جمعرات، 30 اپریل، 2020

گلگت ۔حلقہ تین کے پی ٹی آٸی کے امیدوارون کی نیند أڈادی ۔ ڈاکڑ اقبال نے استفی منظور ہو یا نا ہو میں مستفی ہو چکا ہوں ۔ اس کے بعد ان کا پی ٹی آٸی میں جانے کا زیادہ چانس ہے


پریس ریلیز گلگت(پ۔ر)صوبائی وزیر تعمیرات ڈاکٹر محمد اقبال نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلی میرا استعفی قبول کرے یا مسترد مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا میں نے اپنی وزارت سے استعفی دیدیا ہے اور اب میں کابینہ کا حصہ نہیں ہوں۔انہوں نےمزید کہا کہ مجھے وزیراعلی اور اپنی جماعت مسلم لیگ (ن) سے کوٸی اختلاف اور گلہ نہیں ہے میں بیوروکریسی کی انا پرستی اور عوامی نماٸندوں کے فیصلوں کی تذلیل پر احتجاجا عہدے سے مستعفی ہوا ہوں میں کسی صورت اپنا فیصلہ واپس نہیں لے سکتا ہوں۔انہوں نے کہا میں نے گاڑی جھنڈا سمیت تمام حکومتی مراعات واپس کردی ہیں۔ مجھے اگر وزیراعلی کابینہ اجلاس میں شرکت کےلئے بلاٸیں گے تو بھی کسی صورت میں شریک نہیں رہوں گا میں نے گزشتہ دنوں وزیراعلی سے ملاقات کے موقع پر دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ میرا استعفی قبول کرنا یا مسترد کرنا ان کی صوابدید پر ہے مگر اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور میں کسی صورت اپنا فیصلہ واپس نہیں لے سکتا اور نہ ہی میں کسی کے دباٶ میں آوں گا۔ڈاکٹر محمد اقبال نے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے استعفی کسی غلط فہمی میں نہیں بلکہ پورے ہوش و حواس میں رہتے ہوئے دیا ہے اور عوامی نمائندوں کے وقار کی خاطر فیصلہ کیا ہے۔گزشتہ دنوں پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے وزیراعلی کی ہدایت کی روشنی میں لاک ڈاون میں نرمی کے حوالے سے ساتھی وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کیا مگر رات گئے سیکرٹری داخلہ نے انا پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کابینہ کے فیصلوں کو بلڈوز کیا اور بے گناہ دوکانداروں پر بلاجواز تشدد کرایا گیا جس سے نہ صرف منتخب عوامی نمائندوں کی توہین ہوئی بلکہ گلگت بلتستان کے عوام کی بھی توہین کی گئی اس عمل کے بعد میرے وزارت کے منصب پر فائض رہنے کا کوئی جواز نہیں رہتا اس لئے میں نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے میں عافیت جانی۔انہوں نے کہا کہ اب وہ فیصلہ واپس نہیں لینگے اور نہ ہی کابینہ اجلاس میں شرکت کرینگے۔ جاری کردہ ترجمان وزیرتعمیرات گلگت بلتستانال

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں