جمعہ، 8 مئی، 2020

ہنزہ . 13دن سے قتطینہ میں موجود پیرامیکل سٹاف کے کروناٹسٹ رپورٹ نہیں آنے کی وجہ ازیت کا شکار

(عنایت عبدالی )ضلع ہنزہ میں قرنطینہ میں موجود پیرا میڈیکل اسٹاف کے کرونا وائرس ٹیسٹ رپورٹ آج تیرہ دن گزرنے کے بعد بھی نہیں دئیے گئے ہیں۔
فرنٹ لائن پہ کام کرنے والے کے ساتھ اس طرح ظلم نہیں ہونا چاہیے۔قرنطینہ میں موجود افراد ذہنی اذیت کا شکار ہوگئے ہیں۔
ہمارا شروع دن سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ کرونا وائرس سے لڑنے یا بچنے کےلیے ٹیسٹ زیادہ سے زیادہ کرنے کے ساتھ فوری رپورٹ دینے کی ضرورت ہے۔

اسکردو میں سی ایم ایچ میں ٹیسٹ سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو کہ خوش آئند ہے سی ایم ایچ گلگت میں بھی کرونا وائرس ٹیسٹ سنٹر کا قیام عمل میں لانے کی ضرورت ہے کیونکہ ٹیسٹ رپورٹ  کئی ہفتوں تک نہ دینے کی وجہ سے کرونا وائرس کے مشتبہ مریض بھی کرونا پوزیٹو مریضوں کی طرح ذہنی اذیت کا شکار ہوگئے ہیں۔

کئی ہفتے تازہ افراد کو صرف شک بنیاد پہ قرنطینہ مراکز میں رکھ کر ٹیسٹ رپورٹ وقت پہ نہ دینا لمحہ فکریہ ہے۔
وقت کے فرعون حکمرانوں، انتظامیہ اور انسانی فلاح و بہبود کے نام پہ فنڈز بٹورنے والے اداروں سے التماس ہے کہ اس غیر یقینی صورتحال میں عوام کےلیے آگے بڑھیں۔ محکمہ صحت گلگت بلتستان کے خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ہنزہ قرنطینہ سنٹر میں موجود ایک پیرا میڈیکل اسٹاف کے بھائی نے بتایا کہ اس مسلہ پہ کم از کم ایک جملہ لکھے۔
مجھے نہیں معلوم کہ ان چند جملوں کے بعد کوئی اس مسلہ پہ غور کریں گے یا نہیں مگر محکمہ ہیلتھ کے فوکل پرسن برائے کرونا ڈاکٹر شاہ زمان صاحب سے امید ہے کہ وہ اس مسلہ کو دیکھے گا۔
عنایت ابدالی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں