بدھ، 10 جون، 2020

کالم . تحریر یوسف نگر ی پاک آرمی سرحد وں کی حفاظت کے ساته ساته کوویڈ 19 ایمرجنسی میں فرنٹ لائن پر ہے .

تحریر *  یوسف علی نگری

مملکت خداد پاکستان پر جب بھی کوئی مشکل پڑتی ہے پاک فوج عوام کے شانہ بشانہ خدمات سر انجام دیتی ہے اور تاریخ رقم کرتی رہتی ہے.اسی لئے عوام کے دلوں میں پاک فوج کازیادہ عزت و تکریم ہے عالمگیر وبا نے پوری دنیا کو جہاں بے ترتیب کیا اور ڈسٹرب کیا ہے وہاں پاکستان کے شمال میں واقع چار ایٹمی ملکوں کے بیچ گلگت بلتستان کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور بائیس لاکھ عوام کا جینا دوبھر کیا اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے ہماری آن و شان پاک فوج کیسے پیچھے رہ سکتی ہے .خنجراب ٹاپ چین بارڈر ہو یا کھرمنگ و استور کے دور دراز کے علاقے جہاں انسانی زندگی گزارنا ہی محال ہے وہاں تک چیف آف آرمی اسٹاف اور کمانڈر ایف سی این اے گلگت بلتستان کی ہدایات کی روشنی میں مفت راشن و حفاظتی سامان پہنچاتے رہے اور یہ سلسلہ اب بھی زوروشور سے جاری ہے .اس حوالے سےپاک فوج کی ٹیموں نے ضلع گلگت میں کورونا ریلیف آپریشن کے ابتدائی مرحلے میں14520ُمستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کیا۔آرمی چیف پکیج کے تحت تحصیل گلگت میں 4134 ,تحصیل جگلوٹ میں 1700 اور تحصیل دنیور میں 2830 خاندانوں میں راشن  تقسیم کیا گیا۔ جبکہ کمانڈر FCNA کی سپیشل ہدایت پر 270 معذور اور پاک فوج و پولیس کے386 شہدا کے خاندانوں کو ان کے گھر کی دہلیز پر راشن پہنچایا گیا۔وزیراعلی! پیکیج کے تحت ضلع گلگت میں 5200 راشن پیک تقسیم کئے گئے۔ جبکہ اس اہم اقدام کو بلتستان تک بڑھاتے ہوئے سکردو کے مستحق  خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا ۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور فورس کمانڈر احسان محمود کی ھدایت پر پاک فوج کی مختلف ٹیموں نے دیہاڈی دار ،بیوہ خواتین،معزور اور یتیموں میں انکے گھروں کی دہلیز پر امدادی راشن پہنچایا۔ اور مستحق خاندانوں کو پاک فوج کی طرف سے مشکل کی اس گھڑی میں ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی اور ان کی بھر پور مدد کی .اور اس دوران اس عزم کا ارادہ کیا کہ پاک فوج مشکل کی اس گھڑی میں اپنے  لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی اور آخری ضرورت مند تک اس کا حق پنہچانے کے لئے کوشش جاری رکھے گی. راشن تقسیم کرتے وقت سماجی فاصلے اور ایس او پیز کو بھی مدِ نظر رکھا گیا اور عوام پر بھی حفاظتی تدابیر اپنانے پر زور دیا گیا جو ان کی زندگیاں بچانے میں ممد ثابت ہوتی ہیں .جبکہ ملک میں جاری کورونا کی عالمگیروباء سے نمٹنے کے لیے پاک آرمی کی کاوشیں جاری ہیں اور  بحران سے نمٹنے کے لیے پاک فوج ہر اول دستے کا کردارادا کر رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ عوام گلگت بلتستان کے دلوں میں پاک فوج کی بہت زیادہ احترام ہے جبکہ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت اوردیگر تمام سٹیک ہولڈر ز کے ساتھ مل کر مشترکہ لائحہ عمل بھی طے کیا گیا ہےجس کے دور رس اثرات نظر آنا شروع ہو چکے ہیں۔صوبائی حکومت اور عوام کی جانب سے بھی پاک فوج کے کردار کو سراہا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان بھر میں آرمی کے زیر اہتمام ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے۔ گلگت  بلتستان میں بھی اس عالمگیر وباء پر قابو پانے کے لیے آرمی کی مدد سے ٹیسٹنگ کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے، پاکستان آرمی صوبائی حکومت کی بھرپور مدد کر رہی ہے تاکہ وباء کو بے قابو ہونے سے روکا جاسکے۔ پاکستان آرمی کے تعاون سے پہلے ہی گلگت اور سکردو میں دو الگ الگ PCRٹیسٹنگ لیبارٹریز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ جس سے ہزاروں ٹیسٹس لئے جاچکے ہیں اور یہ عمل جاری و ساری ہے حالیہ دنوں میں کورونا کی وباء سے ضلع دیامر میں مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔ مریضوں کی تشخیص اور فوری ٹیسٹنگ کے لیے دیامر ڈویژن کے مرکزی شہر چلاس میں قائم ریجنل ہسپتال میں پاکستان آرمی کی مدد سے ایک اور جدید PCR ٹیسٹنگ لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے،جہاں کامیابی کے ساتھ کورونا ء کے متاثرہ مریضوں کے ٹیسٹ کیئے جا رہے ہیں۔ یہ لیبارٹری 48گھنٹوں کے اندر کوروناء سے متاثرہ مریضوں کی رپورٹ تیار کرتی ہے۔ یاد رہے کہ گلگت  بلتستان میں پاک فوج کے تعاون سے تیسری لیبارٹری کے قیام کے بعد گلگت بلتستان پاکستان بھر میں ٹیسٹنگ کی استعداد کے حوالے سے دوسر ے نمبر پر آچکا ہے۔ سی ایم ایچ گلگت کے پیتھالوجسٹس کی زیر نگرانی مریضوں کے ٹیسٹ کامیابی سے شروع کیئے جا چکے ہیں۔ لیبارٹری کو مکمل طور پر فعال بنانے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی بھرپور تکینکی معاونت بھی حاصل ہے، لیبارٹری میں FCNAکے ماہرین مکمل جانفشانی سے کام کر رہے ہیں۔  کمانڈر ایف سی این اے میجر جنرل احسان محمود خان کی ہدایات پر سی ایم ایچ گلگت کے ماہرین بھی چلاس میں تعینات کر دیئے گئے ہیں۔چلاس ریجنل ہسپتال میں کورونا ٹیسٹنگ لیب کا بروقت قیام عمل میں لانے پر دیامر کی عوام نے پاک فوج کا شکریہ ادا کیا ہے۔پاک فوج کی جانب سے کیئے جانے والے اقدامات کی بدولت امید کی جاتی ہے کہ گلگت بلتستان میں جلد کورونا کی وباء پر مکمل قابوپایا جا سکے گا۔ یاد رہے کہ FCNA نے موجودہ بحرانی کیفیت میں نہ صرف ٹیسٹنگ کے سلسلے میں معاونت فراہم کی ہے بلکہ حالیہ دنوں میں صوبے کے مختلف اضلاع کے مستحقین میں راشن کی فراہمی کے لیے ایک میگاریلیف آپریشن بھی پایہ تکمیل کو پہنچایاگیا یوں گلگت  بلتستان کے تمام دس اضلاع میں کُل چھپن ہزارچھ سے سینتیس راشن پیکج مستحق افراد میں تقسیم کیئے جا چکے ہیں۔پاک فوج کی جانب سے اس مشکل گھڑی میں گلگت بلتستان کے دس اضلاع گلگت غزر نگر ہنزہ سکردو استور دیامر شگر گانچھے اور کھرمنگ میں لاکھوں مکینوں میں راشن و دیگر اشیاء تقسیم کر کے یہ باور کرایا کہ اس مشکل کی گھڑی میں عوام اکیلی نہیں ہے ان کے شانہ بشانہ اور مشکل وقت میں سہارے کے لئے دن رات پاک فوج الرٹ ہے اور دل و جان سے عوام کی خدمت میں پیش پیش ہےیہی وجہ ہے کہ صوبائی مقتدر حلقے بھی پاک فوج کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے .جبکہ آرمی پبلک اسکولز اینڈ کالجز کےاساتذہ کرام دیگر اسکولوں کے اساتزہ کی طرح تنخواہوں کے منتظر نہیں ہیں بلکہ انہیں باقائدگی سے اس پیریڈ میں بھی انہیں تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں اور قوم کے ہونہاروں کی بہتر مستقبل کی خاطر باقائدہ
پاک فوج نے آرمی پبلک سکولز اینڈ کالجز کی فیس میں رعایت کر دی ہے
پاک فوج نے ان تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بچوں کے تعلیمی مستقبل بہتر بنانے کیلئے لاک ڈاون اور کرونا کی وباکی  وجہ سے بند آرمی پبلک سکولز اینڈ کالجز میں آن لائن کلاسز کا آغاز کر دیا ہے۔ پاک آرمی نےحالیہ لاک ڈاون کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام آرمی پبلک سکولز اور کالجز کی فیسوں میں 20 فیصد رعایت دی ہے۔ اس کے علاوہ فیسوں میں ریلیف دیتے ہوئےلائبریری فنڈ اسپورٹس فنڈبجلی اور پانی کے چارجز فرنیچر فنڈسکیورٹی چارجز
 سکول بس ٹرانسپورٹیشن چارجز وصول نہیں کئے جارہے ہیں جو غریب والدین کے لئے انتہائی اہم مدد ثابت ہے اورگلگت بلتستان میں موجود آرمی پبلک سکول اینڈ کالجز میں زیر تعلیم بچوں کے والدین اگر حالیہ لاک ڈاون سے اس قدر متاثر ہیں کہ فیس میں دی گئ رعایت کے باوجود مزید رعایت چاہتے ہیں تو وہ متعلقہ پرنسپل کو درخواست دے سکتے ہیں۔ جس پر میرٹ کے مطابق فیصلہ ہو گا۔ شہدا اور مستحق والدین کے بچے جن کی فیس پہلے سے معاف ہے' اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی۔ پاک فوج ہر طرح کے چیلنجز میں گلگت بلتستان کے عوام کے شانہ بشانہ اپنے فرائض سر انجام دیتی رہے گی.بہر حال مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج کے انقلابی اقدامات کو تاریخ کےاوراق میں لکھنے کے قابل ہیں جن کے سپہ سالار اور کمانڈر ایف سی این اے میجر جرنل احسان محمود  کی ہدایت پر گلگت بلتستان کے کونے کونے تک نہ صرف راشن پہنچایا گیا بلکہ کمانڈر ایف سی این اے نے خود تمام اضلاع کا دورہ کر کے عوام کو یہ تاثر دیا کہ مشکل کی اس گھڑی میں خود کو اکیلا نہ سمجھے دن ہو یا رات پاک فوج آپ کی حفاظت و آپ کی زندگیوں کو دوام بخشنے ہمہ تن جوش ہے.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں