منگل، 26 اکتوبر، 2021

گلگت ۔ جی بی پولیس نے گلگت میں کمنٹی پولیس سسٹم متعارف کرویا جسمیں علاقے کے معززین و عمائدین نے حلف اٹھایا





گلگت پولیس۔ 26اکتوبر 2021

انسپکٹر جنرل آف پولیس گلگت بلتستان محمد سعید وزیر کے خصوصی ہدایات اور وژن کی روشنی میں ضلع گلگت میں  مختلف تھانوں کے حدود سے ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے 78 معززین و عمائدین علاقہ نےڈی آٸی جی   گلگت رینج میاں ڈاکٹر سعید احمد سے بطور ممبر پولیس لیزان کمیٹی حلف لیا۔

اس موقع پر ڈی آٸی جی  گلگت اور  ایس ایس پی   گلگت نے ممبران پولیس لیزان کمیٹی سے ان کی جرائم پیشہ افراد کی بیخ کنی میں نمایاں کردار، نیک نام


ی اور قیام امن کی کوششوں کی تعریف کی۔ اور یقین دلایا کہ علاقائی سطح پر امن اور مثالی معاشرے کے تشکیل کے لئے ان کی ہر کاوش میں پولیس انکے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی۔ ممبران پولیس لیزان کمیٹی نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروئی،امن کے قیام میں پولیس کی مدد اور بین المسالک ھم آہنگی اور مسائل کو ابتدائی/محلہ سطح پر حل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

پیر، 25 اکتوبر، 2021

استور ۔گورنمنٹ گرلز ہاٸی سکول ہرچو استور میں ایک روزہ مقامی طور پر تیار ہونے والی مصنوعات، پھلوں،ملبوسات اور دیگر اشیا کی ایک روزہ نماٸش کا افتتاحی تقریب



استور ۔غلام مصطفٰی سے 

گورنمنٹ گرلز ہاٸی سکول ہرچو استور میں ایک روزہ مقامی طور  پر تیار ہونے والی  مصنوعات، پھلوں،ملبوسات اور دیگر اشیا کی ایک روزہ نماٸش کا افتتاحی تقریب منعقد ہوٸی۔


تقریب کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر استور محمد طارق تھے جبکہ سٹلاٸٹ ڈاریکٹر محکمہ تعلیم استور جہانزیب خان دیگر متعلقہ آفیسران سکول انتظامیہ اور طالبات تقریب میں شریک تھیں۔


تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ ڈپٹی کمشنر استور محمد طارق نے کہا  کہ سکول انتظامیہ اور محکمہ تعلیم استور نے بڑا شاندار کارنامہ انجام دیا ہے۔


انہوں نے علاقے کی ثقافت ،راویتی مصنوعات،ملبوسات اور دیگر زرعی  اور گھریلوے آلات کی نماٸش کا اہتمام کرکے انہیں زندہ رکھنے کی بھرپور کوشش کی ہے جس پر میں محکمہ تعلیم اور سکول انتظامیہ ہرچو کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ علاقے کی ثقافت، راویتی ملبوسات، زرعی، گھریلوے آلات ، دیسی کھانےاور دیگر اشیا جو ناپید ہوتے جارہےہیں کو زندہ رکھنے کی کوشش کی ہے۔




 انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اپنی سطح پر علاقاٸی ثقافت کو زندہ رکھنے کے لیے بھر پور کردار  ادا کرنا چاہیے۔ہماری ثقافت، ملبوسات، دیسی برتن، زرعی اور گھریلوے آلات دنیا میں ایک منفرد حیثیت رکھتے ہیں اور دنیا جہاں سے سیر وتفریح کے لیے آنے والے سیاح حضرات ہماری ثقافت اور دیگر اشیا کے دلداہ ہیں اور وہ بڑا شوق رکھتے ہیں اور گہری دلچسپی لیتے ہیں۔



لہذاہ ہم سب کو اپنی جگہ ان کی ترقی کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اس حوالے سے مضامین متعارف کرانے کی ضرورت ہے تاکہ نسل نو تک ہماری ثقافت،طرز معاشرت، روایتی ملبوسات، دیسی کھانوں  اور پرانے زراٸع زرعی اور گھریلوے  آلات سے روشناس ہوسکے۔بعد میں ڈپٹی کمشنر اور دیگر مہمانوں نے سٹالز کا معاٸینہ کیا جہاں پرطالبات اور اساتذہ نے بریفنگ دی۔ڈپٹی کمشنر استور نے سٹالز پر گہری دلچسپی لی اور طالبات کو شاباش دی۔


جمعرات، 21 اکتوبر، 2021

وزیر اعلٰی گلگت بلتستان کے خصوصی احکامات پر ضلعی انتظامیہ نگر کے جانب سے رحمت اللعالمین کانفرنس انٹر کالج ہریسپوداس میں منعقدکیا گیا

نگر( بیورورپورٹ) وزیر اعلٰی گلگت بلتستان کے خصوصی احکامات پر ضلعی انتظامیہ نگر کے جانب سے  رحمت اللعالمین کانفرنس انٹر کالج ہریسپوداس میں منعقدکیا گیا۔




 کانفرنس میں علاقے کے جید علما کرام کےعلاوہ اسماعیلی کمیونٹی کے واعظ اور اہلسنت برادری کے علما نے بھی شرکت کیاور خطاب فرمایا۔ 

کانفرنس میں علامہ شیخ مرزا علی ,علامہ فدا علی ایثار,شیخ اقبال توسلی, وزیر خزانہ گلگت بلتستان جاوید منوا, ایوب وزیری اورآغا بہشتی و دیگر سیاسی افراد نے بھی شرکت کی۔


کانفرنس سے خطاب میں علامہ شیخ مرزا علی نے کہا کہ امت پیغمبر اکرم کی سیرت پر عمل پیرا ہوکے زندگی گزارے تو مشکلات کا خاتمہ ممکن ہے قرآن وعترت کو فالو کرتے ہوئے ایک قوم بننے کی اشد ضرورت اور مستقبل میں مہدی حکومت پوری دنیا میں ہوگی جس کی تیاری ابھی سے کرنا ہوگا.موجودہ حکومت نگر کو اپنا کوٹہ دے اور دیگر اضلاع کے برابر سہولیات فراہم کرے.


اپنے خطاب میں وزیرخزانہ جاوید منوا نے کہا کہ سیرت محمدی پر ہر شعبے میں عمل کرناپڑے گا اور ریاست مدینے کا قیام موجودہ حکومت کا منشور اور طلبہ و طالبات ویوتھ جدید علوم کے ساتھ دینی تعلیم پر زور دے انہوں نے نگر ضلعی انتظامیہ کو شاندار انداز میں میلاد کاننفرنس کی انعقاد پر زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور دیگر معاون اداروں کو بھی شاباش دی .علامہ شعیب قاضی نے اپنی مخصوص انداز میں سیرت پیغمبر پر تفصیلی بحث کی جبکہ فدا علی ایثار معروف اسماعیلی واعظ و دانشور نے زبردست انداز میں امت محمد کی مشکلات کو سیرت النبی پر چل کر ختم کرنے پر زور دیا اور دنیا کو ایک قوم بننے کی ترغیب دی اور اپنی منظوم کلام حضور پاک پیش کر کے پررونق محفل کو لوٹ لیا .

    کانفرنس کے آخر میں نعت تقریر اور کوئز مقابلہ جیتنے والے طلباء و طالبات میں انعامات و اسناد تقسیم کیے گئے۔ نیز کانفرنس کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کرنے والے افسران کو بھی اسناد سے نوازا گیا۔کانفرنس میں ڈپٹی کمشنر محمد ذوالقرنین حیدر خان ,اسسٹنٹ کمشنر نگر اصغرخان, محکمہ زراعت ,لائیو اسٹاک,فشریز ,تعلیم ,ودیگر چیف ایڈیٹر روزنامہ انتساب انٹرنیشنل چوہدری اسد عباس ,پرنسپل میر عالم ,پروفیسر صادق علی ,اداروں کے آفیسران اجلال حسین ,ڈاکٹر الطاف حسین ,سید ابرار ,چیف آفیسران بلدیہ و ویسٹ منیجمنٹ فدا حسین اور محمد حسین ,ڈی ایچ او نگر ڈاکٹر علی اشرف ,اے ڈی او سکندرآباد کے صدر ارشاد حسین استاد الاساتزہ ریٹائرڈ مالک اشدر سمیت دیگر شعبوں کے اعلیٰ آفیسران سمیت سینکڑوں طلبہ وطالبات نے شرکت کی .

منگل، 19 اکتوبر، 2021

پیپلز یوتھ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام یوم شہدائے کارساز انتہائی عقیدت انقلابی کے ساتھ پیپلز یوتھ سیکرٹریٹ علی آباد ہنزہ میں منایا گیا۔ جس میں پی پی پی ۔ پی وائی او۔ پی ایس ایف کے کار کنان نے شرکت کی۔



ضلع ہنزہ۔۔۔۔

 پیپلز یوتھ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام یوم شہدائے کارساز انتہائی عقیدت انقلابی کے ساتھ پیپلز یوتھ سیکرٹریٹ علی آباد ہنزہ میں منایا گیا۔ جس میں پی پی پی ۔ پی وائی او۔ پی ایس ایف کے کار کنان نے شرکت کی۔  18 اکتوبر 2007 کو قائد جمہوریت شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی جلا وطنی کے بعد  وطن واپسی پر لاکھوں لوگوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا تاریخ ساز استقبال کیا تھا اسی روز کراچی میں کارساز کے مقام پر بم دھماکے کیے گے۔ جس کا مقصد تھا بے نظیر بھٹو کو قتل کرنا تھا لیکن دھماکوں میں بے نظیر بھٹو تو محفوظ رہی لیکن  ان دھماکوں میں 177  کارکنان و جانثاران شہید ہوگئے۔  شہدائے کارساز  محترمہ بے نظیر بھٹو اور  موت کے بیچ  دیوار بن گئے تھے اور اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے اور قربانی اور جذبے کی ایک نئی تاریخ رقم کی۔ ان عظیم شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور دعائے مغفرت ادا کردی گئی۔ اور عزم کیا گیا کی ان شہداء کی نقشہ قدم پر چلتے ہوئے اس استعصالی نظام کے خلاف جدوجہد کریں گئے۔

  اور تباہی حکومت کی طرف سے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور  لاقانونیت پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور بھر پور مذمت کر دی گئی ۔اس خطے کے عوام کو اب مشترکہ حکمت عملی بناتےہوئے عوامی، جمہوری معاشی اور انقلابی تحریک کا آغاز کرتے ہوئے ایک فیصلہ کن جنگ لڑنی ہوگئی۔ اور سلیکیٹڈ حکمرانوں کو گھر بچنا ہوگا۔