منگل، 24 نومبر، 2020

چیف الیکشن کمشنر افس کے باہر سیکورٹی فورسسز اور پی پی پی کارکنوں کے درمیان تصادم ہواٸی فائرنگ۔

گلگت کے مخدوش حالات


گلگت : 

چیف الیکشن کمشنر افس کے باہر سیکورٹی فورسسز اور پی پی پی  کارکنوں  کے درمیان تصادم  ہواٸی فائرنگ۔

گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات میں حلقہ 2 گلگت کے نتائج کی وجہ سے صوبائی دارالحکومت میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں اور ایک سیاسی جماعت(پاکستان پیپلز پارٹی ) کے احتجاج کے بعد مبینہ نامعلوم افراد نے سیکریٹری جنگلات کے دفتر سمیت متعدد سرکاری گاڑیوں کو نذر آتش کردیا ہے۔


ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان نے چیف الیکشن کمشنر کے دفتر کے باہر آج صبح جب حلقہ نمبر دو گلگت کے انتخابی نتائج میں تاخیر اور پوسٹل بلیٹ پیپرز کی فرانزک کرانے سے متعلق تمام سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے دستخط شدہ فائل کی الیکشن کمشنر آفس سے مبینہ گمشدگی اور پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد حسین کے مابین مبینہ تلخ کلامی کے بعد پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے ریور ویو روڈ بلاک کر کے احتجاج شروع کیا تو انتظامیہ حرکت میں آ گئی اور مظاہرین پر پولیس نے مبینہ طور پر لاٹھی چارج کیا ۔ اس دوران مظاہرین مشتعل ہو گئے اور مبینہ طور پر نامعلوم افراد نے وزیر اعلی سیکریٹریٹ سے متصل سیکریٹری جنگلات گلگت بلتستان کے دفتر میں آگ لگا دی جس کے بعد ایک فائر بریگیڈ گاڑی اور دیگر تین سرکاری گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔ ایک سرکاری گاڑی کو چنار باغ میں ٹوئن برجز کے سامنے واقعہ گلگت بلتستان سکاؤٹس کی چوکی میں ہی نذر آتش کیا گیا جبکہ دوسری سرکاری گاڑی کو پارک ہوٹل کے سامنے مرکزی سڑک پر جلا دیا گیا۔ تاہم مظاہرین کو منتشر کرنے اور حالات کو کنٹرول کرنے میں گلگت پولیس ہی ہراول دستے کا کردار ادا کرتی رہی ۔ چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجا شہباز خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریٹرننگ افسر کی جانب سے ان کے دفتر کو صرف فارم 45 اور فارم 49 ہی ملے ہیں پوسٹل بلیٹ پیپرز کی فرانزک کے حوالے سے کسی قسم کے کوئی معاہدے کی کاپی موصول نہیں ہوئی جبکہ قانونی طور پر بھی ایسا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کو انتخابی عمل سے متعلق کوئی تحفظات ہیں تو وہ الیکشن ٹربیونل سے رجوع کرے ۔ 

ادھر ڈی آئی جی کرائمز وقاص حسن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ بیس نامعلوم افراد کے خلاف جلاو گھیراوں کے الزام میں مقدمہ درج کرکے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ان کی تلاش کی جارہی ہے۔

اس صورتحال کی وجہ سے گلگت شہر میں حالات سخت کشیدہ ہو گئے ہیں۔ ادھر پیپلزپارٹی کی مرکزی اور صوبائی قیادت نے حالات خرابی کا ذمہ دار وفاقی حکومت بالخصوص وزیر امور کشمیر اور چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کو قرار دیا ہے۔


گلگت میں پی ڈی ایم تشکیل دے دیا گیا جو حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلے میدان میں اتر آئے ہیں

فارسٹ آفس پر آگ لگا دیا گیا اور گاڑیاں بھی نزر آتش کیا گیا 

حالات کشیدہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں