بدھ، 10 جون، 2020

کالم . گلگت بلتستان نگران حکومت ،انشاء اللہ وہ دن ضرور ائے گا جب باشندگان گلگت بلتستان ایک نبی کے امتی بن کر اپس میں شیروشکر رہیں گے۔۔

گلگت بلتستان نگران حکومت

میں عموما کہا کرتا ہوں کہ گلگت بلتستان کے تین وزراء اعلی ہوتے ہیں ایک پانچ سال کے لئیے اور دو مستقل بنیادوں پر ایک مستقل وزیراعلئ کی جانب سے جاری کردہ فرمان ملاحظہ کیجئے اور اس پر میرا یہ تبصرہ میری سوچ فکر مسلکیت علاقائیت سے آزاد ہے میں صرف اپنے خطے اور نسلوں کے مستقبل کے لئیے سوچتا ہوں انہی کے لئیے لکھتا ہوں بولتا ہوں

کائنات کے نقشے میں موجود تمام ممالک میں شدت پسند رجحانات پائے جاتے ہیں وہی پر ان ممالک میں شعور آگہئ کے پیروکار بھی امن محبت بھائی چارگی کا علم تھامے جہد مسلسل میں مصروف عمل رہتے ہیں کیونکہ انہوں نے یہ جان لیا ہیکہ  محبت ہی کائنات کی مادری زبان ہے اسی لئیے انہوں نے اپنی سوچ کو مصلحتوں کی نظر نہیں رکھا
ہم باشندگان گلگت بلتستان پر بھی یہ لزم ہیکہ ہم سوچ شعور آگہئ کے علم کو تھامے رکھتے ہوئے مثبت اقدار کے حامل گلگت بلتستان کی تعمیر میں مصروف کار رہے
شدت پسند سوچ کے مقابلے میں مکالمے کو فروغ دے کیونکہ مکالمہ ہی سوچ کے نئے زاویوں کو جنم دیتا ہی مکالمہ ہی تربیت شعور آگہی فراہم کرتا ہے
ہم نے اپنے خطے کو شدت پسندی سے محفوظ رکھنا ہے اپنی نسلوں کو اخوت بھائی چارگی کی فضا والا گلگت بلتستان ان کے ہاتھوں میں دینا ہے
کب تک ہم اور ہماری نسلیں خطے کے وسیع تر مفادات کے تعین میں مسلکیت کا شکار رہیں گے
ہر شہری کو یہ حق حاصل ہیکہ وہ سیاست پر بات کرے سیااسی عمل پر تنقید کرے
ہمیں مل بیٹھنا ہوگا ایک محفوظ روشن گلگت بلتستان کی تعمیر کے لئیے جہاں فیصلے میرٹ کی بنیاد پر کئے جائے جہاں ہماری نسلوں کا مستقبل محفوظ ہوں جہاں امن بھائی چارگی کا ہر سو اجالا ہوں

انشاء اللہ وہ دن ضرور ائے گا جب باشندگان گلگت بلتستان ایک نبی کے امتی بن کر اپس میں شیروشکر رہیں گے۔۔

آئیں ہم سب ملکر عہد کرتے ہیکہ ہم نے اپنے خطے کے مستقبل کو مضبوط محفوظ روشن بنانا ہے ہم نے شعور آگہی مکالمہ سوچ کے نئے زاویوں کو فروغ دینا ہے ہم نے صرف خطے کے سہولت کار رہنا ہے سیاسی معہ اداریاتی سہولت کار نہیں۔۔

کیا اپ عہد کرتے ہیں؟؟؟؟؟

علی شیر

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں