جمعرات، 26 نومبر، 2020

اثریا زمان جی بی اسسمبلی میں خواتین کے مخصوص نشست کیلئے منتخب ہو کر کل باقاعدہ گلگت بلتستان کے صوبائی اسسمبلی میں حلف اٹھایا

ثریا زمان جی بی آے کی کم عمر ممبر جس کا تعلق دیامر سے ہے 

 

#ثریا_زمان_ضلع_دیامر_کیلئے_مثال_بن_گئی

#تحریر_عیسیٰ_خان_دانش 

گلگت بلتستان ضلع دیامر کا نواحی اور پسماندہ علاقہ وادی داریل سے تعلق رکھنے والے عظیم شخصیت ، نرم مزاج ، شائستہ زبان کا مالک ، رحم دل ، غریبوں کا مسیحا ، علم دوست اور معروف ڈاکٹر محمّد زمان کی بیٹی ثریا زمان گلگت بلتستان میں ہونے والے حالیہ انتخابات کے بعد جی ۔  بی اسسمبلی میں خواتین کے مخصوص نشست ۔۔۔ جاری ہے

لباس گھر پر تشریف لاٸیے ایمپرس مارکیٹ ہسپتال روڈ علی آباد ہنزہ

کیلئے منتخب ہو کر کل باقاعدہ گلگت بلتستان کے صوبائی اسسمبلی میں حلف اٹھایا اور جی بی کے تاریخ میں کم عمر ترین ممبر ہونے کا اعزاز بھی اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی 

حلف اٹھانے کے بعد ثریا زمان نے اپنے والد محترم جناب ڈاکٹر محمّد زمان صاحب کے ہمراہ جی بی اسسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع دیامر کے اندر تعلیم کی شرح بہت کم ہے فیمیل ایجوکیشن انتہائی کم ہے شرح خواندگی صفر ہے اسلئے میں فیمیل ایجوکیشن کے بہتری کیلئے دن رات کوشش اور محنت  کرونگی اور انشاء اللہ ضلع دیامر بلخصوص وادی داریل کے تمام محرومیوں  کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کرونگی


ثریا زمان کے بعد ڈاکٹر زمان صاحب نے بھی میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے بہت خوشی ہے کہ میری بیٹی نے اس عزم ، ہمت اور حوصلے کے ساتھ حلف اٹھایا ہے کہ وہ گلگت بلتستان بلخصوص ضلع دیامر کا نام بھی روشن کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی

یاد رہے کہ اس سے پہلے ضلع دیامر کے عوام اپنی بیٹیوں کو پڑھانا لکھانا یعنی تعلیم دینا معیوب سمجھتے تھے اسلئے گلگت بلتستان میں دوسرے اضلاع کے نسبت ضلع دیامر واحد ضلع ہے جہاں فیمیل ایجوکیشن صفر ہے 

لیکن کل ثریا زمان نے گلگت بلتستان کے صوبائی اسسمبلی میں حلف اٹھا کر ان لوگوں کے منہ میں تمانچہ مارا ہے جو کہتے تھے کہ ہم نے اپنی بیٹیوں کو پڑھانا لکھانا نہیں ہے

 ثریا زمان نے ثابت کر دیا کہ ایک پڑھی لکھی لڑکی کی معاشرے میں کیا اہمیت ہے اور ایک پڑھی لکھی لڑکی معاشرے کے بہتری ، فلاح و بہبود اور تعمیر و ترقی کیلئے کیا کردار ادا کر سکتی ہے یاد رہے کہ ثریا زمان نے انگلش میں ماسٹر کیا ہے اور کافی وقت اپنے والد محترم جناب ڈاکٹر زمان صاحب کے ہمراہ سعودیہ عرب میں بھی گزارا ہے

ہمارے معاشرے کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم عورت کو وہ حقوق نہیں دیتے جو اسلام انھیں دینے کا حکم دیتا ہے لیکن یہاں پر قابل ذکر بات یہ ہے کہ کل تک ضلع دیامر میں جو لوگ فیمیل ایجوکیشن کے مخالفت کر رہے تھے وہی لوگ کل ثریا زمان کے حلف اٹھانے کے بعد سوشل میڈیا پر فیمیل ایجوکیشن کے حق میں پوسٹ کی بھرمار کر رہے تھے 

یہ ہمارا دوہرا معیار ہے ہمیں اس کو ختم کرنے کی اشد اور وقت کی ضرورت ہے اور اپنی سوچ بدلنا ہوگا اسلام ہمیں عورتوں کے بارے میں جو حکم دیتا ہے اس پر عمل کرنا ہوگا 

اللہ تعالٰی کے آخری رسول اور پیغمبر حضرت محمّدؐ کا ایک حدیث ہے کہ علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت دونوں پر فرض ہے تو پھر ہم ان کو تعلیم جیسے عظیم زیور سے کیسے محروم رکھ سکتے ہیں

وادی داریل سے ثریا زمان کا گلگت بلتستان اسسمبلی تک پہنچنا یقیناً ضلع دیامر بلضصوص وادی داریل کیلئے فخر اور اعزاز کی بات ہے کیونکہ گلگت بلتستان کے دوسرے اضلاع کے لوگ ضلع دیامر کے باسیوں کو طرح طرح کے القابات سے پکارتے تھے مثلاً یہاں کے لوگ انپڑھ ، جاہل اور دہشدگرد ہیں لیکن کل ضلع دیامر کے غیور عوام کی بیٹی  ثریا زمان کے اسسمبلی میں حلف لینے اور ایک کم عمر ترین لڑکی کے اعزاز بھی حاصل کرنے پر ضلع دیامر کو برے یادوں میں یاد کرنے والے یقیناً ورطیہ حیرت  میں ہونگے

میرے خیال میں ڈاکٹر زمان کی بیٹی ثریا زمان کی انتہائی کم عمر میں یہ کامیابی ان لوگوں کے زہنوں کو جھنجھوڑنے کیلئے کافی ہے جو اپنی بیٹیوں کو تعلیم جیسے عظیم زیور سے آراستہ کرنے کو معیوب سمجھتے ہیں یہ آج ضلع دیامر کے لوگوں کو سوچنے کا مقام ہے کہ آج اگر ضلع دیامر میں فیمیل ایجوکیشن کی شرح خواندگی زیادہ ہوتی تو آج سیاست سمیت زندگی کے ہر شعبے میں گلگت بلتستان بلضصوص ضلع دیامر کی لڑکیاں اپنا لوہا منوا لیتی لیکن بدقسمتی ہے کہ عرصہ دراز سے انھیں ان کا تعلیم جیسا بنیادی حق سے محروم رکھا گیا ہے

اہل علم کا خیال ہے کہ ڈاکٹر زمان صاحب کی بیٹی ثریا  زمان کی کامیابی کے بعد انشااللہ ضلع دیامر کے لوگ اپنی بیٹیوں کو تعلیم دلوانے میں اہم کردار ادا كرینگے

بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ثریا زمان ضلع دیامر میں تعلیم دوست پالیسی لیکر آئے گی جس سے ہر کوئی تعلیم کی زیور سے آراستہ ہوگا 

امید ہے کہ انشاءاللہ  ثریا زمان اپنی قابلیت کے بل بوتے پر ضلع دیامر کے اندر فیمیل ایجوکیشن کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گی 

بلا شبہ ڈاکٹر زمان صاحب کی پاکستان تحریک انصاف کیلئے ناقابل فراموش اور بےپناہ قربانیاں ہیں جس کا اعتراف وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان بھی کئی مرتبہ کر چکے ہیں لیکن آخر کار تحریک انصاف کے قیادت نے ڈاکٹر زمان صاحب کے قربانیوں اور ضلع دیامر بلخصوص وادی داریل کے محرومیوں کو مد نذر رکھتے ہوئے ڈاکٹر زمان صاحب سے مشاورت کے بعد ان کی بیٹی کو خواتین کے مخصوص نشست کیلئے منتخب کر دیا جس سے یقیناً ڈاکٹر زمان صاحب کے بھی حوصلہ افزائی ہوئی ہے 

آخر میں دعاگو ہوں کہ اللہ تعالٰی ثریا زمان کو اپنے نیک مقاصد میں کامیاب کرے تاکہ یہ ضلع دیامر کے تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکے اور میں ڈاکٹر زمان صاحب اور اس کی پوری فیملی سمیت اس کی بیٹی ثریا زمان کو بھی شاندار کامیابی پر دلی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔۔۔۔!

اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں