جمعرات، 16 اپریل، 2020

جمہوریت میں طاقت کا سرچسمہ بروکریسی ہے . کیا آپ اس بات سے متفیق ہیں؟

لاک ڈاون .. پر سید اسد اللہ غازی کا تجزیہ کبهی ہاں کهبی نا ... یوٹرن پے یوٹرن ... عوام شدید کوفت میں مبتلا ... علما کا فیصلہ لاک ڈاون مساجد پر لگو نہیں ہاں اہتیاط برتے ڈاکڑون کے تجاویز پر عمل فرض ... عمران خان نے لاک ڈاون میں نرمی کا علان کیا ... مگر بیوروکریسی نے اس فیصلے پر عمل نہیں کیا یو ٹرن لیتے ہوئے لاک ڈاون برقرار رکها . گلگت بلتستان حکومت نے لاک ڈاون میں نرمی کا علان کیا .. ایک اور یو ٹرن بیروکریسی نے لاک ڈاون برقرار رکها ... ہنزہ ڈی سی کے پیج پر اپ ڈیٹ کیا کی لاک ڈاون میں نرمی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ... عوام کس کی بات مانے ... ظاہر ہے بیروکریسی کے پاس فورسس کا طاقت ہے وہ جو چاہے کر سکتا ہے . . کابینہ کا کام فیصلہ کرنا ہے عملدارمد کا کام بیروکرسی کا ہے .. عوام نے ووٹ کے طاقت سے جن نمائندون کو منتخب کیا تها وہ بے بس ہیں اب ثابت ہوا کہ جمہور کی ا صل طاقت کا سرچشمہ بروکریٹ ہے نہ کی عوامی نمائندہ ... ہم گلگت بلتستان کے عوام خوامخواہ وفاق میں نمائنگی کے لیے واویلیا مچا رہے ہیں . ملک کا وزیر اعظم بیروکرسی کے اگے بے بس ہے . تو ایسے نمائندگی کے لیے کیوں تڈپ جانا ... بہتر ہے کہ ملک .میں جمہور کی تعریف کو ایسا پڑها یا جائے کہ عوامی فلاح بہبود اور ریاست کے بہتر مفاد ان افراد کے بہتر فیصلے ہیں جو پچیس سال اس ملک کی خدمت میں لگاتے ہیں ... جموریت بروکریسی میں پوشیدہ ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں