بدھ، 20 مئی، 2020

چلاس . نیب کا مقامی افسروں کے خلاف انکوائری کی مزمت کرتے ہیں . ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق

چلاس(پ۔ر) ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نیب گلگت بلتستان کے ایک قابل میرٹ و شفافیت پر سمجھوتہ نہ کرنے والے سپوت سیکرٹری تعلیم اختر حسین رضوی کے خلاف تحقیقات کا حکم سمجھ سے بالاتر ہے۔ جس 600 میٹر روڈ کا بہانہ بنایا گیا ہے وہ اختر حسین رضوی کا ذاتی سڑک نہیں عوامی نوعیت کا چھوٹا سا منصوبہ ہے اور مذکورہ منصوبے میں کوئی ایسی بات نہیں جس پر ان کے خلاف ریفرنس کا شوشا چھوڑ کر ایک باعزت سید زادہ' شفاف، نیک اور قابل افسر کی شہرت کو دھچکا لگایا جائے، نیب گزشتہ کئی سالوں سے بڑے بڑے مگرمچھوں پر ہاتھ نہیں ڈال سکا اور اس طرح کے ہتکنڈوں کے ذریعے گلگت بلتستان کے قابل سپوتوں اور مقامی افسران کو دیوار سے لگانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ نیب کی جانب سے اختر حسین رضوی کے خلاف ریفرنس کی منظوری کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ہم بتانا چاہتے ہیں کہ نیب اپنے دائرے میں کام کرے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ کچھ اپوزیشن ممبران کی خواہش تھی کہ وہ اختر حسین رضوی سے غیر قانونی کام نکلوایا جائے اس پر ناکامی کے بعد نیب کو درخواست دینے سے پہلے اپنے علاقے کے ایک معزز اور باعزت افسر کی عزت اور شہرت کا خیال رکھنا چاہئے تھا مگر افسوس نہ تو درخواست گزار کی جانب سے یہ توفیق نصیب ہوئی اور نہ ہی نیب کے ذمہ داروں نے میڈیا پر بات لانے سے پہلے یہ سوچا کہ تھوڑی سے قبل از وقت معاملے کی خفیہ تفتیش کی جائے تاکہ کسی کی شہرت خراب نہ ہو۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں