروپ رکھے ھوئے ہیں جو نئے آنے والے بیوپاری حضرات ڈرائیور حضرات سے لوٹ مار کرتے ہیں اور آڑھتیوں کو حصہ دے کر پولیس سے بھی محفوظ رہتے ہیں موبائل چور گینگ بھی بڑے پٹھان آڑھتی پال رہے ہیں اور موبائل چوری کروا رہے ہیں
موٹر سائیکل چور، رکشہ چور گینگ آڑھتیوں کے اشاروں پر غریب مزدور کی روزی چھین لیتے ہیں نوسرباز گینگ نوسربازی کرکے سبزی منڈی میں آئے خریداروں کو کنگال کردیتے ہیں، متعلقہ پولیس مہتمم انچارج و اہلکاران پیسے اکٹھے کرنے میں مصروف اور افسران کی فرمائشیں پوری کررہے ہیں عام شہری شکایت کرنے جب متعلقہ تھانہ یا چوکی میں چلا بھی جائے تو بہلا پھسلا کر چلتا کردیا جاتا ھے 


 انٹیلیجنس ادارے سب اچھے کی رپورٹ پر خاموش ہیں

جمعرات، 18 جون، 2020

مظفرآباد ۔ پاکستانی زیر انتظام جموں‌کشمیر میں‌نافذ العمل عبوری آئین 1974ء میں‌چودہویں‌ترمیم کے لئے مجوزہ ڈرافٹ تیار کر لیا گیاہے.



مظفرآباد ( سردار ممتاز انقلابی سے ) پاکستانی زیر انتظام جموں‌کشمیر میں‌نافذ العمل عبوری آئین 1974ء میں‌چودہویں‌ترمیم کے لئے مجوزہ ڈرافٹ تیار کر لیا گیاہے. کہا یہ جا رہا ہے کہ مجوزہ ڈرافٹ پاکستان کی وفاقی حکومت کے وزیر قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں‌تیار کیا گیا ہے جسے پاکستانی زیر انتظام جموں‌کشمیر کی حکومت کو اسمبلی سے منظور کروانے کےلئے بھیجا گیا ہے.

دس صفحات پر مشتمل مذکورہ مجوزہ ڈرافٹ گزشتہ روز ہی سامنے آیا ہے. جس میں‌مجموعی طور پر پندرہ بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے نہ صرف کشمیر کونسل کے قانون سازی کے اختیارات بحال کرنے کی ترامیم تجویز کی گئی ہیں‌بلکہ ساتھ ہی بھارتی زیر انتظام جموں‌کشمیر کےعلاقوں (جموں5 ، کشمیر5 اور لداخ2 )کےلئے 12 نشستیں‌مختص کرتے ہوئے کل نشستوں‌کی تعداد 65 کرنے کی تجویز دی گئی ہے. تاہم نئی شامل ہونے والی بارہ نشستوں‌ پر بھارتی زیر انتظام جموں‌کشمیر کی آزادی تک انتخابات نہیں‌کروائے جائیں‌گے. اس کے علاوہ ججز کی تقرری کے طریقہ کار میں‌ایک مرتبہ پھر ردو بدل کیا گیا ہے. انجمن سازی، یونین سازی اور سیاسی جماعتوں کے قیام سے متعلق شقوں میں‌بھی تبدیلیاں‌کی گئی ہیں. پاکستان مخالف نظریات رکھنے والی جماعتوں پر پابندی اور ہر جماعت کے فنڈنگ سورس کی تحقیقات کا طریقہ کار بھی تجویز کیا گیا ہے.

ذیل میں‌چودہویں‌ترمیم کے مجوزہ ڈرافٹ میں‌تجویز کی گئی ترامیم کا مختصر جائزہ لیا گیا ہے:-
اس ایکٹ کو آزاد جموں‌و کشمیر عبوری دستور (چودہویں ترمیم) ایکٹ 2020 کہا جائیگا.اور یہ ایک ہی بار میں‌نافذ ہو جائیگا.
عبوری دستور 1974 کے آرٹیکل 04 کے ذیلی آرٹیکل 04 کے پیرا گراف 7 کو تبدیل کیا گیا ہے. جس کے مطابق:
انجمن کی آزادی:-
1). ریاست کے ہر باشندہ کو یہ حق حاصل ہو گا کہ وہ پاکستان یا آزاد جموں‌و کشمیر (پاکستانی زیر انتظام کشمیر) کی خودمختاری اور سالمیت اور اخلاقیات و پبلک آرڈر کے مفاد میں‌قانون کی طرف سے عائد کردہ کسی بھی معقول پابندی کے تحت انجمن یا یونین تشکیل دے.
2).پاکستان اور آزاد جموں‌و کشمیر کی خودمختاری اور سالمیت کے مفاد میں‌قانون کی طرف سے عائد کردہ کسی بھی معقول پابندی پر عمل پیرا رہتے ہوئے ہراس سٹیٹ سبجیکٹ (باشندہ ریاست) کو کوئی سیاسی جماعت تشکیل دینے یا اسکا رکن بننے کا حق حاصل ہو گا جو سروس آف پاکستان یا آزاد جموں و کشمیر میں شامل نہ ہو. ‌یہ قانون حکومت پاکستان کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کے پاکستان یا آزاد جموں‌و کشمیر کی سالمیت اور خودمختاری کے خلاف کام کرنے کی نشاندہی کر سکے گی. حکومت پاکستان اس طرح کے اعلان کے پندرہ دن کے اندر معاملہ سپریم کورٹ کے پاس بھیجے گی جس کا فیصلہ حتمی ہوگا.

3). آزاد جموں و کشمیر(پاکستانی زیر انتظام کشمیر) میں‌کسی بھی فرد یا سیاسی جماعت کو اجازت نہیں‌ہو گی کہ وہ ریاست کے پاکستان سے الحاق کے نظریہ (نظریہ الحاق پاکستان) کے خلاف کوئی پروپیگنڈہ کرنے، متعصبانہ یا مضر سرگرمیوں میں‌حصہ لے.
4). ہر سیاسی جماعت قانون کے مطابق اپنے فنڈز کے ذرائع کا محاسبہ کرے گی.
ٰ(ب) پیرگراف 17 میں درج لفظ ریاست کو آزاد جموں‌و کشمیر سے تبدیل کیا جائے گا.

عبوری آئین کے آرٹیکل 19 کے ذیلی آرٹیکل (1) کو تبدیل کرتے ہوئے درج ذیل شق شامل کی گئی ہے:-
1). قانون ساز اسمبلی کو حاصل قانون سازی کے اختیارات بشمول تھرڈ شیڈول میں‌درج کشمیر کونسل کی قانون سازی کی فہرست میں‌ شامل معاملات میں‌حکومت کی ایگزیکٹو اتھارٹی کو توسیع کا اختیار ہوگا جسے درج ذیل طریقے سے استعمال کیا جائے گا:
(الف) شق نمبر 31 کی ذیل شق 4 میں بیان کردہ معاملات کے سلسلہ میں حکومت پاکستان کی ذمہ داریوں‌میں‌مداخلت نہیں‌کرنی ،

(ب) کونسل قانون سازی فہرست میں‌بیان کردہ معاملات کے سلسلہ میں‌بنائے گئے قوانین کی تعمیل کو یقینی بنایا جائے گا.
عبوری دستور کے آرٹیکل 21 کے سب آرٹیکل 8 کوتبدیل کر دیا گیا. جس کی جگہ درج ذیل سب آرٹیکل شامل کیا گیا:
(8) تیسرے شیڈول میں طے شدہ امور اور مضامین کے سلسلے میں کونسل کو قانون ساز اختیارات حاصل ہوں گے۔
آرٹیکل نمبر 21 کے سب آرٹیکل 8 کے بعد سب آرٹیکل 9، 10، 11 اور 12 کو شامل کیاجائے گا، جو درج ذیل ہونگے:
9). تیسرے شیڈول میں‌بیان کردہ مضامین اور معاملات کے سلسلہ میں ایگزیکٹو اتھارٹی کا استعمال حکومت عبوری آئین کی شق نمبر 19 کی ذیلی شق نمبر 01 کے مطابق کرے گی.
10)کونسل اپنے طریق کار اور اپنے کاروبار کو منظم کرنے کے لئے قواعد تشکیل دے سکتی ہے ، اور اس کی رکنیت میں خالی جگہ کے باوجود عمل کرنے کا اختیار رکھ سکتی ہے ، کونسل کی کوئی بھی کارروائی اس بنیاد پر باطل نہیں ہوگی کہ جو شخص ایسا کرنے کا اہل نہیں تھا وہ کارروائی میں‌شریک ہوا ، اس نے ووٹ دیا یا کسی اور طرح سے اس کارروائی میں حصہ لیا۔

1) کونسل چیئرمین کونسل کے بزنس کو باقاعدہ بنا سکتاہے، بزنس کےلئے کوئی بھی کام حکام یا ماتحت افسروں کو تفویض کر سکتا ہے.
12) وزیراعظم پاکستان کے الفاظ اس شق میں‌جہاں‌بھی پائے جاتے ہیں وہاں اس شخص کو تصور کیا جائے گا جو اس وقت پاکستان کے چیف ایگزیکٹو کے اختیارات استعمال کر رہا ہو.
عبوری آئین کے آرٹیکل نمبر 22 کے سب آرٹیکل 1 میں‌53 کی جگہ 65 لکھا جائےگا. اور شق ای کے بعد شق ایف بھی شامل کی جائیگی، جو درج ذیل ہوگی:
(ایف) ریاست جموں و کشمیر کے مندرجہ ذیل علاقوں سے 12 ممبران جو اس وقت انڈیا کے کنٹرول میں‌ہیں:
‏i) وادی (کشمیر) سے پانچ
‏ii) جموں سے پانچ؛ اور
‏iii) لداخ سے دو
تاہم اس شق میں مذکور ممبران کا انتخاب نہیں‌ہوگا یا وہ اسمبلی کی ممبرشپ کی گنتی میں‌شامل نہیں‌ہونگے، اس وقت تک کہ جب ریاست جموں‌کشمیر کے ان حصوں سے بھارت کا قبضہ ختم نہیں‌ہوتا اوروہاں‌کے لوگ اپنے نمائندوں‌کا خود انتخاب نہیں‌کرتے. یعنی یہ بارہ نشستیں قانون سازی کے عمل، صدر، وزیراعظم، سپیکر یا ڈپٹی سپیکر کے عہدے کےانتخاب کےلئے گنتی میں شمار نہیں‌کی جائیں گی.

سی). سب آرٹیکل چار میں‌60 کی جگہ 90 لکھا جائیگا. (یعنی اسمبلی کی مدت مکمل ہونے کے ساٹھ ایام کی بجائے اب نوے ایام کے اندر الیکشن کا انعقاد یقینی بنایا جائیگا)
عبوری دستور کے آرٹیکل 31 کے ذیلی آرٹیکل 2، 3 اور چار کو درج ذیل آرٹیکلز سے تبدیل کر دیا گیا ہے:-
2) اسمبلی کو خصوصی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی ایسے معاملے پرقوانین بنائے جو تھرڈ شیڈول میں شامل نہ ہو۔
3) کونسل کو خصوصی اختیارات حاصل ہوں گے کہ وہ تھرڈ شیڈول میں درج کسی بھی معاملے کے سلسلے میں قانون بنائے۔
4) کونسل اوراسمبلی کو درج ذیل معاملات سے متعلق قانون سازی کا اختیارنہیں‌ ہوگا: –
(الف) UNCIP قراردادوں کے تحت حکومت پاکستان کی ذمہ داریاں۔
(ب) آزاد جموں و کشمیر کا دفاع اور سلامتی۔
(ج) موجودہ سکے یا بل ، نوٹ یا دیگر کاغذی کرنسی کا اجرا؛ یا
(د) آزاد جموں و کشمیر کے بیرونی امور بشمول غیر ملکی تجارت اور غیر ملکی امداد۔
عبوری آئین کے آرٹیکل 34 کے بعد ایک نیا درج ذیل آرٹیکل 35 شامل کیا گیا ہے:-
35). کونسل کے ذریعے منظور کردہ بل کے لئے صدر کی رضامندی کی ضرورت نہیں ہوگی اور کونسل کے چیئرمین کے ذریعہ اس کی توثیق ہونے پر وہ قانون بن جائے گا اور کونسل کا ایکٹ کہلائے گا۔
عبوری آئین کے آرٹیکل 41 میں‌ترمیم کے بعد ایک نیا آرٹیکل 41-Aشامل کیا گیا جو درج ذیل ہے:-

سی). سب آرٹیکل چار میں‌60 کی جگہ 90 لکھا جائیگا. (یعنی اسمبلی کی مدت مکمل ہونے کے ساٹھ ایام کی بجائے اب نوے ایام کے اندر الیکشن کا انعقاد یقینی بنایا جائیگا)
عبوری دستور کے آرٹیکل 31 کے ذیلی آرٹیکل 2، 3 اور چار کو درج ذیل آرٹیکلز سے تبدیل کر دیا گیا ہے:-
2) اسمبلی کو خصوصی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی ایسے معاملے پرقوانین بنائے جو تھرڈ شیڈول میں شامل نہ ہو۔
3) کونسل کو خصوصی اختیارات حاصل ہوں گے کہ وہ تھرڈ شیڈول میں درج کسی بھی معاملے کے سلسلے میں قانون بنائے۔
4) کونسل اوراسمبلی کو درج ذیل معاملات سے متعلق قانون سازی کا اختیارنہیں‌ ہوگا: –
(الف) UNCIP قراردادوں کے تحت حکومت پاکستان کی ذمہ داریاں۔
(ب) آزاد جموں و کشمیر کا دفاع اور سلامتی۔
(ج) موجودہ سکے یا بل ، نوٹ یا دیگر کاغذی کرنسی کا اجرا؛ یا
(د) آزاد جموں و کشمیر کے بیرونی امور بشمول غیر ملکی تجارت اور غیر ملکی امداد۔
عبوری آئین کے آرٹیکل 34 کے بعد ایک نیا درج ذیل آرٹیکل 35 شامل کیا گیا ہے:-
35). کونسل کے ذریعے منظور کردہ بل کے لئے صدر کی رضامندی کی ضرورت نہیں ہوگی اور کونسل کے چیئرمین کے ذریعہ اس کی توثیق ہونے پر وہ قانون بن جائے گا اور کونسل کا ایکٹ کہلائے گا۔
عبوری آئین کے آرٹیکل 41 میں‌ترمیم کے بعد ایک نیا آرٹیکل 41-Aشامل کیا گیا جو درج ذیل ہے:-

آرٹیکل 43 کے ذیلی آرٹیکل 2-اے کو بھی تبدیل کرتے ہوئے چیف جسٹس ہائی کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کے تقرر کا طریقہ کار بھی سپریم کورٹ کی طرز پر کرنے کی تجویز دی گئی ہے.
اسی طرح‌ارٹیکل 43 کے ذیل آرٹیکل 3 میں‌ترمیم کر کے ہائی کورٹ کے جج کےلئے دس کی بجائے 15 سال تجربہ بطور ہائی کورٹ لازمی قرار دیا گیا ہے. اسی طرح‌شق الف میں ایک نئے پیرا گراف کا اضافہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے جج کی قابلیت میں‌شامل کیا گیا ہے کہ اس کے کم از کم 25 سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے فیصلہ جات قومی جریدہ برائے قانون میں‌شامل ہونے چاہئیں. اس کے علاوہ ہائی کورٹ کے جج کےلئے کم از کم عمر کی حد 50 سال بھی مقرر کی جانی تجویز کی گئی ہے.
ہائی کورٹ کے جج کی تقرری کےلئے 70 فیصد کوٹہ وکلاء کےلئے اور 30 فیصد جوڈیشل افسران کےلئے مختص کرنے کی بھی تجویز ہے.
عبوری دستور کے تھرڈ شیڈول کو بھی تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے جو درج ذیل ہے:-
(نوٹ:‌تھرڈ شیڈول میں‌شامل معاملات پر قانون سازی کا اختیار کشمیر کونسل کو دیئے جانے کی تجویز ہے)
1.پوسٹ اور ٹیلی گراف ، بشمول ٹیلیفون ، وائرلیس ، براڈ کاسٹنگ اور دیگر جیسے مواصلات؛ پوسٹ آفس بچت بینک۔
2.ایٹمی توانائی ، بشمول:
‏(a) جوہری توانائی کی پیداوار کے لئے ضروری معدنی وسائل؛
(ب) جوہری ایندھن کی پیداوار اور ایٹمی توانائی کی پیداوار اور استعمال۔ اور
‏(c) آئیونائزنگ تابکاری۔
3.ہوائی جہاز اور ہوائی نیویگیشن؛ ایروڈوم کی فراہمی؛ ہوائی ٹریفک اور ایروڈروم کی تنظیم سازی۔
4.ہوائی جہاز کی حفاظت کے لئے بیکنز اور دیگر دفعات۔
5.مسافروں اور سامان کے ذریعے ہوائی جہاز۔
6.کاپی رائٹ ، ایجادات ، ڈیزائنز ، ٹریڈ مارک اور تجارتی نشانات۔
7.افیون کی برآمد اور فروخت۔
8.اسٹیٹ بینک آف پاکستان؛ بینکنگ ، یعنی یہ کہنا ہے کہ ، آزاد جموں و کشمیر کی ملکیت یا ان کے زیر انتظام کارپوریشنوں کے علاوہ کارپوریشنوں کے ذریعہ بینکنگ کاروبار کا انعقاد اور صرف آزاد جموں و کشمیر میں ہی کاروبار جاری ہے۔
9.انشورنس قانون ، سوائے آزاد جموں و کشمیر کے ذریعہ کئے گئے انشورنس کا احترام اور انشورنس کاروبار کے انعقاد کے ضوابط ۔
10۔ اسٹاک ایکسچینجز اور فیوچر مارکیٹ اور اشیاء جن کا کاروبار آزاد جموں و کشمیر تک ہی محدود نہیں۔
11.سائنسی اور تکنیکی تحقیق کی منصوبہ بندی اور کوآرڈینیشن سمیت معاشی ہم آہنگی کی منصوبہ بندی۔
12.شاہراہیں جو آزاد جموں و کشمیر کے علاقے سے آگے جاتی ہیں اور حکومت پاکستان کی جانب سے اعلان کردہ سڑکیں بھی جو اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ہیں۔
13.بیرونی امور؛ دیگر ممالک کے ساتھ تعلیمی اور ثقافتی معاہدے اور معاہدوں سمیت معاہدوں کا نفاذ بشمول پاکستان سے باہر کی حکومتوں میں مجرموں اور ملزموں کی حوالگی.
14.زرمبادلہ؛ چیک ، بل کا تبادلہ ، وعدہ نوٹوں اور ایسے ہی دوسرے آلات۔
15.لائبریریاں ، عجائب گھر اور ایسے ادارے جو حکومت پاکستان کے زیرانتظام ہیں یا مالی تعاون حاصل ہے۔
16.حکومت پاکستان کی ایجنسیوں اور انسٹی ٹیوٹ کو مندرجہ ذیل مقاصد کے لئے ، یعنی تحقیق کے لئے ، پیشہ ورانہ یا تکنیکی تربیت کے لئے ، یا خصوصی مطالعات کے فروغ کے لئے۔
17.آزاد جموں و کشمیر کے طلباء اور آزاد جموں و کشمیر میں غیر ملکی طلبا کے احترام کے طور پر تعلیم۔
18.حکومت پاکستان کی تعریف کے مطابق کسٹم فرنٹیئرز میں درآمد اور برآمد۔
19.بین الاقوامی معاہدے ، کنونشن ، معاہدے اور بین الاقوامی ثالثی۔
20.جیولوجیکل سروے اور موسمیاتی تنظیموں سمیت سروے
21.وزن اور اقدامات کے معیار کا قیام۔
22.کسٹم کے فرائض ، بشمول ایکسپورٹ ڈیوٹی۔
23.ریلوے۔
24.معدنی تیل اور قدرتی گیس۔ حکومت پاکستان کی جانب سے اعلان کردہ مائعات اور مادے خطرناک طور پر جلانے کے قابل ہیں۔
25.قومی منصوبہ بندی اور قومی معاشی ہم آہنگی ، بشمول سائنسی اور تکنیکی تحقیق کی منصوبہ بندی اور ہم آہنگی۔
26.عوامی قرضوں کی نگرانی اور انتظام۔
27.بوائلر
28.مردم شماری۔
29.سامان یا مسافروں پر ریلوے یا ہوائی جہاز سے ٹرمینل ٹیکس ، ان کے کرایوں اور مال برداروں پر ٹیکس۔
30.آزاد جموں و کشمیر سے پاکستان یا پاکستان سے آزاد جموں و کشمیر میں‌بیماریوں ، انفیکشنز ، جانوروں، یا پودوں کے انفیکشنز کے پھیلاؤ کی روک تھام کےلئے اقدامات.
31.میڈیکل اور دیگرشعبے بشمول پیشہ قانون.
32.اس فہرست میں شامل کسی بھی معاملے کے حوالے سے قوانین کے خلاف جرائم۔
33.اس فہرست میں شامل کسی بھی معاملے کے مقاصد کے لئے پوچھ گچھ اور اعدادوشمار
دوسری طرف حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا چودہویں‌ترمیم کے ڈرافٹ کی منظوری کےلئے وفاقی حکومت کی طرف سے شدید دباؤ ہے. فاروق حیدر حکومت کا آئندہ سال بھی مذکورہ ترمیم کی منظوری سے مشروط کیا گیا ہے. تاہم وفاق کی جانب سے اس متعلق کوئی رد عمل سامنے نہیں‌آیا ہے. نہ ہی ڈرافٹ مرتب کرنے والے کے دستخط شامل ہیں اور نہ ہی اس ڈرافٹ پر کہیں‌یہ لکھا گیا ہے کہ یہ ڈرافٹ وفاق کی جانب سے تیار کیا گیا ہے یا پاکستانی زیر انتظام جموں‌کشمیر کی حکومت کی طرف سے تیار کیا گیا ہے.
تاہم پاکستانی زیر انتظام جموں‌کشمیر کی بار کونسل کے وائس چیئرمین چوہدری الیاس ایڈووکیٹ نے مذکورہ مجوزہ ڈرافٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے عبوری آئین کو مکمل طور پرمفلوج کرنے سے تعبیر کیا ہے.

مظفرآباد ۔ پاکستانی زیر انتظام جموں‌کشمیر میں‌نافذ العمل عبوری آئین 1974ء میں‌چودہویں‌ترمیم کے لئے مجوزہ ڈرافٹ تیار کر لیا گیاہے. کہا یہ جا رہا ہے کہ مجوزہ ڈرافٹ پاکستان کی وفاقی حکومت کے وزیر قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں‌تیار کیا گیا ہے جسے پاکستانی زیر انتظام جموں‌کشمیر کی حکومت کو اسمبلی سے منظور کروانے کےلئے بھیجا گیا ہے

مظفرآباد ( سردار ممتاز انقلابی سے ) پاکستانی زیر انتظام جموں‌کشمیر میں‌نافذ العمل عبوری آئین 1974ء میں‌چودہویں‌ترمیم کے لئے مجوزہ ڈرافٹ تیار کر لیا گیاہے. کہا یہ جا رہا ہے کہ مجوزہ ڈرافٹ پاکستان کی وفاقی حکومت کے وزیر قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں‌تیار کیا گیا ہے جسے پاکستانی زیر انتظام جموں‌کشمیر کی حکومت کو اسمبلی سے منظور کروانے کےلئے بھیجا گیا ہے.

دس صفحات پر مشتمل مذکورہ مجوزہ ڈرافٹ گزشتہ روز ہی سامنے آیا ہے. جس میں‌مجموعی طور پر پندرہ بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے نہ صرف کشمیر کونسل کے قانون سازی کے اختیارات بحال کرنے کی ترامیم تجویز کی گئی ہیں‌بلکہ ساتھ ہی بھارتی زیر انتظام جموں‌کشمیر کےعلاقوں (جموں5 ، کشمیر5 اور لداخ2 )کےلئے 12 نشستیں‌مختص کرتے ہوئے کل نشستوں‌کی تعداد 65 کرنے کی تجویز دی گئی ہے. تاہم نئی شامل ہونے والی بارہ نشستوں‌ پر بھارتی زیر انتظام جموں‌کشمیر کی آزادی تک انتخابات نہیں‌کروائے جائیں‌گے. اس کے علاوہ ججز کی تقرری کے طریقہ کار میں‌ایک مرتبہ پھر ردو بدل کیا گیا ہے. انجمن سازی، یونین سازی اور سیاسی جماعتوں کے قیام سے متعلق شقوں میں‌بھی تبدیلیاں‌کی گئی ہیں. پاکستان مخالف نظریات رکھنے والی جماعتوں پر پابندی اور ہر جماعت کے فنڈنگ سورس کی تحقیقات کا طریقہ کار بھی تجویز کیا گیا ہے.

ذیل میں‌چودہویں‌ترمیم کے مجوزہ ڈرافٹ میں‌تجویز کی گئی ترامیم کا مختصر جائزہ لیا گیا ہے:-
اس ایکٹ کو آزاد جموں‌و کشمیر عبوری دستور (چودہویں ترمیم) ایکٹ 2020 کہا جائیگا.اور یہ ایک ہی بار میں‌نافذ ہو جائیگا.
عبوری دستور 1974 کے آرٹیکل 04 کے ذیلی آرٹیکل 04 کے پیرا گراف 7 کو تبدیل کیا گیا ہے. جس کے مطابق:
انجمن کی آزادی:-
1). ریاست کے ہر باشندہ کو یہ حق حاصل ہو گا کہ وہ پاکستان یا آزاد جموں‌و کشمیر (پاکستانی زیر انتظام کشمیر) کی خودمختاری اور سالمیت اور اخلاقیات و پبلک آرڈر کے مفاد میں‌قانون کی طرف سے عائد کردہ کسی بھی معقول پابندی کے تحت انجمن یا یونین تشکیل دے.
2).پاکستان اور آزاد جموں‌و کشمیر کی خودمختاری اور سالمیت کے مفاد میں‌قانون کی طرف سے عائد کردہ کسی بھی معقول پابندی پر عمل پیرا رہتے ہوئے ہراس سٹیٹ سبجیکٹ (باشندہ ریاست) کو کوئی سیاسی جماعت تشکیل دینے یا اسکا رکن بننے کا حق حاصل ہو گا جو سروس آف پاکستان یا آزاد جموں و کشمیر میں شامل نہ ہو. ‌یہ قانون حکومت پاکستان کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کے پاکستان یا آزاد جموں‌و کشمیر کی سالمیت اور خودمختاری کے خلاف کام کرنے کی نشاندہی کر سکے گی. حکومت پاکستان اس طرح کے اعلان کے پندرہ دن کے اندر معاملہ سپریم کورٹ کے پاس بھیجے گی جس کا فیصلہ حتمی ہوگا.

3). آزاد جموں و کشمیر(پاکستانی زیر انتظام کشمیر) میں‌کسی بھی فرد یا سیاسی جماعت کو اجازت نہیں‌ہو گی کہ وہ ریاست کے پاکستان سے الحاق کے نظریہ (نظریہ الحاق پاکستان) کے خلاف کوئی پروپیگنڈہ کرنے، متعصبانہ یا مضر سرگرمیوں میں‌حصہ لے.
4). ہر سیاسی جماعت قانون کے مطابق اپنے فنڈز کے ذرائع کا محاسبہ کرے گی.
ٰ(ب) پیرگراف 17 میں درج لفظ ریاست کو آزاد جموں‌و کشمیر سے تبدیل کیا جائے گا.

عبوری آئین کے آرٹیکل 19 کے ذیلی آرٹیکل (1) کو تبدیل کرتے ہوئے درج ذیل شق شامل کی گئی ہے:-
1). قانون ساز اسمبلی کو حاصل قانون سازی کے اختیارات بشمول تھرڈ شیڈول میں‌درج کشمیر کونسل کی قانون سازی کی فہرست میں‌ شامل معاملات میں‌حکومت کی ایگزیکٹو اتھارٹی کو توسیع کا اختیار ہوگا جسے درج ذیل طریقے سے استعمال کیا جائے گا:
(الف) شق نمبر 31 کی ذیل شق 4 میں بیان کردہ معاملات کے سلسلہ میں حکومت پاکستان کی ذمہ داریوں‌میں‌مداخلت نہیں‌کرنی ،

(ب) کونسل قانون سازی فہرست میں‌بیان کردہ معاملات کے سلسلہ میں‌بنائے گئے قوانین کی تعمیل کو یقینی بنایا جائے گا.
عبوری دستور کے آرٹیکل 21 کے سب آرٹیکل 8 کوتبدیل کر دیا گیا. جس کی جگہ درج ذیل سب آرٹیکل شامل کیا گیا:
(8) تیسرے شیڈول میں طے شدہ امور اور مضامین کے سلسلے میں کونسل کو قانون ساز اختیارات حاصل ہوں گے۔
آرٹیکل نمبر 21 کے سب آرٹیکل 8 کے بعد سب آرٹیکل 9، 10، 11 اور 12 کو شامل کیاجائے گا، جو درج ذیل ہونگے:
9). تیسرے شیڈول میں‌بیان کردہ مضامین اور معاملات کے سلسلہ میں ایگزیکٹو اتھارٹی کا استعمال حکومت عبوری آئین کی شق نمبر 19 کی ذیلی شق نمبر 01 کے مطابق کرے گی.
10)کونسل اپنے طریق کار اور اپنے کاروبار کو منظم کرنے کے لئے قواعد تشکیل دے سکتی ہے ، اور اس کی رکنیت میں خالی جگہ کے باوجود عمل کرنے کا اختیار رکھ سکتی ہے ، کونسل کی کوئی بھی کارروائی اس بنیاد پر باطل نہیں ہوگی کہ جو شخص ایسا کرنے کا اہل نہیں تھا وہ کارروائی میں‌شریک ہوا ، اس نے ووٹ دیا یا کسی اور طرح سے اس کارروائی میں حصہ لیا۔

1) کونسل چیئرمین کونسل کے بزنس کو باقاعدہ بنا سکتاہے، بزنس کےلئے کوئی بھی کام حکام یا ماتحت افسروں کو تفویض کر سکتا ہے.
12) وزیراعظم پاکستان کے الفاظ اس شق میں‌جہاں‌بھی پائے جاتے ہیں وہاں اس شخص کو تصور کیا جائے گا جو اس وقت پاکستان کے چیف ایگزیکٹو کے اختیارات استعمال کر رہا ہو.
عبوری آئین کے آرٹیکل نمبر 22 کے سب آرٹیکل 1 میں‌53 کی جگہ 65 لکھا جائےگا. اور شق ای کے بعد شق ایف بھی شامل کی جائیگی، جو درج ذیل ہوگی:
(ایف) ریاست جموں و کشمیر کے مندرجہ ذیل علاقوں سے 12 ممبران جو اس وقت انڈیا کے کنٹرول میں‌ہیں:
‏i) وادی (کشمیر) سے پانچ
‏ii) جموں سے پانچ؛ اور
‏iii) لداخ سے دو
تاہم اس شق میں مذکور ممبران کا انتخاب نہیں‌ہوگا یا وہ اسمبلی کی ممبرشپ کی گنتی میں‌شامل نہیں‌ہونگے، اس وقت تک کہ جب ریاست جموں‌کشمیر کے ان حصوں سے بھارت کا قبضہ ختم نہیں‌ہوتا اوروہاں‌کے لوگ اپنے نمائندوں‌کا خود انتخاب نہیں‌کرتے. یعنی یہ بارہ نشستیں قانون سازی کے عمل، صدر، وزیراعظم، سپیکر یا ڈپٹی سپیکر کے عہدے کےانتخاب کےلئے گنتی میں شمار نہیں‌کی جائیں گی.

سی). سب آرٹیکل چار میں‌60 کی جگہ 90 لکھا جائیگا. (یعنی اسمبلی کی مدت مکمل ہونے کے ساٹھ ایام کی بجائے اب نوے ایام کے اندر الیکشن کا انعقاد یقینی بنایا جائیگا)
عبوری دستور کے آرٹیکل 31 کے ذیلی آرٹیکل 2، 3 اور چار کو درج ذیل آرٹیکلز سے تبدیل کر دیا گیا ہے:-
2) اسمبلی کو خصوصی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی ایسے معاملے پرقوانین بنائے جو تھرڈ شیڈول میں شامل نہ ہو۔
3) کونسل کو خصوصی اختیارات حاصل ہوں گے کہ وہ تھرڈ شیڈول میں درج کسی بھی معاملے کے سلسلے میں قانون بنائے۔
4) کونسل اوراسمبلی کو درج ذیل معاملات سے متعلق قانون سازی کا اختیارنہیں‌ ہوگا: –
(الف) UNCIP قراردادوں کے تحت حکومت پاکستان کی ذمہ داریاں۔
(ب) آزاد جموں و کشمیر کا دفاع اور سلامتی۔
(ج) موجودہ سکے یا بل ، نوٹ یا دیگر کاغذی کرنسی کا اجرا؛ یا
(د) آزاد جموں و کشمیر کے بیرونی امور بشمول غیر ملکی تجارت اور غیر ملکی امداد۔
عبوری آئین کے آرٹیکل 34 کے بعد ایک نیا درج ذیل آرٹیکل 35 شامل کیا گیا ہے:-
35). کونسل کے ذریعے منظور کردہ بل کے لئے صدر کی رضامندی کی ضرورت نہیں ہوگی اور کونسل کے چیئرمین کے ذریعہ اس کی توثیق ہونے پر وہ قانون بن جائے گا اور کونسل کا ایکٹ کہلائے گا۔
عبوری آئین کے آرٹیکل 41 میں‌ترمیم کے بعد ایک نیا آرٹیکل 41-Aشامل کیا گیا جو درج ذیل ہے:-

سی). سب آرٹیکل چار میں‌60 کی جگہ 90 لکھا جائیگا. (یعنی اسمبلی کی مدت مکمل ہونے کے ساٹھ ایام کی بجائے اب نوے ایام کے اندر الیکشن کا انعقاد یقینی بنایا جائیگا)
عبوری دستور کے آرٹیکل 31 کے ذیلی آرٹیکل 2، 3 اور چار کو درج ذیل آرٹیکلز سے تبدیل کر دیا گیا ہے:-
2) اسمبلی کو خصوصی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی ایسے معاملے پرقوانین بنائے جو تھرڈ شیڈول میں شامل نہ ہو۔
3) کونسل کو خصوصی اختیارات حاصل ہوں گے کہ وہ تھرڈ شیڈول میں درج کسی بھی معاملے کے سلسلے میں قانون بنائے۔
4) کونسل اوراسمبلی کو درج ذیل معاملات سے متعلق قانون سازی کا اختیارنہیں‌ ہوگا: –
(الف) UNCIP قراردادوں کے تحت حکومت پاکستان کی ذمہ داریاں۔
(ب) آزاد جموں و کشمیر کا دفاع اور سلامتی۔
(ج) موجودہ سکے یا بل ، نوٹ یا دیگر کاغذی کرنسی کا اجرا؛ یا
(د) آزاد جموں و کشمیر کے بیرونی امور بشمول غیر ملکی تجارت اور غیر ملکی امداد۔
عبوری آئین کے آرٹیکل 34 کے بعد ایک نیا درج ذیل آرٹیکل 35 شامل کیا گیا ہے:-
35). کونسل کے ذریعے منظور کردہ بل کے لئے صدر کی رضامندی کی ضرورت نہیں ہوگی اور کونسل کے چیئرمین کے ذریعہ اس کی توثیق ہونے پر وہ قانون بن جائے گا اور کونسل کا ایکٹ کہلائے گا۔
عبوری آئین کے آرٹیکل 41 میں‌ترمیم کے بعد ایک نیا آرٹیکل 41-Aشامل کیا گیا جو درج ذیل ہے:-

آرٹیکل 43 کے ذیلی آرٹیکل 2-اے کو بھی تبدیل کرتے ہوئے چیف جسٹس ہائی کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کے تقرر کا طریقہ کار بھی سپریم کورٹ کی طرز پر کرنے کی تجویز دی گئی ہے.
اسی طرح‌ارٹیکل 43 کے ذیل آرٹیکل 3 میں‌ترمیم کر کے ہائی کورٹ کے جج کےلئے دس کی بجائے 15 سال تجربہ بطور ہائی کورٹ لازمی قرار دیا گیا ہے. اسی طرح‌شق الف میں ایک نئے پیرا گراف کا اضافہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے جج کی قابلیت میں‌شامل کیا گیا ہے کہ اس کے کم از کم 25 سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے فیصلہ جات قومی جریدہ برائے قانون میں‌شامل ہونے چاہئیں. اس کے علاوہ ہائی کورٹ کے جج کےلئے کم از کم عمر کی حد 50 سال بھی مقرر کی جانی تجویز کی گئی ہے.
ہائی کورٹ کے جج کی تقرری کےلئے 70 فیصد کوٹہ وکلاء کےلئے اور 30 فیصد جوڈیشل افسران کےلئے مختص کرنے کی بھی تجویز ہے.
عبوری دستور کے تھرڈ شیڈول کو بھی تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے جو درج ذیل ہے:-
(نوٹ:‌تھرڈ شیڈول میں‌شامل معاملات پر قانون سازی کا اختیار کشمیر کونسل کو دیئے جانے کی تجویز ہے)
1.پوسٹ اور ٹیلی گراف ، بشمول ٹیلیفون ، وائرلیس ، براڈ کاسٹنگ اور دیگر جیسے مواصلات؛ پوسٹ آفس بچت بینک۔
2.ایٹمی توانائی ، بشمول:
‏(a) جوہری توانائی کی پیداوار کے لئے ضروری معدنی وسائل؛
(ب) جوہری ایندھن کی پیداوار اور ایٹمی توانائی کی پیداوار اور استعمال۔ اور
‏(c) آئیونائزنگ تابکاری۔
3.ہوائی جہاز اور ہوائی نیویگیشن؛ ایروڈوم کی فراہمی؛ ہوائی ٹریفک اور ایروڈروم کی تنظیم سازی۔
4.ہوائی جہاز کی حفاظت کے لئے بیکنز اور دیگر دفعات۔
5.مسافروں اور سامان کے ذریعے ہوائی جہاز۔
6.کاپی رائٹ ، ایجادات ، ڈیزائنز ، ٹریڈ مارک اور تجارتی نشانات۔
7.افیون کی برآمد اور فروخت۔
8.اسٹیٹ بینک آف پاکستان؛ بینکنگ ، یعنی یہ کہنا ہے کہ ، آزاد جموں و کشمیر کی ملکیت یا ان کے زیر انتظام کارپوریشنوں کے علاوہ کارپوریشنوں کے ذریعہ بینکنگ کاروبار کا انعقاد اور صرف آزاد جموں و کشمیر میں ہی کاروبار جاری ہے۔
9.انشورنس قانون ، سوائے آزاد جموں و کشمیر کے ذریعہ کئے گئے انشورنس کا احترام اور انشورنس کاروبار کے انعقاد کے ضوابط ۔
10۔ اسٹاک ایکسچینجز اور فیوچر مارکیٹ اور اشیاء جن کا کاروبار آزاد جموں و کشمیر تک ہی محدود نہیں۔
11.سائنسی اور تکنیکی تحقیق کی منصوبہ بندی اور کوآرڈینیشن سمیت معاشی ہم آہنگی کی منصوبہ بندی۔
12.شاہراہیں جو آزاد جموں و کشمیر کے علاقے سے آگے جاتی ہیں اور حکومت پاکستان کی جانب سے اعلان کردہ سڑکیں بھی جو اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ہیں۔
13.بیرونی امور؛ دیگر ممالک کے ساتھ تعلیمی اور ثقافتی معاہدے اور معاہدوں سمیت معاہدوں کا نفاذ بشمول پاکستان سے باہر کی حکومتوں میں مجرموں اور ملزموں کی حوالگی.
14.زرمبادلہ؛ چیک ، بل کا تبادلہ ، وعدہ نوٹوں اور ایسے ہی دوسرے آلات۔
15.لائبریریاں ، عجائب گھر اور ایسے ادارے جو حکومت پاکستان کے زیرانتظام ہیں یا مالی تعاون حاصل ہے۔
16.حکومت پاکستان کی ایجنسیوں اور انسٹی ٹیوٹ کو مندرجہ ذیل مقاصد کے لئے ، یعنی تحقیق کے لئے ، پیشہ ورانہ یا تکنیکی تربیت کے لئے ، یا خصوصی مطالعات کے فروغ کے لئے۔
17.آزاد جموں و کشمیر کے طلباء اور آزاد جموں و کشمیر میں غیر ملکی طلبا کے احترام کے طور پر تعلیم۔
18.حکومت پاکستان کی تعریف کے مطابق کسٹم فرنٹیئرز میں درآمد اور برآمد۔
19.بین الاقوامی معاہدے ، کنونشن ، معاہدے اور بین الاقوامی ثالثی۔
20.جیولوجیکل سروے اور موسمیاتی تنظیموں سمیت سروے
21.وزن اور اقدامات کے معیار کا قیام۔
22.کسٹم کے فرائض ، بشمول ایکسپورٹ ڈیوٹی۔
23.ریلوے۔
24.معدنی تیل اور قدرتی گیس۔ حکومت پاکستان کی جانب سے اعلان کردہ مائعات اور مادے خطرناک طور پر جلانے کے قابل ہیں۔
25.قومی منصوبہ بندی اور قومی معاشی ہم آہنگی ، بشمول سائنسی اور تکنیکی تحقیق کی منصوبہ بندی اور ہم آہنگی۔
26.عوامی قرضوں کی نگرانی اور انتظام۔
27.بوائلر
28.مردم شماری۔
29.سامان یا مسافروں پر ریلوے یا ہوائی جہاز سے ٹرمینل ٹیکس ، ان کے کرایوں اور مال برداروں پر ٹیکس۔
30.آزاد جموں و کشمیر سے پاکستان یا پاکستان سے آزاد جموں و کشمیر میں‌بیماریوں ، انفیکشنز ، جانوروں، یا پودوں کے انفیکشنز کے پھیلاؤ کی روک تھام کےلئے اقدامات.
31.میڈیکل اور دیگرشعبے بشمول پیشہ قانون.
32.اس فہرست میں شامل کسی بھی معاملے کے حوالے سے قوانین کے خلاف جرائم۔
33.اس فہرست میں شامل کسی بھی معاملے کے مقاصد کے لئے پوچھ گچھ اور اعدادوشمار
دوسری طرف حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا چودہویں‌ترمیم کے ڈرافٹ کی منظوری کےلئے وفاقی حکومت کی طرف سے شدید دباؤ ہے. فاروق حیدر حکومت کا آئندہ سال بھی مذکورہ ترمیم کی منظوری سے مشروط کیا گیا ہے. تاہم وفاق کی جانب سے اس متعلق کوئی رد عمل سامنے نہیں‌آیا ہے. نہ ہی ڈرافٹ مرتب کرنے والے کے دستخط شامل ہیں اور نہ ہی اس ڈرافٹ پر کہیں‌یہ لکھا گیا ہے کہ یہ ڈرافٹ وفاق کی جانب سے تیار کیا گیا ہے یا پاکستانی زیر انتظام جموں‌کشمیر کی حکومت کی طرف سے تیار کیا گیا ہے.
تاہم پاکستانی زیر انتظام جموں‌کشمیر کی بار کونسل کے وائس چیئرمین چوہدری الیاس ایڈووکیٹ نے مذکورہ مجوزہ ڈرافٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے عبوری آئین کو مکمل طور پرمفلوج کرنے سے تعبیر کیا ہے.

گلگت بلتستان اسمبلی/بجٹ اجلاس گلگت:جی بی اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج شام 5 بجے طلب کر لیا گیا،ترجمان جی بی اسمبلی


گلگت بلتستان اسمبلی/بجٹ اجلاس
  1. گلگت:جی بی  اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج  شام 5 بجے طلب کر لیا گیا،ترجمان جی بی اسمبلی
گلگت بلتستان  کا مالی سال 21-2020 کیلیے68 ارب روپے کا بجٹ  اسمبلی میں پیش کیا جائیگا
گلگت:بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات  کیلیے 36 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزہے
گلگت:بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے  15 ارب روپے مختص کرنے تجویز دی گئی ہے
گلگت:بجٹ میں گندم سبسڈی کی مد میں 6 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 26 ارب 14 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں

چلاس ۔ صوباٸی وزیر و مسلم لیگ ن کے سٸنیر رہنما حاجی جانباز کرونا واٸرس سے زندگی کی بازی ہار گٸے ۔ محکمہ صحت گلگت بلتستان

چلاس :وزیرزراعت گلگت بلتستان حاجی جانبازخان انتقال کرگئے،ترجمان صوبائی حکومت
چلاس :جانبازخان کاکورونا ٹیسٹ مثبت آیاتھا،سٹی اسپتال میں زیرعلاج تھے،صوبائی ترجمان

  • چلاس:حاجی جانبازخان مسلم لیگ ن کےسینیررہنماتھے،تعلق چلاس سےتھا،ترجمان گلگت بلتستان حکومت 

کراچی .کراچی کے 3 اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی تیار*

*کراچی کے 3 اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی تیار*

ضلع غربی کی 13 شرقی کی 16 کورنگی کی 14 یونین کونسل سیل ہوں گی
ضلع شرقی، ضلع غربی، کورنگی کی 43 یوسیز میں سمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا۔

*جو علاقے بند ہونگے ان کے نام یہ ہے*

محمد علی سوسائٹی، بہادر آباد، عیسیٰ نگری کے متاثرہ علاقے بھی سیل ہوں گے۔

ناصر کالونی، عوامی کالونی، ماڈل کالونی، الفلاح، ڈگرگ روڈ، کے علاقے بھی بند ہوں گے۔

کورنگی، لانڈھی،  ملیر، شاہ فیصل، کے متاثرہ علاقوں میں بھی لاک ڈاؤن ہوگا۔

ناتھا خان، کھوکھراپار، بھٹائی کالونی، زمان ٹاؤن، چکرا گوٹھ کی کچھ گلیاں سیل ہوگی۔

تین ہٹی، جہانگیر روڈ  نمبر 1، 2، سولجر بازار، نمائش کے متاثرہ علاقے بند ہوں گے۔

گلستانِ جوہر بلاک 13، پی ای سی ایچ بلاک 2، 6 کے متاثرہ حصے سیل ہوں گے۔

گلشنِ اقبال، صفورا گوٹھ، عسکری فور، کہ متاثرہ علاقے بھی سیل ہونگے۔

بلتی محلہ، مارٹن کوارٹرز،  فاطمہ جناح کالونی میں کرونازدہ علاقے بند ہوں گے۔

اسلام آباد . سی ایس ایس کے امتحان میں کامیاب ہونے والے گلگت بلتستان کے افسران کو مبار ک باد

سی ایس ایس کو صاف کرنے والے امیدواروں کا نام:

 1. گھانچے سے تعلق رکھنے والے عزیر علی خان پورے پاکستان میں تیسرے نمبر پر رہے اور انہوں نے پی اے ایس کے لئے انتخاب کیا
 2۔جنید عالم ڈی ایم جی استور سے
3۔ محمد شاہسوار ایف ایس پی میں کچورا سے
4. محمد ریحان خان کونوداس گلگت ایف ایس پی
 5. سید امتیاز حسین شگر  ست پی سی ایس
 6. سعد آفریدی جی بی فاٹا پی ایس پی
 7. رانا عبدالباسط جی بی فاٹا آئی آر ایس
 8. منیم متین آفریدی جی بی فاٹا pas
 9. جلال خان جی بی فاٹا سی ٹی جی
 10. علی احمد جی بی فاٹا او ایم جی
 11. عبدالوکیل جی بی فاٹا سی ٹی جی
 12. عادل حسین جی بی فاٹا او ایم جی
آپ سب کی کامیابی پر ہنزہ ٹی وی نیوز  گروپ آف ویبس کا مبار ک

بدھ، 17 جون، 2020

گلگت . وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 25 واں اجلاس ،



گلگت(پ ر) وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 25 واں اجلاس ،سمارٹ لاک ڈاؤن کو  21 جون تک برقرار رکھنے کا فیصلہ،ہسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کو فوری طور پر پور کرنے کی ہدایت،عوام کو بنیادی صحت مہیا کرنا اولین ترجیحات میں شامل،ڈاکٹرز کی کمی کو پورا کرنے کیلئے عارضی بنیادوں پر خدمات لئیے جائیں گے۔کورونا سے صحتیاب ہونے والے افراد کا پلازما عطیہ کرنے کی بھی کابینہ نے باقاعدہ منظور ی دیدی۔ دیامر ٹمبر پالیسی موزیر اعلی گلگت بلتستان یں 3 جبکہ سئی جگلوٹ کے جنگلات کی پالیسی میں 2 ماہ کی توسیع دیدی گئی۔ کورونا وائرس کے تدارک کیلئے کئے گئے بہترین انتظامات پر چیف سیکریٹری گلگلت بلتستان اور پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا گیا،اجلاس میں ہوم ڈیپارٹمنٹ،انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ,محکمہ ہیلتھ،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن،محکمہ پولیس،جی بی ڈی ایم اے سمیت دیگر اداروں کی کارکردگی کو زبردست الفاظ میں سراہا گیا۔ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے کراچی سے لیکر اسلام آباد تک پھنسے ہوئے گلگت بلتستان کے لوگوں کو بہترین انداز میں صوبے تک پہنچانے پر محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر ابوبکر کی خدمات کو شاندار الفاظ میں سراہا اور انکی خدمات کے عوض انہیں تعریفی سند بھی دی جائے گی۔طلباء و دیگر لوگوں کو  بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے پر نیٹکو کی کارکردگی کو بھی سراہا۔کوڈ-19 میں متاثرین تک راشن سمیت دیگر مدادی سامان پہنچانے پر کمانڈر ایف سی این اے کی خدمات کو کھبی بھی فراموش نہیں کرسکتے۔   لاک ڈاؤن کے دوران گلگت بلتستان بھر میں گندم کی بہترین ترسیل پر محکمہ خوراک کی کارکردگی کو بھی خوب سراہا گیا اجلاس میں کہ گیا کہ گلگلت بلتستان کیلئے اگلے مالی سال کیلئے گندم کی فراہمی کیلئے ٹینڈر ہوا ہے تاکہ خطے میں گندم کی کوئی قلت کا سامنا نہ ہو۔اجلاس میں کورونا کے سدباب کیلئے اب تک کئے گئے اقدامات اور اخراجات پر تفصیلی غوروخوص کیا گیا اور اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔اجلاس میں وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ الحمدللہ کورونا ریکوری ریٹ دیگر صوبوں سے آگے ہے اور مثالی صوبہ رہا،عوام احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور SOP  کو ہر حال میں مقدم رکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت گلگت بلتستان میں گندم اور پیٹرولیم مصنوعات کا کوئی بحران نہیں جو کہ ایک بہترین ٹیم ورک کا واضح ثبوت ہے۔اجلاس میں سینئر وزیر حاجی محمد اکبر تابان کی اہلیہ اور میجر ریٹائرڈ حسین شاہ کیلئے فاتحہ خوانی اور  دیامر سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر جانباز خان اور ملک مسکین سمیت کرونا وائرس سے متاثرہ تمام مریضوں کیلئے دعا کی گئی۔

منگل، 16 جون، 2020

ہنزہ ۔ 1948 جنگ آزادی کے غازی عیسی خان انتقال کر گٸے

ہنزہ (کریم سلمان )1948 کے جنگ آزادی کے غازی اور مشہور سماجی شخصیت عیسے خان ولد سکو علی 96 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔سوگوارن میں دو صاحب زادیاں اور تین صاحب
 زادے شامل ہیں ۔ان کے انتقال پر ہنزہ ٹی وی کا اظہارتعزت ،مرحوم کے درجات کی بلندی اور لوحیقن کو صبر جمیل کے لیے رب کعبہ سے دعا ہے . مرحوم کی خدمات کو عوام ہنزہ بلکہ پورا گللگت بلتستان قدر کی نگاہ سے دیکهتے ہیں . ان کا انتقال قوم کے لیے ایک سانحہ سے کم نہیں 1948 میں ان جیسے قومی ہیروز نے ڈوگر سرکار سے آزادی لادی جس پر انہیں خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے . س
عیسی خان نے جہاں گلگت بلتستان کی جنگ آزادی میں نمایاں کرداد ادا وہی ہنزہ کے  سیاسی و سماجی معملات میں بهی ان کا کردار نمایاں تها ہنزہ آج ایک اکابر سے محروم ہوا ہے . التت میں ان کی معتعبرانہ رائے کو ہتمی سمجها جا تا تها .

پیر، 15 جون، 2020

گلگت ۔قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کیپٹن(ر)محمد شفیع نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر امجد حسین منافقانہ سیاست کررہے

پریس ریلیز
گلگت(پ۔ر)قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کیپٹن(ر)محمد شفیع نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر امجد حسین منافقانہ سیاست کررہے ہیں۔نگران وزیراعلی لئے ان سے باضابطہ طور پر مشاورت ہوئی ہے۔امجد حسین جج عمر اور جج عالم کے لیے 2 مہینے سے کام کررہے تھے۔چونکہ میرا تعلق مذہبی جماعتوں سے ہے اس لیے میں نے ان ناموں کو لسٹ میں ڈالا جو مذہبی جماعتوں نے دیئے۔میں اسلامی تحریک اور مجلس وحدت المسلمین کی حمایت کے بغیر کسی کا نام ڈال نہیں سکتا تھا۔جج عمر اور جج عالم کے لیے دونوں مذہبی جماعتیں رضا مند نہیں تھیں.۔امجد کے  فرمائشی نام ڈالنے کے لیے میں نے امجد سے تحریری طور پر نام مانگے تو امجد نے تحریری طور پر نام دینے سے انکار کر دیا۔نگران وزیراعلی کے حوالے سے امجد روز اول سے منافقت کررہے ہیں۔شاہد اللہ بیگ کے خلاف انجمن امامیہ کو بھی امجد ایڈوکیٹ نے یہ کہہ کر اکسایا کہ اپوزیشن لیڈر غیر شیعہ شخص کی سپورٹ کررہا ہے۔جبکہ اس وقت کوئی لسٹ فائنل ہی نہیں ہوئی تھی۔اس وقت میں نے شاہد اللہ بیگ کی نہ حمایت کی تھی اور نہ ہی مخالفت بعد میں مذہبی جماعتوں نے شاہد اللہ بیگ کے نام پر اعتراض کیا تو میں نے شاہد اللہ بیگ کا نام ڈالا ہی نہیں۔جب میں نے امجد سے کہا کہ میں مذہبی جماعتوں کے فیصلے کا پابند ہوں تو امجد نے یہ کہہ کر مذہبی جماعتوں کی توہین کی کہ یہ فٹ پاتھی جماعتیں ہیں ان کی نہ سنیں. نگران وزیراعلی کے حوالے سے پہلی نشست امجد ایڈوکیٹ کے دفتر میں ہوئی تھی اس کے بعد 2 دفعہ ٹیلی فون جاوید کے ذریعے رابطہ ہوا تو تحریری نام مانگے تو انکار کیا۔جب وزیراعلی کے ساتھ میٹنگ میں لسٹیں فائنل کرنے جارہے تھے اس وقت رابطہ کرنے کی کوشش کی تو اس کا نمبر نہیں لگا تو میں وزیراعلی اور اورنگزیب ایڈوکیٹ کی موجودگی میں پیپلز پارٹی کے ممبر اسمبلی جاوید حسین سے رابطہ کیا اور ان کو ذمہ داری دی کہ وہ فورا امجد سے رابطہ کرکے تحریری طور پر پیپلز پارٹی کے کنڈڈیٹ کا نام بیج دیں.۔تهوڑی دیر بعد جاوید نے امجد کا پیغام پہنچایا کہ اپوزیشن لیڈر جو بھی نام دیگا وہ ہمیں قبول ہیں ہم تحریری طور پر کسی کا نام نہیں دے رہے ہیں۔نگران وزیراعلی کے لیے تمام اپوزیشن ممبران سے بھی رابطہ کیا ہے. جاوید حسین،کاچو امتیاز اور نواز خان ناجی نے جو نام تجویز کیے تھے وہ بھی لسٹ میں شامل ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار میڈیا کے لئے جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے صدر امجد ایڈوکیٹ نے نگران وزیراعلی کے حوالے سے منافقت کی انتہا پر پہنچ چکے ہیں۔نہ جانے امجد حسین کس ایجنڈے کے تحت کام کر رہے ہیں۔کبھی انجمن امامیہ کو شاہد اللہ بیگ کے خلاف اکسا رہے ہیں تو کبھی مذہبی جماعتوں کو فٹ پاتھی جماعتیں کہہ کر علماء کی توہین کر رہے ہیں۔امجد حسین کے منافقانہ رویے پر بہت افسوس ہوا کہ ایک سیاسی جماعت کے صدر کو اس طرح جھوٹ کا سہارا نہیں لینا چاہیے تھا۔اس کے حمایت یافتہ ججز کا نام نہیں آیا تو اس میں غلطی امجد ایڈوکیٹ کی ہے۔اگر وہ منافقت نہیں کرنا چاہتے تھے تو جج عمر اور جج عالم کے نام تحریری طور پر دیتے میں ان کے نام شامل کرنے کے لیے تیار تھا۔اس معاملے میں جس کسی کو بھی شک ہے تو ممبر جی بی اسمبلی جاوید حسین سے تصدیق کریں.

جاری کردہ
ترجمان
اپوزشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی

ہنزہ تمباکو سموک فری مہیم کا آغاز


حکومت گلگت اور فلاحی اور  سماجی ادارہ  سیڈو گلگت بلتستان کا مشترکہ مہم تمباکو سوک فری گلگت بلتستان کے تحت ڈی ایچ کیو ہسپتال علی آباد ہنزہ کو ڈاکٹرممتاز احمد  ڈپٹی ہیلتھ آفیسر ضلع ہنزہ نے تمباکوسموک فری قرار دیکر باقاعدہ افتتاح  کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر ممتاز احمد ڈپٹی ہیلتھ آفیسر نے کہا کہ بچوں کو تمباکو نوشی سے دور درکھنے کے جاری مہم گلگت  بلتستان کے عوام اور نوجوانوں کے لیے بہت اہم ہے اور معاشرے کی بہتری کے لیے نہایت اہمیت کاصل ہے۔ 
اس موقع پر عزیز کریم سی او سیڈو نے کہا کہ بچوں کو منشیات سے دور رکھنے کے لیے گلگت بلتستان میں برسرپیکار ہیں اور حکومت کی تعاون سے ہم نے گلگت بلتستان حکومت کی تعاون سے اس مسلے پر گلگت بلتستان اسمبلی سے قانون سازی کی ہے۔
ہنزہ پریس کلب کے صدر رحیم اللہ بیگ نے کہا کہ نئی نسل کو تمباکو نوشی جیسے لعنت سے بچانے کے لیے یہ مہم بہت ہی اہم ثابت ہو رہا ہے۔

جہلم میں دو بھاٸی کرونا واٸرس سے جانبحق

جہلم نماٸندہ خصوصی

جہلم۔۔۔2 بھائی جاں بحق

جہلم/سول اسپتال میں کوروناوائرس  میں مبتلا  2حققیقی بھائی جاں بحق۔۔سی ای او ہیلتھ جہلم 
کیپشن شامل کریں

جہلم/دونوں بھائی انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج تھے ۔۔سی ای او ہیلتھ

جہلم/دونوں بھائیوں کی عمریں 26 سال اور 28 سال کے درمیاں  تھیں ۔۔سی ای او ہیلتھ

جہلم/4 روز قبل زیشان جاوید اور فاروق جاوید کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔۔سی ای او ہیلتھ

جہلم/جاں بحق ہونے والے دونوں بھائیوں کو کورونا ایس او پیز کے مطابق دفنایا جاۓ گا

گلگت بلتستان میں انتخابات کے انعقاد پر پابندی کیوں نہیں ....... ؟؟ الیکشن کمیشن برائے گلگت بلتستان اور # فیڈرل حکومت سے درخواست ہے ، ہم وبائی صورتحال سے بری طرح دوچار ہیں ، اس مشکل لمحوں میں انتخابات کا انعقاد ہماری حماقت سے عدم استحکام ہوسکتا ہے۔

عوامی پیغام .. !!
عمران 
 اگر سب کچھ قریب اور بند ہوسکتا ہے ، اگر تمام تعلیمی ادارے ، اسکول ، کالج اور یونیورسٹیاں بند ہوسکتی ہیں۔  گلگت بلتستان میں انتخابات کے انعقاد پر پابندی کیوں نہیں ....... ؟؟
 الیکشن کمیشن برائے گلگت بلتستان اور # فیڈرل حکومت سے درخواست ہے ، ہم وبائی صورتحال سے بری طرح دوچار ہیں ، اس مشکل لمحوں میں انتخابات کا انعقاد ہماری حماقت سے عدم استحکام ہوسکتا ہے۔  ہمیں آئندہ انتخابات تھوڑے عرصے کے لئے ملتوی کرنا ہوں گے جب تک کہ اساتذہ معمول پر نہ آجائے۔  انسانی جانیں انتخابات سے زیادہ اہم اور قیمتی ہیں ، اگر بڑھتے ہوئے معاملات اور ہلاکتوں کی صورت میں ، آپ نقصانات کا ذمہ دار اور ذمہ دار ہوں گے۔  ہم نے آپ کو مشورہ دیا کہ گلگت بلتستان ریجن میں آئندہ انتخابات ملتوی کریں۔  بدقسمتی سے ہم گذشتہ پانچ سالوں سے سیاسی نمائندگی سے محروم تھے ، لیکن اگر آئندہ انتخابات ملتوی کردیں تو یہ شہریوں کے لئے زیادہ فائدہ مند ہوگا۔  سیاسی نمائندے غریب اور بے گناہ لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔  لیکن اور نہیں

ہنزہ ۔ کرونا کن کن علاقوں کتنے افراد کو شکار کیا چاٹ میں دیکھیے اور احتیاط کریں


ہنزہ ۔ ایکسین بی اینڈ آر اور اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ علی آباد سمت 114افراد کرونا واٸرس متاثر ہیں ۔ ہنزہ میں کرونا واٸرس بے قابو ہوتا جا رہا ہے احتیاط اور ایس او پیز پر عمل کریں ۔کرونا واٸر ہنزہ میں پھیلاتا ہی جا رہا ہے

کالم. #"خطے میں پھرسےنفرت آمیز صدائیں": تحریر:محمدذاکراللہ عزیزی

#"خطے میں پھرسےنفرت آمیز صدائیں":
 تحریر:محمدذاکراللہ عزیزی
    جس کے پاس کردار اور کارکردگی نہیں ہوتی وہ ہمیشہ قومی،لسانی اورمسلکی عصبیت کے نعروں کے ذریعے قوم کو تقسیم کرتاہے اوراپنی سیاسی ومذہبی دکانداری چمکانے اوربچانے کی خاطرنفرتوں کی تمام حدیں پار کرتاہے چاہے اسے خون کی ندیوں سے کیوں نہ گزرنا پڑے۔اسی رویے نے ہمارے اسی سر زمین بے آئین کو ماضی میں بھی ناقابلِ فراموش نقصان دیا اور آج پھر الیکشن اورنگران حکومت بننے کے قریب پھرسے اس رویے کا تعفن خطے کے پرامن فضاءکوآلودہ کررہا ہے۔خدا را ! اقتدار اورایک دوسروں کو فتح کرنے کی ہوس میں اتنا حدود سے تجاوز نہ کرو کہ جس سے انسانیت شرما جائے اورکل اللہ کی عدالت میں بھی رسوائ اٹھانی پڑے۔
  ہمارے اس رویے نے ہمیں قومیتوں اورفرقوں میں اتنا تقسیم کیا ہے کہ ہمیں ایک دوسروں کی ٹانگیں کھینچنے سے فرصت نہیں ملتی اور باہرسے لوگ آکر ہمارے اوپرحکومت کررہے ہیں،اورہم ہر چڑھتے سورج کے پجاری بنے ہوے ہیں،بس وفاق میں جس کا سورج طلوع ہوا،بس ہم اس کی پوجا پاٹ میں لگ جاتے ہیں اور دوسروں کی خاطر اپنوں کو ذلیل ورسوا کرتے ہیں۔پھرکہتے ہیں کہ "جی ہماری مجبوری ہے"۔
    میرے گلگت بلتستان کے بھائیو!!ہماری کیا مجبوری ہے؟سواے بے اتفاقی،آپس میں دست وگریباں ہونے اورانتشارکے۔۔اگرہم متحدہوجائیں اور ایک قوم بن جائیں تو پھر ہم کسی کی مجبوری بن جائیں گے اورفیصلے پھرہماری امنگوں کے مطابق ہوں گے،پھروہی ہوگا جو ہم اور آپ چاہیں گے۔بشرط یہ کہ ہم متحد ہوں،متفق ہوں،آپس میں محبت وبھائ چارہ کوفروغ دیں،آپس کے اختلافات کا اظہار اس طریقے پرنہ کریں کہ جس سے کسی دوسرے کی دل آزاری ہو اورخطے میں نقص امن کا مسئلہ پیدا ہو،بلکہ مسلکی اختلافات اور نظریے کو اپنے اپنے حدود میں رکھتے ہوئے خطے کے اجتماعی مسائل ومعاملات پریکساں مؤقف اوربیانیے پر جمع ہوں۔اور پھر کارکردگی،خیرخواہی وخیراندیشی اوربلاتفریق قوم ومسلک خدمت کے جذبے سے میدان انتخاب میں اتریں اور عوام کے سامنے مہذب شائستہ اورکسی کی تذلیل کے بجاے دلیل سے اپنا دستور،منشوراورخطے کی تعمیر وترقی ،تعلیم وصحت،تجارت وسیاحت،امن و خوشحالی کی پالیسیاں پیش کریں اور پھر فیصلہ عوام پر چھوڑدیں۔ دھاندلی اورخفیہ اداروں سے مل کر خفیہ سازشوں کے ذریعے ووٹ چرانے اورالیکشن ہائ جیک کرنے کی سازشیں نہ کریں۔پھر جونتیجہ آئے اسے کھلے دل کے ساتھ قبول کریں اورپھرعلاقے کے اجتماعی مفادات کے حصول کے لیئے ایک دوسرے کا ہاتھ بٹائیں۔
        یادرکھو جی بی والو!!تمہارے آباؤاجداد نے ڈنڈوں اورکلہاڑیوں کے ذریعے اپنی مدد آپ کے تحت اس خطے کو آزاد کیا اورپھرخودبرضا ورغبت پلیٹ میں رکھ کراس خطے کا پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔ دوسرے پاکستانی بائ چانس پاکستانی ہیں، تم بائ چوائس پاکستانی ہو۔تم محسنین پاکستان ہوتمہارے پاس وسائل کی بھی کمی نہیں جغرافیائی اعتبار سے بھی تم سونے کی چڑیا کی حیثیت رکھتے ہولہذا تمہیں کسی کے سامنے جھکنے کی ضرورت نہیں بلکہ تم دوسروں کو اپنے آگے جھکانے کی صلاحیت رکھتے ہو۔بس اپنی قدر خود پہچاننے کی ضرورت ہے،ایک قوم بننے کی ضرورت ہے،اجتماعی سوچ اور اجتماعی مفادات کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔اوراپنی انا کی قربانی دینے کی ضرورت ہے۔
        تم اپنے آباؤاجداد کے قربانیوں کے امین ہو تم اورپاکستان لازم و ملزوم ہو تمہارے آباء نے ماضی میں قربانیاں دے کراس خطے کو آزاد کرکے پاکستان کو محفوظ ومضبوط بنایا،تمہارے بھائ اوربیٹے آج پاک فوج میں ملک کی دفاع کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں اوران شاءاللہ کرتے رہیں گے۔لیکن اپنے جائز قانونی اور آئینی حقوق کے حصول کے لیے متحدومتفق ہوکرپوری عزت نفس کے ساتھ ڈٹ کر ایک سیسہ پلائی دیوار بن کر سامنے کھڑا ہونا چاہیئے۔اوراس سلسلے میں کسی قسم کا کوئ سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیئے۔
     تمام اہلیان گلگت بلتستان سے گزارش ہے کہ نفرت ،فرقہ واریت اور تعصبات کی سیاست کرنے والے عناصر کی بھرپور حوصلہ شکنی کریں،یہ نہ دیکھیں کہ وفاق میں کس کی حکومت ہے؟یہ کس قوم،کس علاقے اور کس فرقے کا ہے؟بلکہ کردار اورکارکردگی کودیکھ کراپنا ووٹ استعمال کریں اور باصلاحیت اوراہل افراد کو منتخب کرنے کا فیصلہ کریں۔تاکہ علاقے میں امن وامان ترقی و خوشحالی کا جو سفرپچھلے پانچ سالوں سے شروع ہوسکے یہی سفرآگے بھی جاری رہ سکے کوئ رکاوٹ نہ آے۔۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین

اتوار، 14 جون، 2020

نگر . کرونا وائرس سے گلگت بلتستان کا قیمتی اثاثہ چارٹر اکاونٹنٹ صابر حسین جان بحق . مرحوم کا تعلق نگر سے تها ،انٹر نیشنل جرنلسٹ کونسل کا اظہار تعزیت

گلگت بلتستان; (یوسف علی نگری )
پریس کلب نگر کے صدر مرتضی شامیری اور ڈاکٹر مصطفے! مقیم انگلینڈ کے پھوپھی زاد بھائی سماجی و عوامی شخصیت و چارٹر اکاونٹینٹ صابر حسین مراد کراچی میں انتقال کر گئے.گزشتہ شب وہ اپنے خالق حقیقی سے جاملے.مرحوم ایک ہفتے سے کرونا میں مبتلا تھے وہ تیس چالیس سالوں سے کراچی میں مقیم گلگت بلتستان کے طلباء و مستحقین کی رہنمائی ومدد فرمایا کرتے تھے پیشے کے لحاظ سے چارٹر اکاونٹینٹ جبکہ سویا سپریم کمپنی کے کنسلٹینٹ تھے اور کراچی میں اپنا کاروبار بھی کیا کرتے تھے.
ہم انٹرنیشنل جرنلسٹس کونسل آف پاکستان گلگت بلتستان مرتضی  شامیری صدر نگر پریس کلب اور مرحوم کے اہل خانہ و دیگر احباب کو تعزیت پہش کرتے ہوئے اللہ کے حضور دعا گو ہیں کہ اللہ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عنایت فرمائے.
سید اسد اللہ غازی ایگزیٹیو ممبر
سید عبداللہ شاہ صدر گلگت زون
یوسف علی شاہ نگری ترجمان
انٹرنیشنل جرنلسٹ کونسل آف پاکستان
گلگت بلتستان

بمبئ .بولی ووڈ اداکار سشانته سینگ راجپوت نے خودکشی کر لی

مبمئ (نارته نیوز) بولی ووڈ کے مشہور ادا کار سشناته سینگ نے اپنے ہاتهوں زندگی کا خاتمہ کر ڈالا وہ بولی ووڈ فلم پی کے میں سائڈ ہیرو سے مقبول ہوئے تهے جس میں سرفراز دوکها نہیں دیگا ڈائلوگ مشہور ہوا تها اس نے اس فلم میں پاکستانی وفادار عاشق کا کردار خود نبایا تها وہ انڈین ڈارموں میں بهی اہم کرداد ادا کر چکے ہیں بتا یا جا رہا ہے کہ ان کی خود سوزگی کی وجہ محبوبہ کی بے وفائی ہے

ہنزہ . دوسری شادی لازم کا بل پاس ہونے پر مخالف پارٹیو ں کے سیاستدانوں کو عمران خان کی تعریف منظور حسین رہنما پی پی نے اس بل پر مسرت کا اظہار کیا

ہنزہ (بیورو رپورٹ )وزیراعظم پاکستان ریاست مدینہ کا خواب شرمیندہ تعبیر کرنے میں ناکام رہے تاہم ان کا یہ فیصلہ جس میں دوسری شادی لازم انکار پر سزا اور پہلی بیوی کی شویر کو دوسری شادی کرنے میں رکاوٹ بنے پر بهی سزا کا بل منظور کرانے پر مبارک باد دیتا ہوں اس کے ساته یہ مطالبہ ہے کہ دوسری شادی کے ساته ایک سرکاری ملازمت بهی جائیے تاکہ ان کے اس نیک اقدام کو عملی جامعہ پہنانے میں آسانی ہو اور اس پر عملدآمد بهی ہو یہ باتین پاکستان پیپلز پارٹی ہنزہ کے رہنما منظور حسین نے ہنزہ ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں کہا انہوں کہا کہ معاشرے میں جو بے راہ روی کی کیفیت ہے اور خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے .دوسری شادی سے خواتین کا خانہ آبادی ہوگی اور جلد ہی مثبت تبدیلی رونما ہوگی . 

نگر. مسلم لیگ ن نے نگر میں درجنوں میگا پروجکٹس دئیے جو کہ تکمیل کے مرحلے میں ہیں ،آئیندہ بهی میگا پروجکٹس لائنگے اور مثالی ضلع بنا ئینگے . سجاد حسین شیرعلییاٹ امید وار حلقہ 4 نگر

نگر(بیورورپورٹ) پاکستان مسلم لیگ ن نگر کے امیدوار حلقہ 4 سجاد حسین شیر الیاٹ نے کہا ہے کہ نگر کو ضلع بنانے سے لے کر چھلت روڑ اور دیگر اسکیموں میں سات ارب کی ترقیاتی پراجیکٹس دے کے ن لیگ نے تاریخی کام سر انجام دیا ہے جو ریکارڑ رکھنے کے قابل ہیں.انہوں نے موجودہ بجٹ کو عوام دشمن بجٹ قرار دیتے ہوئے اسے تحریک انصاف کی نا اہلی کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ ن لیگ نے نگر کو جتنا ترقی دیا ہے اتنا شاید کسی پارٹی نے دی ہو اور نہ ہی سوچ ہو.سجاد حسین شیرالیاٹ نے مزید کہا کہ آئندہ انتخابات میں جیت کر نگر کو مزید ترقی کے شاہراہ پر گامزن کرینگے اور نگر میں ویمن ڈگری کالج اور اسقرداس میں اور نگر خاص کالج بھی ن لیگ کا تحفہ ہے جس کے بعد تعلیمی حصول میں دشواریاں ختم ہونگی.جبکہ شاہراہ نگر اور قربان علی روڈ سمیت کئی درجن اسکیموں کی تکمیل کے بعد نگر ایک مثالی ضلع بنے گا جس کا سہرا مسلم لیگ ن کو جاتا ہے جو رہتی دنیا تکنہاد رکھی جائینگی.

ہفتہ، 13 جون، 2020

ہنزہ . کرونا وائرس ایمرجنسی کی وجہ سے ریڈ زون ہے تحصیلدار شناکی سمت تمام خالی اسامیوں پر ہنگامی بنیادوں پر تعیناتی کو یقینی بنائے . جمال کریم

ہنزہ  ( سید اسد اللہ غازی ) ینزہ میں کرونا ایمر جنسی نافز کیا جائے ہنزہ اب ریڈ زون میں ہے . یہاں ہیلته ڈیپارٹمنٹ سمت تمام محکموں میں عملے کی شدید قلت ہے . جبکہ انتظامی امور کے نائب تحصلدار علی آباد ،تحصیلدار شنا کی اور اے سی ایل کا پوسٹ خالی ہے ڈاکٹرون کی کمی ہے پیرامیڈیکل سٹاف کی بهی کمی ہے . اس کے علاوہ ہنزہ کے اکثر محکمو ں میں عملے کی کمی ہے جس کو جلد تشہیر کر کے ایمرجنسی بنیادوں پر تعیناتی کے عمل کو مکمل کیا جائے تاکہ ہم بروقت اس وبا پر قابو پا سکے .یہ باتیں مسلم لیگ ن ہنزہ کے رہمنا جمال کریم نے ہنزہ ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں کہا ، انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ تمام ایس او پیز پر عمل کریں 

جمعہ، 12 جون، 2020

گلگت (امین خان )بلتستان میں گرفتار آنے والے بھارتی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے ہے اور ایک کانام فیروز احمد لون جبکہ دوسرے کا نور محمد وانی ہے ۔گرفتار اہلکاروں کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی را نے انہیں ڈرا دھمکا کر جاسوسی پر مجبور کیا. ان دونوں کو استور میں پا کستان کے حدودو میں گرفتا ر کیا ہے . ان کے گرفتاری کے بعد ان سے مزید تفتیش کر کے مقامی سہولت کاروں کے بارے میں پوچها جائیے گا
انڈین جانسوس

کهیل . کرونا وابا نے ٹی 20 T والڈ کپ سمت کئی میدان ویران کئے

کهیل. جہاں کرونا نے انسان کو گهر تک محدود کیا ہے وہی اس وبا نے کهیل کے میدان بهی ویران کیے ہیں ،اللہ اللہ کر کے پاکستان میں عالمی کرکٹ میلے کا انعقاد ہوا تها اور پورا پی ایس پاکستان میں پہلی بار منعقید کیا جا رہا تها . کرونا وبا نے پوری دنیا میں خوف وہراس پهیلا یا چین میں اس نے بے حد نقصان پہنچا اور دیگر ممالک میں اس کے اثرات کے خدشات نے بن آدم کو ایک نئی طرز زندگی گزارے پر مجبور کیا . پاکستان میں کرونا وائرس کے پہنچے کی خبر نے سارا کیا کریا پر پانی پهیر دیا کچه میچ بغیر تماشائیوں کے کهیلے گئے سیمی فائل کے ٹیموں کے درمیاں جگہ اور وقت کا فیصلہ ہوچکا تها کرونا وائرس نے پاکستان میں پنجے گاڑدیے جس کی وجہ پی ایس ایل PSLکو منسوخ کر نا پڑا اب ٹی ٹوونٹی  T20والڈکب بهی اس وبا کی وجہ سے منسوخ کیا گیا . جہاں عالمی سطح کے کهیل متاثر ہوں مقامی سطح پر عالمی شہوریت یافتہ کهیل بهی ماند پڑ گیے ہیں مختلف تہواروں سے منسوب کهیل کے میلے بهی وبا کے زیر اثر ہیں ،اب دنیا کا انداز بدل رہا ہے . ایسے میں انٹر نیٹ پر سوشل میڈیا اور آن لائن کهیل مقبول ہو رہے ہیں جس کے منفی اثرات کرونا وبا سے بهی زیادہ ہیں موبائل کو کمپیوٹر کے زیادہ استعمال سے نظرا اور دماغ کے خلیات شدید متا ثر ہو رہے بلخصوص نوجوان آن لائن کهیلوں میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں جو کہ باعث تشوش ہے ،جسمانی کهیل نشوشونما کے مثبت سرگرمیاں ہیں ،کهیل کو امن کا سفیر بهی کہا جاتا ہے اس کی بحالی کے لیے صحت کے ماہریں اور عالمی رہنماوں کو سر جوڈ کر بیٹهنا ہوگا کہ کروا نا وائرس سے محفوظ رہتے ہوئے تما م سرگرمیاں کیسے بحال کر نا ہے

بدھ، 10 جون، 2020

نگر . ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کا قلم چهوڈ ہڑتال

نگر (بیورو رپورٹ) ضلع نگر کے ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ملازمین کا قلم چھوڑ ہڑتال. سائلین کو دشوار یوں کا سامنا گزشتہ دنوں نگر کے ریونیو ڈپارٹمنٹ کے سینکڑوں ملازمین کی قلم چھوڑ ہرتال کی وجہ سے سرکاری دفاتر کے امور ٹھپ ہو کر رہ گئے اور ھزاروں سائلین کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ملازمین کے حقوق کی عدم دستیابی پر ہرتال کیا اور بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا گیا اور محکمہ داخلہ و مالیات سے مطالبہ کیا گیا کہ جلد از جلد الاؤنسز بحال کئے جائیں اور ہمیں ہمارے حقوق دیئے جائیں.

گلگت . ڈی سی گلگت کا شہر میں کرونا وائرس ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی اور عوام میں آگاہی کے میدان میں آئیے


گلگت۔ (علینا ہادی )ڈپٹی کمشنر / ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ گلگت نوید احمدنے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے حوالے سے گلگت شہر کے مختلف مقامات خومر، کشروٹ، نسیم چوک اور اتحاد چوک کا تفصیلی دورہ کیا۔ ڈی سی گلگت کے ہمراہ اے سی گلگت، مجسٹرٹس، لیوی فورس، بلدیہ فورس، ایف سی اور پویس کے جوان بھی موجود تھے۔                                                                                        
اس موقع پر تین درجن سے زائددکاندارں کو کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے پر غیر میعینہ مد ت کے لئے سیل کرنے کی ہد ایت مجسٹریٹس کو دی جس پر درجنوں دوکانوں کو موقع پر ہی مجسٹریٹ نے سیل کر دیا اس دوران بغیر ماسک کے آنے والے افراد کے حوالے سے ڈی سی گلگت نے اے سی گلگت کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان افراد کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لا کر رپورٹ پیش کریں۔ ڈی سی گلگت کے دورے کے دوران بغیر ماسک کے گاڑیوں پر سوار افراد کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لا کر رپورٹ پیش کرنے کی ہد ایت اے سی گلگت کو دی۔ ڈی سی گلگت نے اس دوران عوام الناس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بغیر ماسک سے گھروں سے باہر نہ نکلے گھر وں سے نکلتے وقت ماسک کا استعمال کریں کرونا وائر س ایس او پیز پر عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنانا ہے                                                                                                                                                                                                          

گلگت سائلان کے مسائل کو بروقت حل کرنے کے لیے ڈی سی کی سربراہی میں اجلاس


گلگت۔  (محمد سجاد)ڈپٹی کمشنر / ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ گلگت نوید احمدکی زیر صدارت ایک اہم اجلاس سائلان کے کام کو بروقت مکمل کرنے کے حوالے سے منعقد ہوا جس میں دونوں اسسٹنٹ کمشنرز یو ٹیز، ایڈمن آفیسر اور دیگر سٹاف نے شرکت کی۔                                        
ڈی سی گلگت نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی سی آفس میں آنے والے سائلان کے کام کو بروقت مکمل کریں اور اپنی حاضری کو یقینی بنائے اگر آپ لوگوں کے جو بھی مسائل ہیں تو بتائے تو مسائل بروقت حل کئے جائے گے جس پر ایڈمن آفیسر نے ڈی سی آفس کے سٹاف کے مسائل سے آگاہ کیا۔ ڈی سی گلگت نے مسائل کو حل کر نے کی یقینی دہانی کراتے ہوئے تمام سٹاف کو سختی کے ساتھ ہد ایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی سی آفس میں آنے والے سائلان کے کا کو برورقت مکمل کریں اور دفتری کے امور کو احسن طریقے سے سرانجام دیں اور کام سے آنے والے سائلان کو کسی بھی قسم کی پر یشانی لا حق نہ ہو سکے آفس میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیے اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت  

کالم . گلگت بلتستان نگران حکومت ،انشاء اللہ وہ دن ضرور ائے گا جب باشندگان گلگت بلتستان ایک نبی کے امتی بن کر اپس میں شیروشکر رہیں گے۔۔

گلگت بلتستان نگران حکومت

میں عموما کہا کرتا ہوں کہ گلگت بلتستان کے تین وزراء اعلی ہوتے ہیں ایک پانچ سال کے لئیے اور دو مستقل بنیادوں پر ایک مستقل وزیراعلئ کی جانب سے جاری کردہ فرمان ملاحظہ کیجئے اور اس پر میرا یہ تبصرہ میری سوچ فکر مسلکیت علاقائیت سے آزاد ہے میں صرف اپنے خطے اور نسلوں کے مستقبل کے لئیے سوچتا ہوں انہی کے لئیے لکھتا ہوں بولتا ہوں

کائنات کے نقشے میں موجود تمام ممالک میں شدت پسند رجحانات پائے جاتے ہیں وہی پر ان ممالک میں شعور آگہئ کے پیروکار بھی امن محبت بھائی چارگی کا علم تھامے جہد مسلسل میں مصروف عمل رہتے ہیں کیونکہ انہوں نے یہ جان لیا ہیکہ  محبت ہی کائنات کی مادری زبان ہے اسی لئیے انہوں نے اپنی سوچ کو مصلحتوں کی نظر نہیں رکھا
ہم باشندگان گلگت بلتستان پر بھی یہ لزم ہیکہ ہم سوچ شعور آگہئ کے علم کو تھامے رکھتے ہوئے مثبت اقدار کے حامل گلگت بلتستان کی تعمیر میں مصروف کار رہے
شدت پسند سوچ کے مقابلے میں مکالمے کو فروغ دے کیونکہ مکالمہ ہی سوچ کے نئے زاویوں کو جنم دیتا ہی مکالمہ ہی تربیت شعور آگہی فراہم کرتا ہے
ہم نے اپنے خطے کو شدت پسندی سے محفوظ رکھنا ہے اپنی نسلوں کو اخوت بھائی چارگی کی فضا والا گلگت بلتستان ان کے ہاتھوں میں دینا ہے
کب تک ہم اور ہماری نسلیں خطے کے وسیع تر مفادات کے تعین میں مسلکیت کا شکار رہیں گے
ہر شہری کو یہ حق حاصل ہیکہ وہ سیاست پر بات کرے سیااسی عمل پر تنقید کرے
ہمیں مل بیٹھنا ہوگا ایک محفوظ روشن گلگت بلتستان کی تعمیر کے لئیے جہاں فیصلے میرٹ کی بنیاد پر کئے جائے جہاں ہماری نسلوں کا مستقبل محفوظ ہوں جہاں امن بھائی چارگی کا ہر سو اجالا ہوں

انشاء اللہ وہ دن ضرور ائے گا جب باشندگان گلگت بلتستان ایک نبی کے امتی بن کر اپس میں شیروشکر رہیں گے۔۔

آئیں ہم سب ملکر عہد کرتے ہیکہ ہم نے اپنے خطے کے مستقبل کو مضبوط محفوظ روشن بنانا ہے ہم نے شعور آگہی مکالمہ سوچ کے نئے زاویوں کو فروغ دینا ہے ہم نے صرف خطے کے سہولت کار رہنا ہے سیاسی معہ اداریاتی سہولت کار نہیں۔۔

کیا اپ عہد کرتے ہیں؟؟؟؟؟

علی شیر

ڈی آئی خان میں پروٹیکشن کے نام پر پولیس بتهہ وصول کرنے لگے


ڈی آئ خان (فرحد اللہ فاروق)جہاں پوری دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے پیش نظر حکومتوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے وہاں ظلم کی انتہا ہے ڈیرہ اسماعیل خان میں پروفشنل ٹیکس کے نام پر کھلے عام پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ دوکاندارن سے غنڈہ ٹیکس کی وصولی جاری ہے یوں سمجھیں کہ محترم علی امین گنڈا پور اینڈ برادران کے زیر سایہ بلکہ غیر منتخب نام نہاد تاجر اتحاد تنظیموں کے نمائندوں کی ملی بھگت سے بھتہ خور مافیا سر گرم صرف 36لاکھ روپے پورے ڈیرہ اسماعیل خان کے دوکاندارن کو بھج دیا گیا آرمی چیف؛ جسٹس سپریم کورٹ؛ صدر پاکستان؛ وزیراعظم پاکستان؛ محترم وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور سے درخواست ہے کہ غنڈہ ٹیکس کیا پاکستان کے دوسرے صوبوں میں اسی طرح کا کوئی ٹیکس وصول کیا جاتا ہے تو مثال کے طور پر سامنے تفصیلات لائیں
منجانب ڈیرہ اسماعیل خان کے دوکاندارن

کالم . تحریر یوسف نگر ی پاک آرمی سرحد وں کی حفاظت کے ساته ساته کوویڈ 19 ایمرجنسی میں فرنٹ لائن پر ہے .

تحریر *  یوسف علی نگری

مملکت خداد پاکستان پر جب بھی کوئی مشکل پڑتی ہے پاک فوج عوام کے شانہ بشانہ خدمات سر انجام دیتی ہے اور تاریخ رقم کرتی رہتی ہے.اسی لئے عوام کے دلوں میں پاک فوج کازیادہ عزت و تکریم ہے عالمگیر وبا نے پوری دنیا کو جہاں بے ترتیب کیا اور ڈسٹرب کیا ہے وہاں پاکستان کے شمال میں واقع چار ایٹمی ملکوں کے بیچ گلگت بلتستان کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور بائیس لاکھ عوام کا جینا دوبھر کیا اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے ہماری آن و شان پاک فوج کیسے پیچھے رہ سکتی ہے .خنجراب ٹاپ چین بارڈر ہو یا کھرمنگ و استور کے دور دراز کے علاقے جہاں انسانی زندگی گزارنا ہی محال ہے وہاں تک چیف آف آرمی اسٹاف اور کمانڈر ایف سی این اے گلگت بلتستان کی ہدایات کی روشنی میں مفت راشن و حفاظتی سامان پہنچاتے رہے اور یہ سلسلہ اب بھی زوروشور سے جاری ہے .اس حوالے سےپاک فوج کی ٹیموں نے ضلع گلگت میں کورونا ریلیف آپریشن کے ابتدائی مرحلے میں14520ُمستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کیا۔آرمی چیف پکیج کے تحت تحصیل گلگت میں 4134 ,تحصیل جگلوٹ میں 1700 اور تحصیل دنیور میں 2830 خاندانوں میں راشن  تقسیم کیا گیا۔ جبکہ کمانڈر FCNA کی سپیشل ہدایت پر 270 معذور اور پاک فوج و پولیس کے386 شہدا کے خاندانوں کو ان کے گھر کی دہلیز پر راشن پہنچایا گیا۔وزیراعلی! پیکیج کے تحت ضلع گلگت میں 5200 راشن پیک تقسیم کئے گئے۔ جبکہ اس اہم اقدام کو بلتستان تک بڑھاتے ہوئے سکردو کے مستحق  خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا ۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور فورس کمانڈر احسان محمود کی ھدایت پر پاک فوج کی مختلف ٹیموں نے دیہاڈی دار ،بیوہ خواتین،معزور اور یتیموں میں انکے گھروں کی دہلیز پر امدادی راشن پہنچایا۔ اور مستحق خاندانوں کو پاک فوج کی طرف سے مشکل کی اس گھڑی میں ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی اور ان کی بھر پور مدد کی .اور اس دوران اس عزم کا ارادہ کیا کہ پاک فوج مشکل کی اس گھڑی میں اپنے  لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی اور آخری ضرورت مند تک اس کا حق پنہچانے کے لئے کوشش جاری رکھے گی. راشن تقسیم کرتے وقت سماجی فاصلے اور ایس او پیز کو بھی مدِ نظر رکھا گیا اور عوام پر بھی حفاظتی تدابیر اپنانے پر زور دیا گیا جو ان کی زندگیاں بچانے میں ممد ثابت ہوتی ہیں .جبکہ ملک میں جاری کورونا کی عالمگیروباء سے نمٹنے کے لیے پاک آرمی کی کاوشیں جاری ہیں اور  بحران سے نمٹنے کے لیے پاک فوج ہر اول دستے کا کردارادا کر رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ عوام گلگت بلتستان کے دلوں میں پاک فوج کی بہت زیادہ احترام ہے جبکہ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت اوردیگر تمام سٹیک ہولڈر ز کے ساتھ مل کر مشترکہ لائحہ عمل بھی طے کیا گیا ہےجس کے دور رس اثرات نظر آنا شروع ہو چکے ہیں۔صوبائی حکومت اور عوام کی جانب سے بھی پاک فوج کے کردار کو سراہا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان بھر میں آرمی کے زیر اہتمام ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے۔ گلگت  بلتستان میں بھی اس عالمگیر وباء پر قابو پانے کے لیے آرمی کی مدد سے ٹیسٹنگ کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے، پاکستان آرمی صوبائی حکومت کی بھرپور مدد کر رہی ہے تاکہ وباء کو بے قابو ہونے سے روکا جاسکے۔ پاکستان آرمی کے تعاون سے پہلے ہی گلگت اور سکردو میں دو الگ الگ PCRٹیسٹنگ لیبارٹریز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ جس سے ہزاروں ٹیسٹس لئے جاچکے ہیں اور یہ عمل جاری و ساری ہے حالیہ دنوں میں کورونا کی وباء سے ضلع دیامر میں مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔ مریضوں کی تشخیص اور فوری ٹیسٹنگ کے لیے دیامر ڈویژن کے مرکزی شہر چلاس میں قائم ریجنل ہسپتال میں پاکستان آرمی کی مدد سے ایک اور جدید PCR ٹیسٹنگ لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے،جہاں کامیابی کے ساتھ کورونا ء کے متاثرہ مریضوں کے ٹیسٹ کیئے جا رہے ہیں۔ یہ لیبارٹری 48گھنٹوں کے اندر کوروناء سے متاثرہ مریضوں کی رپورٹ تیار کرتی ہے۔ یاد رہے کہ گلگت  بلتستان میں پاک فوج کے تعاون سے تیسری لیبارٹری کے قیام کے بعد گلگت بلتستان پاکستان بھر میں ٹیسٹنگ کی استعداد کے حوالے سے دوسر ے نمبر پر آچکا ہے۔ سی ایم ایچ گلگت کے پیتھالوجسٹس کی زیر نگرانی مریضوں کے ٹیسٹ کامیابی سے شروع کیئے جا چکے ہیں۔ لیبارٹری کو مکمل طور پر فعال بنانے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی بھرپور تکینکی معاونت بھی حاصل ہے، لیبارٹری میں FCNAکے ماہرین مکمل جانفشانی سے کام کر رہے ہیں۔  کمانڈر ایف سی این اے میجر جنرل احسان محمود خان کی ہدایات پر سی ایم ایچ گلگت کے ماہرین بھی چلاس میں تعینات کر دیئے گئے ہیں۔چلاس ریجنل ہسپتال میں کورونا ٹیسٹنگ لیب کا بروقت قیام عمل میں لانے پر دیامر کی عوام نے پاک فوج کا شکریہ ادا کیا ہے۔پاک فوج کی جانب سے کیئے جانے والے اقدامات کی بدولت امید کی جاتی ہے کہ گلگت بلتستان میں جلد کورونا کی وباء پر مکمل قابوپایا جا سکے گا۔ یاد رہے کہ FCNA نے موجودہ بحرانی کیفیت میں نہ صرف ٹیسٹنگ کے سلسلے میں معاونت فراہم کی ہے بلکہ حالیہ دنوں میں صوبے کے مختلف اضلاع کے مستحقین میں راشن کی فراہمی کے لیے ایک میگاریلیف آپریشن بھی پایہ تکمیل کو پہنچایاگیا یوں گلگت  بلتستان کے تمام دس اضلاع میں کُل چھپن ہزارچھ سے سینتیس راشن پیکج مستحق افراد میں تقسیم کیئے جا چکے ہیں۔پاک فوج کی جانب سے اس مشکل گھڑی میں گلگت بلتستان کے دس اضلاع گلگت غزر نگر ہنزہ سکردو استور دیامر شگر گانچھے اور کھرمنگ میں لاکھوں مکینوں میں راشن و دیگر اشیاء تقسیم کر کے یہ باور کرایا کہ اس مشکل کی گھڑی میں عوام اکیلی نہیں ہے ان کے شانہ بشانہ اور مشکل وقت میں سہارے کے لئے دن رات پاک فوج الرٹ ہے اور دل و جان سے عوام کی خدمت میں پیش پیش ہےیہی وجہ ہے کہ صوبائی مقتدر حلقے بھی پاک فوج کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے .جبکہ آرمی پبلک اسکولز اینڈ کالجز کےاساتذہ کرام دیگر اسکولوں کے اساتزہ کی طرح تنخواہوں کے منتظر نہیں ہیں بلکہ انہیں باقائدگی سے اس پیریڈ میں بھی انہیں تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں اور قوم کے ہونہاروں کی بہتر مستقبل کی خاطر باقائدہ
پاک فوج نے آرمی پبلک سکولز اینڈ کالجز کی فیس میں رعایت کر دی ہے
پاک فوج نے ان تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بچوں کے تعلیمی مستقبل بہتر بنانے کیلئے لاک ڈاون اور کرونا کی وباکی  وجہ سے بند آرمی پبلک سکولز اینڈ کالجز میں آن لائن کلاسز کا آغاز کر دیا ہے۔ پاک آرمی نےحالیہ لاک ڈاون کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام آرمی پبلک سکولز اور کالجز کی فیسوں میں 20 فیصد رعایت دی ہے۔ اس کے علاوہ فیسوں میں ریلیف دیتے ہوئےلائبریری فنڈ اسپورٹس فنڈبجلی اور پانی کے چارجز فرنیچر فنڈسکیورٹی چارجز
 سکول بس ٹرانسپورٹیشن چارجز وصول نہیں کئے جارہے ہیں جو غریب والدین کے لئے انتہائی اہم مدد ثابت ہے اورگلگت بلتستان میں موجود آرمی پبلک سکول اینڈ کالجز میں زیر تعلیم بچوں کے والدین اگر حالیہ لاک ڈاون سے اس قدر متاثر ہیں کہ فیس میں دی گئ رعایت کے باوجود مزید رعایت چاہتے ہیں تو وہ متعلقہ پرنسپل کو درخواست دے سکتے ہیں۔ جس پر میرٹ کے مطابق فیصلہ ہو گا۔ شہدا اور مستحق والدین کے بچے جن کی فیس پہلے سے معاف ہے' اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی۔ پاک فوج ہر طرح کے چیلنجز میں گلگت بلتستان کے عوام کے شانہ بشانہ اپنے فرائض سر انجام دیتی رہے گی.بہر حال مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج کے انقلابی اقدامات کو تاریخ کےاوراق میں لکھنے کے قابل ہیں جن کے سپہ سالار اور کمانڈر ایف سی این اے میجر جرنل احسان محمود  کی ہدایت پر گلگت بلتستان کے کونے کونے تک نہ صرف راشن پہنچایا گیا بلکہ کمانڈر ایف سی این اے نے خود تمام اضلاع کا دورہ کر کے عوام کو یہ تاثر دیا کہ مشکل کی اس گھڑی میں خود کو اکیلا نہ سمجھے دن ہو یا رات پاک فوج آپ کی حفاظت و آپ کی زندگیوں کو دوام بخشنے ہمہ تن جوش ہے.

بین الاقوامی ،سعودی عرب . ریاض سے ملتان آنے والی پی آئی اے کا تیارہ فنی خرابی کے باوجود پاکستان لا یا گیا اور کراچی میں اتارا مسافر سراپا احتجا ج

سودی عرب ریاض (نمائندہ خصوصی )پی کے 8726 فلائٹ آج دوپہر 12 بجہ ریاض  سعودی عرب سے ملتان کے لیئے اڑا آدھا گھنٹا سفر کے بعد جھاز کے انجن سے عجیب آواز آنے لگے جس کی وجہ سے جھاز مسافروں میں بیچینی پھیلنے لگی تو کیپٹن نے فنی خرابی کا کہہ کر مسافروں کو خاموش کروایا تقریبن 4 گھنٹے سفر کے بعد کراچی ایئرپورٹ پر خیریت سے لینڈ کروایا گیا
4گھنٹے ایئرپورٹ پر طویل انتظار کے بعد متبادل جھاز کا انتظام کیا گیا
ابھی جھاز تھوڑی ہی دیر فضا میں اڑا ہی تھا کہ دوسرے جھاز کو بھی فنی خرابی کی وجہ سے دوبارہ کراچی ایئرپورٹ پر اتارا گیا اب مسافر جھاز سے اتر چکے ہیں اور سراپا احتجاج کر رہے ہیں کہ ہمیں ہمارے سامان دیئے جائیں ہم کسی تیسری جھاز میں نہیں بیٹھینگے مگر پی آئی ای انتظامیہ مسافروں کو باھر جانے کی اجازت نہیں دے رہی مسافر حضرات نے بھی کہا کچھ بھی ھو جائے اب تیسری جھاز میں نہیں بیٹھینگے
مسافروں نے کہا اگر کچھ ھوجائے تو موجودہ حکومت اور پی آئی ای انتظامیہ مسئول ہے

حافظ حفیظ الرحمن ایک شخص نہیں بلکہ ایک تحریک اورکردار کا نام ہے جو مخلوق خدا میں امید یقین اور خدمت کا لنگر تقسیم کرنے کی ڈیوٹی با احسن سر انجام دے رہےہیں۔

بشکریہ عطیع اللہ بیگ

#حافظ_حفیظ_الرحمن_ایک_منجھے_ہوئے_سیاستدان
حافظ حفیظ الرحمن ایک شخص نہیں بلکہ ایک تحریک اورکردار کا نام ہے جو مخلوق خدا میں امید یقین اور خدمت کا لنگر تقسیم کرنے کی ڈیوٹی با احسن سر انجام دے رہےہیں۔نفسیات،سماجیات،اور سیاسیات ان جیسے کئی علوم پر دسترس رکھنے اور انہیں لوگوں کے فائدے کیلئے استعمال کرنے والے ہر اس شخص پر اللہ کریم کا خاص فضل ہو جو خدمت انسانیت کو اپنا اثاثہ سمجھ کر قومی خدمت کے جذبے سے سرشار خطے کی ترقی کیلئے دن دگنی رات چگنی محنت کررہےہیں،ان جیسے سیاست دان اس دور میں جب ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا ہے ملک ترقی کے بجائے تنزلی کی جانب گامزن ہے، قدرت کی طرف سے مخلوق کیلئے باعث خدمت گار بن کہ آجاتے ہیں۔یہ اپنی خدمات اور اخلاص سے بھری کاوشوں کا سہرا اپنے سر سجانے کی بجائے یہ کہتے اور کرتے نظر آرہےہیں کہ ہم سب وطن عزیز اور اس مٹی کے مقروض ہیں۔ہمیں یہ قرض وطن سے محبت اور بھائی چارگی کو فروغ دیکر اتارنا ہے۔حافظ حفیظ الرحمن یہ قرض معاشرے کے پسے دھتکارے ہوئے لوگوں کی امید اور خدمت کرتے  ہوئے چکا دیتے ہیں۔شعبہ سیاست میں اپنا لوہا منوانے خطہ بے آئین میں امن کی بحالی کے ساتھ ساتھ تعلیم ہر بچے کی بنیادی حق ہے جسے سلوگن سے تعلیمی شعور کو جاگر کرنے مایوسیوں اور ناامیدیوں کی بند اور تاریک گلیوں کے مسافر کو جنکی آنکھیں تاریکی کی اتنی عادی ہوچکی تھیں کہ انہیں کچھ سجھائی اور دیکھائی ہی نہ دیتا تھا۔ان لوگوں کو اپنی سیاست تحریر اور اقتدار کے زریعے امید اور یقین کی روشن شاہراہ کا مسافر بنایا،مردہ اور پسے طبقات کے دلوں کو زندگی عطاء کی بےسمت راہی کو کامیابی کے منزل کا مسافر بنایا، خطہ بے آئین کے مایوسی اور ڈپریشن کے دلدل میں پھنسے ہزاروں نوجوانوں کو ”کامیابی کا پیغام“ کی صورت میں روزگار فراہم کیا ترقیاتی کاموں کا جال بچھا دیا جس کے بعد نوجوان جوک در جوک امید کے دامن تھامے کامیابی و کامرانی کے منازل طے کرتے چلے آرہے ہیں۔موصوف نے اپنی پانچ سالہ دور حکومت کی کارکردگی کا ہر ہر لمحہ لوگوں کے دلوں کے اندر ایسے عکس بندی کی ہے کہ نہ چاہتے ہوئے بھی لوگوں کو سپورٹ کرنے کے جذبے اور اس پر استقامت  امیدوں کو طاقت دے دیا ہے۔کہ لوگوں کی 70 سالہ محرومیاں طاقت میں تبدیل ہوتے ہوئے نظر آرہی ہیں،لوگوں کے سوچوں میں انقلاب برپا کرتے ہوئے انہیں اس بات پر سوچنے اور اس پر عمل کرنے پر ایسے اُکسایا ہے کہ اب مخالفین اس کی قیادت کو تسلیم کرنے پر مجبور ہوگئے۔ حفیظ صاحب کا کمال یہ بھی ہےکہ یہ صاحب علم ہونے کے ساتھ ساتھ صاحب عمل اور وفادار بھی ہے۔یہی وجہ ہےکہ انکی زبان سے نکلنے ولا ہر لفظ اور قلم کی نوک سے صفحہ قرطاس پر منتقل ہونے والا ہر ہر حرف انسان کے دل پر اثر کرتا ہے اور اسے عمل پر ابھارتا اور شاہراہ کامیابی کا مسافر بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑا ہے۔اللہ تعالی کے حضور میں دعاگوں ہیں کہ ایسے باصلاحیت نوجوان شخصیات کو دراز عمری کے ساتھ لمحہ بہ لمحہ کامیابی و کامرانی نصیب کریں۔

گلگت .گلگت۔وزیرقانون جناب اورنگزیب کے زیرصدارت covid بورڈ کے ممبرن اورمقامی انتظامیہ کا اجلاس ہوا جو مختصر میٹنگ کے بعد موقع پر محمدآباد ہسپتال دنیور پہنچ گئے

گلگت۔وزیرقانون جناب اورنگزیب کے زیرصدارت covid بورڈ کے ممبرن اورمقامی انتظامیہ کا اجلاس ہوا جو مختصر میٹنگ کے بعد موقع پر محمدآباد ہسپتال دنیور پہنچ گئے جہاں موقعے پر کالج بلڈنگ کا جائزہ لیا اس موقع ہر ac دنیور دو دنوں میں کالج میں پانی ،فارمیسی،اور کیفٹریا کا بندوبست کریں گے جبک DC گلگت بجلی اور کالج کے حوالےگئی سٹاف اور ڈکٹرزکے لیے ہاسٹل  اور پیک انڈراپ  کا انتظام کریں گے جبک فوری طور پر مریض کے لیے بیڈز اود ضروری الاتات dc گلگت کی سربرئی میں خردیں جائنگے ڈاریکٹر گلگت ریجن ڈاکٹرز مہیا کرنے کے ہابند ہونگے اور ساتھ نگر میں ہنگامی حالات کے لیے بھرتی ہونے والے JMTs کو بھی کرونا ہسپتال ڈیوٹی کلیے لانے کا امکان ہے محمد آباد 100 بیڈ تیار ہونے تک کرونا سے متاثر مریضو کو GMC چھلمس  میں رکھا جائے گا وزیر قانون کی کاوشوں سے بہت جلد تمام کام پائے تکملیل تک پہنچ جائنگے  اجلاس میں کیوڈ بورڈ کے ڈکٹر اقبال  ڈاکٹر ماتم شاہ ڈاکٹر کلیم اللہ ڈاکٹر فاضیل شاہد حسین صدرppma شامل تھے جبک مقامی انتظامیہ کے DCگلگت ACدنیور سکرٹری ورکس  ایڈشنل سکرٹری صحت چیف انجنئر گلگت  ڈاریکٹر گلگت موجود تھے  آج کی کاروئی سے وزیراعلی کو آگاہ کرینگے
سکرٹری اطلاعات ppma گلگت بلتستان

ہنزہ . اہم خبر ،ہنزہ میں آج 21کرونا کے نئے کیس سامنے آئے یو ں ضلع میں 92 ایکٹیو کیس ہوئے

جی بی کرونائی روزنامچہ
گلگت بلتستان میں کرونا سے متاثر افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی۔
ٹوٹل کیسز 1018, ایکٹیو کیسز 371, اموات 14

آج 44 افراد گرفتارِ وبا قرار پائے گئے۔ ہنزہ اس وقت شدید وبا کی زد پر ہے, آج 21 کیسز نکلے اسطرح ضلعے میں کل کیسز 92۔ باقی اضلاع میں آج استور 14 کیسز, نگر 5, سکردو گلگت دو دو۔
آج کُل ملا کے 17 مریض شفا یاب ہوئے۔ 6 استور, 5 دیامر, 5 گلگت, ایک غذر,زرائع کے مطابق آج کرو نا سے ایک اور مریض جانبحق ہوا ہے تا ہم محکمہ صحت نے باضابطہ علان نہیں کیا

صحت ۔ کرونا واٸرس کیا ہے دوائی کونسا دیا جاتا ہے اور کیا کرنا چاٸیے ؟

@ ضروری  اعلان

ہسپتالوں میں حفاظتی علیحدگی کے طریقے جو ہم گھروں پر بھی اختیار کرسکتے ہیں ...
دوائیں جو ایسے ہسپتالوں میں دی جاتی ہیں۔
1. وٹامن سی -1000
2. وٹامن ای
3. دھوپ میں بیٹھنا، صبح 10
سے 11 بجے تک
4. انڈے کا استعمال دن میں ایک بار۔
5. کم از کم 7-8 گھنٹے آرام اور نیند
6. روزانہ 1.5 لیٹر پانی پئیں
7. تمام کھانے گرم ہوں، ٹھنڈا کھانا نہ کھائیں۔
مریضوں کے مدافعتی نظام کو مستحکم کرنے کے لئے اسپتالوں میں یہ سب طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔

نوٹ کریں کہ کورونا وائرس کا پی ایچ عنصر 5.5 سے 8.5 کے درمیان ہے۔
لہذا ، وائرس کے خاتمے کے لئے ہمیں جو کچھ کرنا ہے وہ یہ ہے کہ وائرس کی تیزابیت کی سطح سے زیادہ غذائیت والے کھانوں کا استعمال کریں جیسے کہ:
ہرا نیبو - 9.9 پی ایچ
پیلا نیبو - 8.2 پی ایچ
ایواکیڈو - 15.6 پی ایچ
لہسن - 13.2 پی ایچ
آم - 8.7 پی ایچ
ٹینجرین - 8.5 پی ایچ
انناس - 12.7 پی ایچ
واٹر کریس - 22.7 پی ایچ
سنترہ - 9.2 پی ایچ

یہ کیسے معلوم کریں کہ آپ کورونا وائرس سے متاثر ہیں؟
علامات:
1. گلے میں خارش
2. گلا خشک ہونا
3. خشک کھانسی
4. اونچا درجہ حرارت
5. سانس کا پھولنا
6. کسی قسم کی بو محسوس نہ ہونا

مرض کے شروع میں لیموں گرم پانی میں نچوڑ کر پینے سے وائرس کو پھیپھڑوں تک پہنچنے سے پہلے ختم کرتا ہے۔

براہ کرم یہ معلومات اپنے پاس نہ رکھیں۔ اپنے تمام کنبہ اور دوستوں کو فراہم کریں۔

کے پی کے ۔کوہستان میں کار حادثہ چار افراد میاں بیوی بیٹا شامل تھے

کوہستان ۔(عبدالمالک ساگر )کوہستان اپر ،کوہستان اپر کے علاقہ ہربن نالہ کے قریب شاہراہ قراقرم پر موٹرکار حادثے کا شکار ہو گئی۔پولیس زرائع

کوہستان اپر، موٹر کار گلگت سے داریل جاتے ہوئے ہربن کے مقام پر گر کر دریابرد ہو گئی۔ پولیس زرائع

کوہستان اپر ، موٹر کار میں میاں ،بیوی،بیٹا اور ایک رشتہ دار سوار تھے۔پولیس زرائع

کوہستان اپر، حادثہ کی بروقت اطلاع نہ ملنے کی وجہ سے گاڑی کی  نمبر پلیٹ کے علاوہ  کوئی چیز نہیں مل سکی،پولیس زرائع

ننزہ ۔ ڈی سی ہنزہ فیاض احمد کے حکم پر کرونا ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے اورایس او پییز پر عمل درآمد کرانے کے لیے تحصیلدار ہیڈ کوارٹر ہنزہ فرمان کریم کی سربراہی میں چار کمیٹیاں تشکیل



(بہرام خان )ہنزہ میں بڑھتی ہوئے کرونا وائرس کیسیز ۔موجودہ صورتحال کے پیش نظر، ڈپٹی کمشنر فیاض احمد اور اسسٹنٹ کمشنر کی  ہدایت پر سٹی مجسٹریٹ فرمان کریم کی سربراھی میں علی آباد بازار کے مختلف مقامات پر  چار سیکٹرز قائم کئے گئے ہیں ۔ جہاں پر پولیس 1122 لیویز ،ایکسائز، اینڈ ٹیکسیشن ،اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ۔ جن کا کام بازار میں ڈسٹرک انتظامیہ کی طرف سے طے شدہ (ایس او پی) پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ۔ بغیر ماسک، سماجی دوری اور بین الاضلع سے آئے ہوئے گاڈیوں کو چیک کریں گے ۔ طے شدہ ( ایس او پی) کے خلاف ورزی کرنے والے سینکڑوں افراد اور کئی گاڈیوں کو جرمانے بھی کئے گئے ۔اور آٸیندہ کےلیے ایس اور پیزپر عمل کرنےکی تاکید بھی کر ہے ہیں

پیر، 8 جون، 2020

ہنزہ ۔ عوام ایس او پیز پر عمل کریں ۔ کرونا واٸرس کے مریضوں میں تشویش ناک حد تک اضافہ مکمل لاک ڈاون کی طرف لے جا رہاہے ڈی سی ہنزہ فیاض احمد کا میڈیا کے نماٸندوں کو بریفینگ

 
ہنزہ (بہرام خان )مسلسل بڑھتی ہوئی کرونا وائرس کیسیز کی صورتحال کے پیش نظر ہنزہ بھر میں لاک ڈاون دفعہ 144 لاگو کر دیا گیا ۔ 
جرنل سٹور سمیت تمام مارکٹیں اور  ٹرانسپورٹ کو بند رکھا گیا ہے  ، ہنزہ کے داخلی اور خارجی راستوں کو مکمل سیل کردیا ،(این او سی )کے بغیر چلنے والی گاڑیوں کو بھی روکا گیا
  •  ڈپٹی کمشنر فیاض احمد نے  میڈیا سے گفتگو میں  کہا کہ ہنزہ میں اچانک کرونا وائرس کیسیز میں  تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔تمام انتظامیہ اس وقت متحرک ہے دن رات کام کر رہے ہیں ۔ عوام بھی انتظامیہ کی طرف سے طے شدہ ایس او پی پر عمل درآمد کریں۔ ہنزہ کے تمام عمائدین بازار ایسوسیشن ریجنل کونسل اور امامیہ کونسل کے عہدہ داراں سے ہم نے اپیل کیا ہے کہ ۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر پہلے کی طرح اپنا کردار ادا کریں ۔ تاکہ اس وبا کو کم یا ختم کرنے میں ہم  کامیاب ہوسکے۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ کمیونٹی لیول پر مختلف محلوں میں کمیٹیاں بنانے کی بھی سفارش کی ہے تاکہ انتظامیہ کی طرف سے طے شدہ (ایس او پی) پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے ۔ اگر عوام نے  (ایس او پی ) کو نظر انداز کیا اور صورتحال برقرار رہی تو ہم مکمل طور پر لاک ڈاون کی طرف جائنگے  ۔ اس لیے عوام سے درخواست ہے کہ ماسک اور سماجی دوری کا خاص خیال رکھے ۔ آج ڈپٹی کمشنر فیاض ہدایت پر سٹی مجسٹریٹ فرمان کریم کی قیادت میں علی آباد بازار میں لاک ڈاون پر عمل درآمد کرانے کے لیے پولیس عملے کے ساتھ دن بھر گشت کرتے رہے ۔ بغیر ماسک کے چلنے والے افراد اور ڈرائیور حضرات پر جرمانےآٸید  کی گٸی ۔