ہفتہ، 2 مئی، 2020

ملک کے دیگر علاقوں سے بغیر کرونا ٹسٹ کے آنے والے افراد جو رینٹ اے کار میں آتے ان کو بهی قرطینہ منتقیل کیا جائے عوامی مطالبہ

ہنزہ ۔ (سید اسد اللہ غازی )ملک کے دیگر شہروں سے سیدھا گھر جانے والے خود کو اور اہل خانہ سمت اہل علاقہ کو مشکل سے دوچار کر رہے ہیں روز رینٹ اے کا ر میں ملک کے دیگر شہروں سے بلخصوص کراچی سے بغیر کرونا ٹسٹ کے ہنزہ آتے ہیں اور جان پہچان کے لوگ سے ملتے ہیں جس کی وجہ سے کرونا واٸرس کا دوسروں میں منتقیل ہونے کا خدشہ ہے ۔ اس سلسلے میں انتظامیہ کا کردار صفر ہے ۔ گلگت بلتستان کے انٹری پواٸنٹ پر ان کا ڈیٹا لیکر متعلقہ اضلاع کو اعطلاع کردیں تو ان افراد کو قرطینہ منقیل کر سکے اور ان افراد کے محلے کے افراد کو بھی چاہیے کہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کر کے انتظامیہ پر دباو ڈالیں کہ ان کو قرطینہ شفٹ کر دیں ۔ آج ڈی سی ہنزہ نے پی ٹی ڈی سے گریت میں قرطینہ کا دورہ کرکے انتظامات کا جاٸیزہ لیتے ہوٸے خوب فوٹوشیشن کیا کاش وہ بہتر انتظامات کرتے انٹری پوٸینٹس پر صرف ہنزہ سے تعلق رکھنے والے اہلکار تعنات کرتے وہ کسی دوسرے ضلع کے افراد کا انٹری روکتے انٹر ڈسٹرک مومنٹ پر واقعی پابندی آٸید کرتے ملک کے دیگر علاقوں سے آنے والے مسافروں کو قرطینہ منتقیل کرتے تو ان کو پی ٹی ڈی سی میں جاکر انتظاماتطکا جاٸرہ لینی کی نوبت نہیں آتی علی آباد سول ہسپتال سیل نہیں ہوتا ۔ چلو اب بھی وقت ہے دیر سے سہی مگر اب کوتاہی کی گنجاٸش نہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں