بدھ، 29 اپریل، 2020

استور ۔ ہوٹل مالکان خوش انتظامیہ خوش قرطینہ میں مریض سہولیات کے فقدان پر ناراض

بشکریہ تنویر احمد کورونا وائرس ضلع استور میں اپنے پنجے پوری طرح گاڑے چلا جا رہا ہے ایسا لگتا ہے کہ یہ وائرس ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی چلنے والی کسی ہوٹل نما فیکٹری میں ہی تیار ہو رہا ہے جہاں ملک کے دیگر شہروں سے اس وباء سے بچ کر آنے والے افراد کو انتظامیہ ہاتھ اور کان پکڑ کر ان فیکٹریوں میں ڈال رہی ہے اور اجرت میں ان افراد کو شاپنگ بیگز میں چائے اور باسی دال کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس فری میں دیا جا رہا ہے ۔ یہ بھی اطلاعات گردش کر رہی ہیں کہ قرنطینہ مراکز جن ہوٹلوں میں بنائے گئے ہیں وہاں سپرے کا بھی کوئی انتظام نہیں کیا جا رہا ہے انتظامیہ نے چونکہ ان ہوٹل مالکان کو نوازنا ہے اس وجہ سے بھی کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے ۔ ملک بھر سے جو لوگ کورونا وائرس سے بچ کر استور پہنچتے ہیں انہیں قرنطینہ مراکز میں داخل کیا جاتا ہے اور دوسرے ہی روز ان افراد میں وائرس کی تصدیق ہو جاتی ہے اس کی وجہ ان قرنطینہ ہوٹلوں میں موجود وائرس ہی ہے جو لوکل ٹرانسمیشن کا سبب بن رہا ہے ۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ صورتحال کا علم انتظامیہ کو ہونے کے باوجود اس کو روکنے کے لئے کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کیئے جارہے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں