پیر، 29 جون، 2020

ہنزہ . ایس سی او اور ایچ ای سی کی ناقص سروس اور پالیسیز کے خلاف طلبہ تنظیموں کا ہنزہ پریس کلب کے سامنے احتجاج


ہنزہ. (سید اسد اللہ غازی )ایس سی او کی انٹرنیٹ کی ناقص سروس اور ایچ ای سی کی آن لائن کلاسیز اور امتحانات کے خلاف ہنزہ میں طلبہ تنظیموں کا پریس کلب کے سامنے احتجاج .
درجنوں طالب علم  ایس سی او کی جانب سے ناقص سروس پر سراپا احتجاج
دوسری جانب اس ناقص  سروس کے بارے میں جانتے ہوئے بهی ایچ ای سی نے آن لائن امتحانات لیے 'بروقت انٹر نیٹ نہ ہونے کی وجہ سے اکثر طالب علم پورا پرچہ حل نہیں کر سکے بعض تو انٹر نیٹ کی معطلی کی وجہ سے امتحان میں اپیر نہیں ہو سکے . پاکستان میں مختلف یونیورسٹیوں کے آن لائن کلاسیز جاری ہیں گلگت بلتستان کے طالب علم اس سہولت سے محروم ہیں مظاہریں نے ہنزہ پریس کلب کے سامنے احتجا ج شروع کیا پورے بازا میں ریلی نکالی اور دوبارہ پریس کلب کے سامنے آکر طلبہ تنظیموں کے عہدادارن نے ایس سی او اور ایچ ای سی کو ان کی ناقص سروس اور پالیسیز پر حدف تنقید بنایا انہوں کہا کہ   ‎اسٹوڈنٹس آرگنائزئنگ کمیٹی  ضلع ہنزہ  کی جانب سے سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کی ناقص سروس، تھری جی اور فور جی کی عدم فراہمی اور انٹرنیٹ سروس کی عدم موجودگی کے باوجود  ایچ ای سی کی جانب سے آن لائن کلاسز کی پالیسی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہے مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن میں "ایس سی او کی ناقص سروس نامنظور" ، "تھری جی اور فور جی سروس کا اجرا کریں" ، "ایچ ای سی پالیسی نامنظور نامنظور", " یونیورسٹیوں اور کالجز فیسیں لینا بند کریں" درج تھے۔ مظاہرین کالج چوک علی آباد پریس کلب پہ جمع ہوگئے جہاں مظاہرین  ایچ ای سی کے خلاف  نعرہ بازی کی۔
‎مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اسٹوڈنٹس آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر نوید نے کہا کہ ہمارے تین مطالبات ہیں۔  سب سے پہلے ایس سی او فوری طور پرتمام علاقوں میں تھری جی اور فور جی سروس کا آغاز کریں، تھری جی اور فور جی سروس کا آغاز ہونے تک ایچ ای سی آن لائن کلاسز کے نام پہ طلبا کو ذہنی اذیت سے دوچار نہ کریں۔ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں کرونا وائرس ختم ہونے تک فیسیوں کی وصولی بند کریں جب کلاسز نہ ہو رہے ہیں تو فیس لانے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔
‎مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سٹوڈنٹس آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر  رمیز نے کہا کہ جب تک ہمارے مسائل حل نہیں ہوتے ہیں ہم سڑکوں پہ رہیں گے۔ ہنزہ بھر کے طلبا متحد ہے اور اپنے مسائل کے حل کےلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں اور آنے والے وقتوں میں سٹوڈنٹس آرگنائزنگ کمیٹی ہنزہ  اپنے تمام مسائل کے لئے متحد ہو کر جدوجہد کریگی۔طالب علم رہنما صادق نے کہا کہ آن لائن کلاسز کے نام پہ ہمیں ذہنی اذیت کا شکار بنا رہے ہیں تھری جی اور فور جی سروس کے اجرا کے بغیر آن لائن کلاسز لینا ناممکن عمل ہے۔طالب علم زوہیب نے کہا کہ ہم اپنے جائز مطالبات کے حل کےلیے اج سڑکوں پہ آئیے ہیں۔ ہنزہ میں ناقص انٹرنیٹ سروس کی وجہ سے ہم کلاسز لینے سے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں ٹاور نہیں ہے وہاں ٹاور بنائے جائے۔ تھری جی اور فور جی کے نام پہ مذاق بند کرکے سٹینڈرڈ سروس دی جائے۔اور دیگر نیٹورکس کو  انٹرنٹ سروس کے لئے موقع فراہم کیا جائے   ۔
‎مہتاب نے کہا ہے کہ اسٹوڈنٹس آرگنائزینگ کمیٹی ضلع کے پلیٹ فورم سے طلبا کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ اس فورم میں تمام طلباء تنظیموں کو دعوت دیتے ہیں  ۔
‎اسٹوڈنٹس آرگنائزینگ کمیٹی ضلع ہنزہ نے اگلا لائحہ عمل کچھ دن بعد دینے کا اعلان کیا۔ کاکردگی بہتر نہیں کر سکتی ہے تو دوسرے موبائل کمپنیوں کو کام کرنے میں رکاوٹ پیدا نہ کریں جہاں جہاں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں وہاں مزید ٹاورزلگا دیں . طلبہ  تنظیمو ں پر تعلمی اداروں میں عائد پابندی کو ہٹانے کا بهی مطالبہ کیا انہوں نے ایس سی او کو  سروس کی بہتری کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے . بصورت دیگر احتجاجی مظاہرہ مکمل ہڑتال اختیار کر جائیےگا .

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں