بدھ، 25 نومبر، 2020

گلگت بلتستان میں کشیدگی دشمن ملک خوش ۔حالیہ انتخابات میں حلقہ 2 میں پی پی کے جمیل احمدکو شکشت کے بعد فسادات نے پی پی کو ایک غدار پارٹی کے صف میں کھڑا کیا ہے

 

 سید اسد اللہ غازی صحافی کالم نگار 


تحریر سید اسد اللہ غازی 

گلگت بلتستان میں کشیدگی دشمن ملک خوش 

غازی کے قلم سے 

“کیا یہ ہے سیاست” 

گلگت ۔ سیاسی  اختلاف اور پر امن احتجاج جمہوریت کا حسن ہے ۔ مگر اس کی آڑ میں شدت پسندی اور دیشتگری ریاست کو کھوکھلا کرتا ہے ۔ حالیہ انتخابات میں حلقہ 2 میں پی پی کے جمیل احمدکو شکشت کے بعد فسادات نے پی پی کو ایک غدار پارٹی کے صف میں کھڑا کیا ہے ۔

 ہو سکتا ہے جمیل احمد کے ساتھ نا انصافی ہوا ہوگا ۔ مگر اس کے بدلے دہشتگردی اور گلگت بلتستان کے امن کو خطرے میں ڈالا گیا میرا چھوٹا بھاٸی عبید اللہ پولیس میں ہیں وہ گلگت میں الیکشن ڈیوٹی پر معمور تھے ۔ انہوں نے ایک واقعے کا ذکر کیا سوشل میڈیا میں گلگت کو جلتے ویڈیوز اور تصاویر سے حالات کے کشیدگی کا علم تھا ۔ صحافی برادری سے رابطے ہونے کی وجہ تماشائی  احوال سے آگاہ تھا مگر اس طرح منظم کارواٸی اور ملک دشمن اقدامات کا سوچا بھی نہیں تھا ۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر باجوہ اور آٸی ایس پی آر کے ڈی جے پہلے ہی عوام کو اس وبا کے بارے میں کہہ چکے تھے ۔ فیفتھ جرنیشن وار اور سی پیک کو روکنے کے لیے ہندوستان کی فنڈ ینگ  سے متعلق سکورٹی ایجنسیوں کے رپورٹ سے بھی باخبر تھا ۔  وہ بار بار گلگت بلتستان میں ہندوستانی فنڈینگ اور را کے الہ کاروں کا زکریا کرتے تو میں اس کو بکواس سمجھتا تھا میرے خیال سارے میری طرح محب وطن ہیں میں سمجھ رہا تھا کہ چند  پاکستانی سیاستدانوں اور چند بیروکریسٹس کا ہمارے ساتھ کا نارواسلوک سے ناراض ہونگے۔ جی بی میں کوٸی اینٹی پاکستانی نہیں ۔ مگر حالیہ واقع نے میری سوچ کو غلط ثابت کیا ۔

را کے ہاتھوں اسطرح کا کھیل کھیلنگے سوچا بھی نہیں تھا ۔ 

امجد ایڈوکیٹ صدر پاکستان پیلپلز پارٹی مشہور قانون دان ایسا غلطی کرینگے ۔ کون سوچ سکتا تھا ۔ گزشتہ روز انہوں نے جلاو گیراو کے بعد پر امن احتجاج کی کال دی ۔ اگر وہ یہو  سب کچھ ہونے سے پہلے پر امن احتجاج کرتے تو یقینا عوام میں وہ اور اسکی پارٹی بہت زیادہ مقبول ہوتے ۔ ویسے بھی علی امین گنڈا پور اپنی زبان کی وجہ سے یہاں نا پسندیدہ افراد میں شامل ہوچکے تھے ۔ اب میرا چھوڈا بھاٸی جو پولیس میں اس نے اپنے اوپرو ہونے والا قاتلانہ حملے کا احوال کچھ یوں بتایا ۔


سپاہی عبیداللہ ہنزہ سے حلقہ تین میں ڈیوٹی دینے گیے ہوٸے تھے ۔ وہ سی پیک کے پیک اپ کی انجن آٸل تبدیل کرنے خزانہ روڈ نغرل گلگت گٸے ۔ ایک ورکشاپ سے آٸل تبدیل کر کے روڈ پر نکلے تھے رینجرز چوکی سے سٹی پارک کی طرف گاڑی کو موڈا ہی تھا۔ دہشتگرد چہروں پر نقاب اوڈ کر گاڑی پر حملہ آور ہوٸے اس پر پتھراو کیا شیشے ٹوٹے گاڑی پر دہشتگر چھڑتے ہی اس نے گاڑی کو رانگ ساٸٹ سے بگایا ٹریفیک جام تھی مگر کمال مہارت سے وہ دہشتگردوں سے گاڑی اور اپنی جان کو پچانے میں کامیاب ہوا۔


 اس دن کٸی سرکاری گاڑیوں کو نظر آتش کیا گیا ۔ کیا یہ محب وطن ہیں یا را کے فنڈ سے علاقے میں شر پسندیدی کو فروغ دے رہے ہیں ۔ اس علاقے میں سی س

۔

لباس گھر (مینٹر کولیکشن تھری پیس )ہسپتال ایمپریس مارکیٹ  روڈ علی آباد ہنزہ

ی ٹی وی کیمرے بھی نصف ہیں آٸی جی پی کو بغیر کسی سیاسی دبا و میں آٸے ہوٸے ان کوٕ خلاف سخت قانونی عمل میں لالنی چاہیے ۔


ہو سکتا ہے ان کا تعلق پی پی پی سے نا ہو کشیدہ صورت حال سے فاٸدہ اٹھا کر ملک دشمن کیا خوشنودی کے لیے یہ سب کیا ہو ۔گزشتہ روز ہنزہ میں بھی پی پی نے پر امن 

احتجاج کیا تھا ۔ 



پی پی ہنزہ کے زمہ داروں نے سڑک پر ڈاٸر جلانے نہیں دیا کہا کہ اس سے ماحولياتی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے ۔ شاہراہ قراقرم کو کچھ دیر کے لیے بند کیا مگر عوام سے ان تکلیف پر معافی مانگتے رہے ۔ 

احتجاج یہ تھا مگر پر امن اور باقصد اسطرح کے احتجاج سے سرکار پر دباو بڑھتا ہے ۔

جس احتجاج میں شدت پسندیدی ہو حکومت اس میں ان کے خلاف قانونی کا رواٸی عمل میں لاتی ہے اور اصل مدعا کہیں کھو جا تا ہے ۔

ہنزہ میں متاثریں کو اہلکاروں کی جانب سے اندھا دھن فاٸرنگ سے دو افراد جان بحق ہوٸے اس کے ردعمل میں کچھ افراد نے سرکاری املاک کو جلایا تو ان کو پچاس سے اسی سال تک سزا دی گٸی۔

 مگر گلگت میں کیوں خاموشی۔ رہا الیکشن میں دھاندلی ہوا ہے امجد ایڈوکیٹ ایک ماہر قانون ہیں اپنا کیس وہاں پیش کریں اسطرح شہر میں فسادات کسی کے حق میں بہتر نہیں جمیل احمد نے گزشتہ پانچ سالوں میں بہتریں اپوزیشن کا کردار ادا کیا تھا اس لیے عوام نے اس کو اچھا مینڈیٹ دیا تھا وہ قانونی راستہ اپناتے تو عوام میں اور زیادہ مقبول ہوتے مگر افسوس اس کو بھی ضایع کیا ۔



لباس گھر (مینٹر کولیکشن تھری پیس )ہسپتال ایمپریس مارکیٹ  روڈ علی آباد ہنزہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں