پیر، 24 اگست، 2020

دانتوں میں اللہ تعالیٰ کی بہت نشانیاں ہیں۔کاش ہم ان دانتوں سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنے خالق کو بھی یاد رکھیں


مارے دانت (Teeth) ہم پر اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا احسان ہے۔ یہ گوشت سے نکالے گئے ہیں، دانتوں کا سفید رنگ چہرے کے لئے سب سے زیادہ موزوں تھا ۔ سفید کے علاوہ کوئی اور رنگ جیسے سرخ یا سیاہ ہوتا تو انسان سے ڈر لگتا۔ 

دانتوں میں اللہ تعالیٰ کی بہت نشانیاں ہیں۔ دانتوں کا جبڑوں میں سے نکل کر بڑھنا پھر ایک خاص لمبائی پر آ کر رک جانا، اللہ جل جلالہ کی نشانی ہے۔ اگر یہ بڑھتے ہی رہتے تو ہماری زندگی عذاب بن جاتی۔ کیا ان کو ہم نے روکا ہے؟ پھر ان کی ساخت پر غور کریں ، کسی بھی چیز کو کھانے کے لئے پہلے کاٹنے کی ضرورت تھی۔ اللہ تعالیٰ نے سامنے والے دانت تیز اور نوکیلے بنائے تاکہ ہم خوراک کو آسانی سے کاٹ سکیں اور پچھلے دانت چوڑے بنائے تاکہ خوراک کو پیسا جا سکے ۔ کیا یہ سب کچھ ہم نے اپنی مرضی سے کیا ہے؟ ہر گز نہیں! اللہ جل جلالہ تک پہنچنے کے لئے تو ہمارے دانت ہی کافی ہیں جو زبانِ حال سے اپنے خالق کی صنعت گری کا اعلان کر رہے ہیں۔ کاش ہم ان دانتوں سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنے خالق کو بھی یاد رکھیں اور اس کا شکر ادا کریں۔


کیا منہ کا گوشت خود بخود دانتوں میں تبدیل ہو گیا ہے؟ دانتوں کے مادے پر غور کریں: اگر یہ نرم ہوتا تو چبانہ سکتا اور لوہے کی طرح سخت ہوتا تو ہماری زبان کو کاٹ دیتا۔ خالق نے ایسے مادے کا انتخاب کیا ہے جو مذکورہ کام کے لئے موزوں ترین تھا۔ عقل والوں کے لئے دانتوں میں قدرت کی بالکل واضح نشانیاں ہیں۔‘‘ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں