ہفتہ، 16 مئی، 2020

ہنزہ . نوجوان گهروں میں رہنے کے بجائے چراہگاہوں میں جا کر قومی جانور ماخور اور آئی بکس کا غیر قانونی شکار کر رہے ہیں محکمہ جنگلی حیات کا کردار صفر

ہنزہ ۔ کرونا لاک ڈاون نا صرف انسان بلکہ جنگلی حیات بھی غیر محفوظ ۔ سنٹر ہنزہ کے چراہگاہوں میں روزانہ درجنوں کے حساب سے قومی جانور مارخور اور آئی بکس کا شکار معمول بن چکا ہے ۔ حالیہ دنوں کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاون میں عوام کو گھروں میں رہنے کی تلقین کی گئی ہے مگر زیادہ تر نوجوان حسن آباد نالہ چھوس ۔ برونگ بر شیشپر میں ٹولوں کی شکل میں جا کر غیر قانونی شکار کرتے ہیں درجنوں کے حساب سے قومی جانور کے شکار کی وجہ اس کی نسل کشی ہورہی ہے مگر محکمہ جنگلی حیات خاموش تماشائی بنا ہوا ہے ۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ اور اور صوبائی حکومت کو بھی جنگلی حیات کے تحفظ کو یقنی بنانے کے سخت اقدامات کی اشد ضرورت ہے ۔ اور شکاریوں کو لگام دینے کے نالے میں بیرل لگائیے جائیے تو اس کا شکار کم ہوگا. اور لاک ڈاون کی خلاف ورزی اور غیر قانونی شکار پر مقدمات درج کر کے قرار واقعی سزا دی جائے اور ماخور کو تحفظ فراہم کیا جائے. ہنزہ کا تعلیم یافتہ طبقہ جنگلی حیات کے حقوق سے لاعلم ہے . 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں