ہفتہ، 25 جولائی، 2020

ہنزہ ۔ ششپر گلیشر کے بعد بٹوکشی گلیشر مچو ہر سے ششپر کی طرف پھیلنے لگا ہے ششپر گلیشر کی فزکل معائنے کے دوران گلف کے ماہریں کا مچھو ہر گلیشر کو بھی منیڑینگ کا فیصلہ


ہنزہ ۔(سید اسد اللہ غازی)  یو این ڈی پی کی فنڈ سے گلف 2 کے ماہرین نے ششپر گلیشرکا سٹلائٹ اورزمینی ریڈارسے معائنہ مکمل کر لیا سٹیمر ڈیرلینگ مشین سے برف میں سراخ بنا کر تقریبا 18 فٹ  باس کے ڈنڈے  گھاڈ دیے ۔ جس سے گلیشر کی پیگھلاو اور حرکت کو ناپا جائیے گا ۔اور زیر زمین اور زمین کی سطح پر موجود گلیشر کی پیمائش بھی کی گئی جوکہ پچاس میٹر ہے ماہرین نے ششپر گلیشر اور بٹوکشی گلیشر پرابتدائی معائنے کے دوران گلیشر کی پھیگلاو میں تیزی دیکھا جس کی وجہ سے کسی بھی وقت جھیل بنے کا خدشہ ظاہر کیا جبکہ بٹوکشی گلیشر نے بھی سرکنا شروع کیا ہے ڈاکڑ فارق بشیر نے بتا کہ ہم سن 2018 سے یہاں آرہے ہیں اور سیٹلائٹ سے بھی ششپر اور مچوہر گلیشر کو دیکھتے رہے ہیں شروع شروع میں روزانہ 18 میڑ آگے بڑھ رہا تھا جب سے سامنے کے  پہاڑ کو ٹکرایا ہے اس کی رفتار میں کمی آئی ہے اب یہ گلیشر کبھی حسن آباد کی طرف پھیلتا ہے تو کبھی مچوہر کی طرف اس کی پیمائش ہم نے ریکارڈ کر لی اوراسلام آباد جا کر سیٹلائٹ کی پیمائش اور زمنی ریڈ ار کی پیمائش لیکرجائزہ  رپورٹ مرتب کرینگے ڈائریکڑر موسمیات گلگت بلتستان ڈاکڑمحمد عاطف  نے کہا کہ ششپر گلیشر پورے ملک میں سب سے زیادہ حرکت میں ہے اس کی سرکنے کا عمل بھی زیادہ ہے اس پر کسی بھی وقت جھیل بنے کا خدشہ ہے موسم سرما میں بنے والے جھیل دیر تک قائم رہتے ہیں اور موسم گرما میں ٹوٹنے کا زیادہ خدشہ ہوتا ہے جبکہ موسم گرمام میں بندنے والے جھیل جلد ہی ٹوٹ جاتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ موسم گرما میں گلیشر کی پھیگلاو کا عمل تیز ہوتا ہے پانی یکدم زیادہ مقدار میں اکھٹا ہوکر  ٹوٹے ہوئے برف پر دباو ڈالتا ہے اور اپنے لیے راستہ بنا کر نکلتا ہے ۔ہم نے یہاں پر جدید مشینری کے زریعے تحقیقات مکمل کر لی اس کا فائنل رپورٹ اسلام آباد سے جاری کرینگے ششپر گلیشر ریسرچ کے لیے ڈی سی ہنزہ کی سربراہی  یو این ڈی پی کے  گلف 2 پروجیکٹ میں پاکستان میٹالوجی ، محکمہ موسمیات گلگت بلتستان ، این آر ایس پی ، محکمہ جنگلا ت محکمہ واٹر منیجمٹ ، محکمہ پلانینگ جی بی، جی بی ڈی ایم اے، حسن آباد متاثرین کمیٹی ، قبیلہ دیرمتینگ، پرس کلب ہنزہ کے نمائندے شامل تھے جنہوں نے چار روزہ تحقیقاتی دورہ مکمل کر لیا ۔ امید ہے جلد ہی اس معائنے کی رپورٹ کی روشنی میں یو این ڈی پی اور گلگت بلتستان حکومت کہ ششپر گلیشر کو گلف پروجیکٹ میں شامل کرنے کا علان کرینگے جس کے بعد حسن آباد نالے سے جاری نہریں نظام ، پاور پروجیکٹس شفاف پانی کا سپلائی ، نالے کے اطرف میں بند باندے اور اردگر جنگل اگانے سمت کئی ترقیاتی کام سر انجام دئیے جائینگے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں