بدھ، 7 اکتوبر، 2020

اسیران رہائی کمیٹی کی کال پر سانحہ علی آباد 8/11 ہنزہ کے اسیروں کی رہائی کیلئےکالج چوک علی آباد میں ایک پر امن احتجاجی دھرنا دوسرے روز بھی جاری




 

ہنزہ(ہنزہ آن لاٸن نیوز نیٹ ورک) اسیران رہائی کمیٹی کی کال پر سانحہ علی آباد 8/11 ہنزہ کے  اسیروں کی رہائی کیلئےکالج چوک علی آباد میں  ایک پر امن احتجاجی دھرنا دوسرے روز بھی جاری جس میں اسریران کے خاندان سیاسی و سماجی کارکنان  اور اہل علاقہ   جن میں خواتین کی بڑی تعداد  شرکت کی۔ دھرنے کے شرکا میں  سماجی، مذہبی و سیاسی حلقوں کے نمائندے موجود تھے جن میں پی ٹی آئی کے امیدوارکرنل (ر) عبیداللہ بیگ، نور محمد ، پاکستان پیپلز پارٹی ضلع ہنزہ کے صدر ایڈوکیٹ ظہور کریم، شیخ موسیٰ کریمی، آزاد امیدوار کامل جان، ریحان شاہ، امتیاز گلگتی، ایڈوکیٹ احسان اور عوامی ایکشن کمیٹی کے صدر فدا حسین , سابق چیر مین یو سی علی آباد دینا ر خان آزاد امیدوروں میں علی شاہ , رحمت کریم , میر عالم , وفی احمد , لیبر بارٹی کے زلفیقار ۔آصف سخی , جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری کریم داد ابو عبیدہ سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی اور انہوں نے اسیروں کے خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسیروں کا مسلۂ صرف چودہ خاندانوں کا نہیں بلکہ پورے علاقے کا مسلۂ ہے اور جب تک مسلۂ حل نہیں ہوتا دھرنا جاری رکھیں گے انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی اداروں نے ہنزہ کے عوام کیساتھ ظلم کی انتہا کی ہے جس کا ازالہ جلد از جلد کرکے اسیروں کو رہا کیا جائے۔ ہم نے اس ملک کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریخ نہیں کیا پاک چین دوستی کی بنیاد ہی ہم سے ہے ہم نے اپنا ایک بڑا حصہ چین کو اس ملک کی خاطر دیا ہے ۔ہم نے اچھے بچے کی صبر اور خاموشی اختیار کی تو ہمیں نظر انداز کی ریاست ہماری ماں ہے اب ہم چیخ و پکار پر مجبور ہیں ستم زردیفی یہ کہ پولیس نے باب اور بیٹے کو شہید کیا بجاٸیے ان اہلکاروں کے خلاف کوٸی کارواٸی عمل میں لاتے اپنے تھانے کو ہتھیار کو چھوڈ کر فرار اس لیے ہوٸیے کی اپنی غلطی نہتے عوام پر ڈالیں ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس واقعے کے کرداروں کے خلاف قانونی کارواٸی ہو اور اس وقت کا جوڈیشل انکوائری رپورٹ کو منظر عام پر لا کر متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلایا جائے۔ مقررین نے  کہا کہ ہنزہ کے نوجوانوں پر غداری کا سنگین الزام لگا کر انہیں جیل میں رکھنے کی بھرپور مزمت کرتے ہیں جو خطہ شہدا، غازیوں اور کوہ پیماوں کی ہے جو وطن عزیز سے والہانہ محبت کا اظہار کرتے ہیں ان پر گھناؤنے الزامات ناقابل برداشت ہیں۔ دھرنے میں متاثرہ خاندانوں نے بھی اپنے اوپر ہونے والے ظلم اور تکلیف کا تذکرہ کیا جو کہ قابل رحم تھا ۔ اسیروں کی ماؤں اور بہنوں اور بیٹیوں نے  پُر جوش تقاریر میں ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس دفعہ کسی قسم کے زبانی کلامی وعدے پر دھرنا ختم نہیں کریں گے جب تک ہمارے بیٹے اور بھائی رہا نہیں ہوتے۔ 

اس کے علاوہ منتظمین کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ کل سے ہنزہ میں مکمل شٹر ڈاون ہڈتال ہوگا ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں