ہفتہ، 23 مئی، 2020

گلگت . کرونا کے رپورٹس بعد از مرگ آنا کرونا کے پهیلاو کے باعث بن سکتا ہے

اہم ترین۔
گلگت بلتستان میں کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرنے کے بعد تاخیر سے جاری کرنا اور چھپائے رکھنا بڑا سوال بن گیا ہے۔ اب تک جتنی اموات ہوئی ہیں ان میں سے اکثر کے رپورٹ کو بعد از مرگ ظاہر یا جاری کیا گیا ہے۔ یہ قدم لوگوں میں کرونا وائرس سے لپٹ جانے کا سبب بن رہا ہے۔ آج تین اموات کے بارے میں غیر سرکاری طور پر بتایا جارہا ہے کہ ان کا ٹیسٹ رپورٹ مثبت تھا جن میں سے دو اموات کو بڑا وقت گزرا ہے۔ اب جاکے اس کو ظاہر کرنے یا جاری کرنے کا کیا فائدہ؟؟
اس سے قبل گلگت پروونشل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں میں جاں بحق ہونے والے ایک مریض کے لواحقین نے توڑ پھوڑ بھی کی تھی، جہاں توڑ پھوڑ کی مکمل مذمت کی گئی ہے وہی پر لواحقین کی جانب سے بروقت ٹیسٹ رپورٹ نہ دینے کا موقف بھی حقیقت کے قریب ہے۔

دوسری اہم ترین بات یہ ہے کہ کوویڈ19 کے حوالے سے فوکل پرسن مقرر کیا گیا تھا جبکہ میڈیا کےلئے محکمہ اطلاعات سے بھی فوکل پرسن مقرر کیا گیا تھا لیکن بروقت خبروں کی تصدیق نہیں ہورہی ہے اور مجرمانہ خاموشی اختیار کی جارہی ہے۔ ڈاکٹر شاہ زمان صاحب کبھی کبھار رات گئے اپڈیٹ کرتے ہیں کیونکہ وہ پورے جی بی کے ہسپتالوں، قرنطینہ مراکز وغیرہ کو دیکھتے ہیں اس صورتحال مین بروقت معلومات پہنچانے کا نظام مفلوج ہوجاتا ہے۔ محکمہ اطلاعات ہفتے میں صرف ایک دن بیدار ہوتا ہے باقی لمبی نیند سوجاتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں