پیر، 27 اپریل، 2020

نو ٹرک آلو سمت غیر مقامی افراد پهنڈر پہنچے .. کرونا کلیر ٹسٹ رپورٹ ساته لیکر آئے ہیں

لاک ڈاؤن کے باوجود پھنڈر میں آلو کاشت کرنے والے ٹھیکیدار پہنچ گئے ہیں۔مقامی لوگوں کو دوکانیں کھولنے کی اجازت نہیں جبکہ غیر مقامی افراد نو ٹرک آلو بھی پھنڈر پہنچا چکے ہیں۔
پھنڈر کے عمائدین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ لوگوں سے مشاورت کیے بغیر اجازت دی ہے جو کہ لاک ڈاؤن اور اپنے بنائے ہوئے ایس او پیز کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
اس سلسلے نوجوان صحافی فدا علی غذری سمیت دیگر ڈی سی غذر سے ملاقات کرکے صورتحال سے آگاہ کرچکے تھے فدا علی غذری کے مطابق ڈی سی غذر اس بات کی تحقیقات کرنے کا وعدہ کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے باوجود 9 ٹرک آلو پھنڈر کس طرح پہنچا دئیے گئے۔
ہمارے ذرائع کے مطابق  آلو لے جانے والے افراد انتظامیہ سے جھوٹ بولے تھے کہ ان میں سبزیاں موجود ہے۔

اس سلسلے میں پھنڈر کے عمائدین اور عوام گلوغ میں جمع ہو رہے ہیں اگر پھر بھی ان ٹھیکیداروں کو اجازات دینی ہے تو ٹھیکیدار حضرات مزدور باہر سے نہیں لائیں گے جو لوگ ان کو زمین دے رہے ہیں وہ ہی کام کی نگرانی کرینگے اور مقامی لوگ ہی مزدور ہونگے۔
 ذرائع کے مطابق ٹھیکیداروں نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے بھی رابطہ کرچکے تھے اور وزیر اعلیٰ نے ان کو جواب دیا تھا کہ جب تک مقامی لوگ راضی نہیں ہوتے ہیں اجازات نہیں دے سکتے ہیں۔
نوجوان صحافی فدا علی غذری کا کہنا ہے کہ اس وقت تحصیلدار کال بھی اٹینڈ نہیں کر رہا ہے کال کرنے پہ فدا علی غذری کو تحصیل پھنڈر نے مسیج کیا ہے کہ "ڈی سی غذر نے ان بندوں کو اجازات دے دی ہے".
اس تحریر کی وساطت سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے مطالبہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے باوجود اتنے بڑے پیمانے پہ آلو پھنڈر پہنچانے اور انتظامیہ کی غفلت کا نوٹس لیا جائے غیر مقامی افراد کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے تاکہ اس وبا سے ضلع غذر کو محفوظ رکھا جاسکیں۔
عنایت ابدالی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں