پیر، 12 اپریل، 2021

لوگوں کو صرف کورونا سے نہیں، بیروزگاری سے بھی بچانا ہوگایہ کہنا ہے ملک کے وزیراعظم عمران خان نیازی کا ان کاکہنا تھا کہ کورونا وائرس کی صورتحال سے ترقی پذیر ملکوں کو زیادہ نقصان پہنچا، لوگوں کو صرف کورونا سے نہیں بلکہ بے روزگاری سے بھی بچانا ہے

یوسف علی نگر صحافی


تبصرہ و تحریر ; یوسف علی نگری



 لوگوں کو صرف کورونا سے نہیں، بیروزگاری سے بھی بچانا ہوگایہ کہنا ہے ملک کے وزیراعظم عمران خان نیازی کا 

ان کاکہنا تھا کہ کورونا وائرس کی صورتحال سے ترقی پذیر ملکوں کو زیادہ نقصان پہنچا، لوگوں کو صرف کورونا سے نہیں بلکہ بے روزگاری سے بھی بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاکھوں افراد بے روزگار اور کروڑوں مقروض ہو گئے۔


 دنیا کے مختلف ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہو گا۔ ڈی ایٹ فورم کو ثقافت، تعلیم اور زرعی شعبہ کے فروغ کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈی ایٹ پچھلے 4 سال سے موثر انداز میں کردار ادا کر رہا ہے۔ ہمیں نوجوانوں کو نئے پلیٹ فارم مہیا کرتے ہوئے تعلیم کے ساتھ ہنر بھی سکھانا ہوگا۔ 


انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے حوالہ سے ڈی ایٹ اور ترقی پذیر ممالک کو ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ ڈی ایٹ فورم کو موثر انداز سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس فورم کو ثقافت، تعلیم اور زراعت کے شعبہ کے فروغ کیلئے استعمال کرنا ہوگا۔ ڈی ایٹ تحفظ خوراک اورکھیلوں کے شعبہ میں بھی اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ 


انہوں نے کہا کہ ڈی ایٹ رکن ملکوں کو مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبے بنانے چاہیں۔عمرانی.حکومت کو صرف اعلانات اور زبانی دعوں سے کام.نہیں چلانا چاہئے بلکہ عملی اقدامات کر کے غریبوں کوجینے کا حق دینا چاہئے رمضان المبارک میں غریبوں کے چولہے ٹھنڈے نہیں ہونی چاہئے جس کے لئے حکومت سنجیدگی سے غریبوں کے لئے خصوصی پیکج دے اور دو وقت کی روٹی کو ترسنے والے لوگوں کی مدد کرے.


زبانی کلامی دعووں اور نعروں سے اب کام نہیں چلے گا .تین سال کا عرصہ.گزرنے کو ہے مہنگائی اپنے عروج کو ہے بے روزگاری عام اورشہریوں کا جینا دوبھر ہو چکا آئے روز  غربت سے تنگ آکر خودکشیاں اور عمارتوں سے چھلانگین لگا کے زندگیاں ختم کرنے کی خبریں زبان زد عام ہورہی ہیں .ایسے میں عمران خان حکومت سنجیدگی سے کام لے اور عام آدمی تک سبسڈیز پہنچانے میں کردار ادا کرے .بصورت دیگر غریبوں کی آہ ساتویں آسمان تک بھی پہنچ سکتا ہے .جو بڑا موثر ہتھیار ہ .

دوسری جانب 

  جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو نقصان پہنچانے کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔ذرائع کے  مطابق جہانگیر ترین کے جہاز پر یوسف رضا گیلانی کے سفر کے حوالے سے جہانگیر ترین کے قریبی ذرائع نے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہانگیر ترین اور مخدوم احمد محمود کے الگ الگ جہاز ہیں ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ پوری ایمانداری اور خلوص سے وزیر اعظم کا ساتھ دیا، مخدوم احمد محمود کا جہاز یوسف رضا گیلانی نے استعمال کیا تو میرا کیا قصور ہے، 

حکومت کو میرے جہاز کے بارے میں غلط رپورٹ دی گئی اور اس سارے معاملے کے پیچھے اعظم خان، شہزاد اکبر ہیں، وزیر اعظم کو نقصان پہنچانے کا تصور ہی نہیں کرسکتا، میرا دامن صاف ہے۔اس حوالے سے عمران خان کے ان دومشیروں کی چالاکی و ترین کی قربتوں کو.کم.کرنے کی کوشش لگتا ہے .اب عمران خان کوخوددیکھنا پڑےگا کہ حکومتی کشتی میں سوار کون لوگ ہیں جو بیج سمندر میں جاکے کشتی میں سوراخ ڈالنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں ایک دوسروں کونیچے دکھانے کے چکر میں کہیں کشتی کو ڈبو تو نہیں رہے ہیں ۔

اب کشتی کے کپتان کوسنجیدگی سے دیکھنا ہوگا.حکومتی کشتی ساحل کی جانب رواں دواں ہے .اس سفر کو کہیں کشتی ران خود ڈسٹرب تو نہیں کررہےہیں.


جبکہ وفاقی وزیر امورکشمیر وگلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سیاسی سنجیدگی سے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے عمل کو یقینی بنائینگے .اسلام.آباد میں  گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی کا پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے   انہوں نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی سے اس صوبہ بنانے کی متفقہ قرارداد لاکھوں عوام کی آواز ہے جسے عملی شکل دینے میں ہم بھرپور کوششوں میں لگے ہوئے ہیں  اجلاس میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان  بیرسٹرخالد خورشید، وفاقی سیکرٹری اُمور کشمیر کے علاوہ وزارت خارجہ، وزارت دفاع اور دیگر متعلقہ اداروں کے اہم حکام بھی شریک تھے۔

آزادی اور سزا و جزا کا قانون ۔ معاشرے کی تشکیل کے بنیادی اصول د نیا اسلام اور دیگر مذاہب میں آزادی کی تعریف

 اس موقعے پر وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عبوری صوبے کے قیام کے حوالے سے گلگت بلتستان اسمبلی کی متفقہ قرارداد یہاں کے عوام کی امنگوں کی عکاس اور حکومت اس وعدے کی تکمیل کو یقینی بنا رہی ہے۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کو عبوری صوبے کی حیثیت دینے کے حوالے سے مختلف ماڈلز پر بھی  غور خوذکیا گیا اور اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کے حوالے سے قومی مفادات، عوام کی امنگوں اور سیاسی اتفاق رائے کو یقینی بنایا جائے گا۔

اجلاس میں اس امر پر بھی اتفاق کیا گیا کہ قومی نوعیت کے اس اہم ایشو پر جلد از جلد پیشرفت کو ممکن بنانے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے-وفاقی وزیر نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے جس اعتماد کا اظہار تحریک انصاف کی حکومت پر کیا ہے، وفاقی حکومت اس اعتماد پر پورا اترنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

اس حوالے سے بھی بدقسمتی سے گلگت بلتستان کے بعض لوگ بے جا تنقید و تبصرے کرتے ہیں کہ صوبہ بن نہیں سکتا ہے یہ اعلانات محض لولی پاپ و افسانوں کے سوا کچھ نہیں ہے .ایسے لوگوں کی وجہ سے ہی گلگت بلتستان نے ماضی میں  ترقی نہیں کر سکا ہے .عمران خان کی حکومت اگر گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے میں کامیاب ہوتی ہے تو آنے والی نسلیں انہیں یاد رکھینگی اور موجودہعوام انہیں سرخ سلام پیش کرے گی گلگت بلتستان اسمبلی کے قائد حزب اختلاف امجد حسین ایڈوکیٹ نے اسمبلی میں صحیح کہا ہے کہ صوبہ مخالف پارٹیوں یا لوگوں کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے .گلگت بلتستان کو صوبہ بننے کے بعد نہ صرف لوگ خوشی کا اظہار کرینگے بلکہ دیگر صوبوں کی نسبت جو ہماری عوام میں احساس محرومی پائی جاتی اس کا خاتمہ ہوگا .جبکہ اقتصادی راہ داری منصوبے میں حائل رکاوٹیں بھی ختم ہوجائینگے اور نتیجے میں اس بابت اربوں ڈالر کے منصوبے گلگت بلتستان میں لگ جائینگے ہر طرف خوشحالی آئے گی اور ہمارا ازلی دشمن بھارت کی چالاکیوں کا خاتمہ ہوگا اور ہمسایہ ملک چین کا دیرینہ مطالبہ کہ گلگت بلتستان کو آئینی دائرے میں لایا جائے بھی پورا ہوگا.اور یہاں کی بائیس لاکھ عوام عمران خان حکومت کو دعائیں دیتے رہینگے .

اللہ! کرے جلد سے جلد گلگت بلتستان ملک کا پانچواں صوبہ بنے .آمین

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں