حالات ایسے نہیں کہ لاک ڈاون میں نرمی کی جائے . لاک ڈاون میں نرمی نا کرنا عوام کی مفاد میں ہے خدا نا خواستہ اگر یہ وبا کسی وجہ سے تیزی سے پهیل جائے تو ہمارے پاس ایسے وسائل نہیں کہ بڑی پیمانے پر متاثر افراد کی علاج کیا جائے . اس فیصلے کو عوام کی مفاد میں بہتر اقدام قراردینے کے علاوہ اور تبصر بےجا ہوگا ہاں البتہ ایسے مشکل حالات میں بیروکریسی اور حکومت کا ایک پیج پر نہ ہونا .. ملک کے مفاد میں نہیں یہ جو بیفوکریسی نے فیصلہ کیا اگر حکومت یہی فیصلہ کرتی تو لگتا کہ عوام کے منتخب نمائندے بهی کوئی کام کر رہے ہیں . اس فیصلے سے ایسا لگا کہ عوامی نمائندے ملک پر باری برکم بوهج ہیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
کمنٹ ضرور کریں