منگل، 23 فروری، 2021

نگر حلقہ4 میں ضمنی انتخابات کی تیاریاں شروع .تحریک انصاف .اسلامی تحریک اور پی پی نے پراجیکٹس کی شکل میں لولی پاپ دینا شروع کی ہے توبعض نے عملی کام بھی کراچی سے شروع کر دی اور بعض پارٹیوں نے اعلانات سے ہی ووٹرز کو گھیرنا عافیت سمجھ رکھی ہے .

 



نگر(بیورورپورٹ)نگر حلقہ4 میں ضمنی انتخابات کی تیاریاں شروع .تحریک انصاف .اسلامی تحریک اور پی پی نے پراجیکٹس کی شکل میں لولی پاپ دینا شروع کی ہے توبعض نے عملی کام بھی کراچی سے شروع کر دی اور بعض پارٹیوں نے اعلانات سے ہی ووٹرز کو گھیرنا عافیت سمجھ رکھی ہے .


اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر امجد ایڈوکیٹ کا چھوڈا ہوا حلقہ4 میں ضمنی انتخابات کے پی پی امیدوار و ممبر اسمبلی جاوید حسین نگر کے منی لاڈکانہ و ہیڈکوارٹر سکندرآباد میں صبح شام ڈیرے لگابیٹھا ہےتو ان کے کٹر سیاسی حریف وامیدوار اسلامی تحریک ایوب وزیری نے کراچی میں مقیم نگر کے طلباء کے لئے وہاں جا کر ہاسٹل کی تعمیر و مرمت سمیت ووٹروں کو موہ لینے واسطے کئی سماجی کام کرلیا ہے۔


 اور بعض امور جاری ہیں .اس کے رد عمل میں پیپلز پارٹی حلقہ4 کے ایک اہم زمہدار نے اچانک ہی اسلامی تحریک کے ایک عالم دین کے خلاف قوم کے پیسوں میں خوردبورد کے الزامات و تحریری خطوط کے شواہد سوشل میڈیا کی زینت بنا رکھ لی ہے جس سے اسلامی تحریک کے اہم رہنما کی ساکھ ہر محفل میں زکر ہورہا ہے .جسے سیاسی طور پر پہلا دھچکہ بھی کہا جاسکتا ہے .


ضمنی انتخابات کے قریب آتے ہی  علم نجوم کے ماہر زوالفقار بہشتی نے وزیراعلی!خالدخورشید .وزیرخزانہ جاوید علی منوا اور وزیر خوراک شمس الحق لون کے دورے کراکے نہ صرف سیاسی کمپین شروع کی ہے بلکہ درجنوں اسکیموں کے اعلانات و مطالبات پیش کر کے حکومت کو امتحان میں ڈال دیا ہے .جبکہ وزیر فنانس جاوید علی منوا نے ان سب اسکیموں کی منظوری و مکملی کو آغا بہشتی کوووٹ دینے سے مشروط کر دیا جیسے عام انتخابات کے وقت وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور نے بھی چھلت نگر کے دورے کے وقت یہی مطالبات آغا بہشتی کے ووٹوں سے مشروط کیا تھا .


اب دیکھنا یہ ہے کہ نگر حلقہ4 کے ووٹرز مہنگائی کی چکی میں پستے ہوئے بھی ٹائیگرز کے صف میں شامل ہوتے ہیں یا بھٹو کی پنکی کے بچے بلاول کو پھر سے یہ سیٹ تحفے میں دیتے ہیں .یہ وقت ہی بتائےگا.جبکہ مسلم لیگ کا چالیس ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار لمبی تان کر سوگیا ہے.جسے حگیظ سرکار کی سیاسی ویکسین کی اشد ضرورت ہے.


ورنہ ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن کا نام و نشان ہی غیب ہونے کا خدشہ ہے.اور ایک اور لیگی امیدوار سائیکل پرسوار تاحال پنکچر ٹاکی لگانے میں مصروف ہے .جبکہ نگر قومی اتحاد نامی چار آزاد امیدواران فضائے نگر سے غیب مزکورہ تین بڑی پارٹیوں کو کوستے ٹائم گزاررہے ہیں .شنید ہے کہ عین ٹائم پر پھر سے یہ متحد ہوکر ایک امیدوار کو سامنے لائیں یاکسی ایک پارٹی سے جھڑ کے اپنی سیاسی بقا و ساکھ باقی رکھیں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں