8اکتوبر. 20
گلگت بلتستان چیف کورٹ نے قراقرم کوآپریٹیو بینک لمیٹڈکوسٹیٹ بینک سے ضم کرکے گلگت بلتستان مائیکروفنانس بینک بنانے کاحکم دے دیا
گلگت(پ ر)چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس ملک حق نواز کی سربراہی میں جسٹس علی بیگ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے قراقرم کوپریٹو بنک لمیڈ کو سیٹٹ بنک آف پاکستان سے ضم کرکے گلگت بلتستان مائیکرو فنانس بنک بنانے کا حکم دیدیا مزید مالی سال 21_2020 کےلئے مختص شدہ 4ملین کے فنڈ کو استمعال کرنے اور بنک کے نومنتخب بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس کا انعقاد سمیت چیف سکریٹری کو بطور صوبائی حکومت کم ازکم 80فیصد شیئر ہولڈرز کے شیئرز خریدنے کا بھی حکم دیکر 18صحفات پر مشتمل تفصلی فیصلہ سنایا اور 18صحفات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس ملک حق نواز نے تحریر کیا معزز عدالت نے مزید اس امر کا حکم دیدیا کی قراقرم بنک لمیڈ کو سیٹٹ بنک آف پاکستان سے ضم کرکے گلگت بلتستان مائیکرو فنانس بنک بنانے میں غیر ضروری مداخلت اور رکاوٹیں پیدا کرنے والوں کو نقصان اور پیدا صورتحال کا ذمہ دار اور توہین عدالت کے مرتکب تصور جائیگا اور معزز عدالت نے قراقرم بنک لمیڈ کے شیئر ہولڈرز کی رٹ پیٹشن کو ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کردیا تفصلات کمطابق چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس ملک حق نواز کی سربراہی میں جسٹس علی بیگ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے قراقرم کوپریٹو بنک لمیڈ کو سیٹٹ بنک آف پاکستان سے ضم کر کے گلگت بلتستان مائیکرو فنانس بنک بنانے کے خلاف قراقرم بنک کے شیئر ہولڈرز کی رٹ پیٹشن کو ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کیا جبکہ قراقرم بنک لمیڈ کے ذمہ دارن کی پیٹشن کو منظور کر کے قراقرم کوپریٹو بنک لمیڈ کوسٹیٹ بنک آف پاکستان سے ضم کر نے کا حکم دیدیا اور معزز عدالت نے فیصلے میں اس امر کا حکم دیا کہ قراقرم بنک کو گلگت بلتستان مائیکرو فنانس بنک بنانے کے لئےچیف سیکریٹری اور سکیڑیری فنانس کو فورا سٹیٹ بنک آف پاکستان کےلئے درکار شرائط کو پورا کرکے ضم کرنے اور معاملے کو عوامی مفاد عامہ قرار دیکر چیف سکیٹریری گلگت بلتستان کو بطور صوبائی حکومت کم از کم 80فیصد شیئر کو خریدنے سمیت قراقرم بنک کو سٹیٹ بنک سے ضم کر کے گلگت بلتستان مائیکرو بنک کی تشکیل میں غیر ضروری رکاوٹیں پیدا کرنے والوں کو صورت حال کا ذمہ دار اور توہین عدالت کا مرتکب تصور کیا جائیگا مزید چیف سیکٹریری گلگت بلتستان اور سیکٹریری فنانس کو فیصلے پر عملدآمد کے لئے ذاتی دلچسپی لیکر سٹیٹ بنک آف پاکستان سے رابطہ کر کے معاملے کو حل کرنے کی ہدایت کر دی جمعرات کے روز معزز عدالت میں چیف جسٹس ملک حق نواز کی سربراہی میں جسٹس علی بیگ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے دیوانی اور فوجداری پر مشتمل 29مقدمات پر فیصلہ دیکر نمٹایا اور3مقدمات پر فیصلہ محفوظ اور 6مقدمات کو قابل سماعت قرار دیکر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
کمنٹ ضرور کریں