جمعرات، 1 اکتوبر، 2020

یکم اکتوبرکو چیف جسٹس گلگت بلتستان جناب جسٹس سید ارشد حیسن شاہ اور سینئر جج جسٹس جناب وزیر شکیل پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے مفاد عامہ پر لیئے گئے آز خود نوٹسز کی سماعت


 

*یکم اکتوبرکو چیف جسٹس گلگت بلتستان جناب جسٹس سید ارشد حیسن شاہ اور سینئر جج جسٹس جناب وزیر شکیل* پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے مفاد عامہ پر لیئے گئے آز خود نوٹسز کی سماعت کی نلتر روڈ کی خراب صورتحال پر معزز عدالت نے کہا کہ یہ ایک قومی اہمیت کا منصوبہ ہے اس سے گلگت کی ٹوریزم انڈیسٹری کا مستقبل وابسطہ ہے۔ اس پر ہونے والے کام کی رفتار کو تیز کریں معزز عدالت نے وزارت خزانہ اسلام آباد کو حکم دیا کہ اس منصوبے کے لیے درکار فنڈ کو فوری طور پر ریلیز کریں۔ معزز عدالت نے چیف انجینئر اور پروجیکٹ ڈائریکٹر این ایل سی کو حکم دیا کہ نلتر پائین سے نلتر بالا تک نیا روڈ کی تعمیر مکمل ہونے تک پُرانے روڈ کی مرمت کریں تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 

گگت شہر کو صاف پانی کی فراہمی کے کیس میں معزز عدالت نے چیف انجینئر واساء اور ڈائریکٹر گلگت ڈویلپمنٹ آتھارٹی کی اب تک کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ۔ عدالت نے حکم دیا کہ گلگت کے تمام ایریاز میں صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ جوٹیا ل اور کنوداس میں جہاں واٹر سپلائی کی لائن نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے وہاں فوری لائن بچھایا جائے۔ اور گلگت شہر کو فراہم کیا جانے والا پانی کی لیبارٹری ٹسٹ رپورٹ ہر ماہ عدالت میں جمع کرایا جائے ۔ 

گلگت بلتستان میں غیر معیاری اشیاء خوردنوش کی روک تھام کے لیے ہوم سکریٹری اور تمام اضلاع کے ڈی سی کو ان کے خلاف کاروائی کرنے کا حکم دیا ۔

گلگت شہر اور سکردو کو سردیوں میں بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لیے محکمہ برقیات اور سکریٹری فنانس کو ڈیزیل جرنیٹرز کے لیے رقم مختض کرنے کا حکم دیا۔ سکردو اور استور میں صحت کی سہولیات کے متعلق معزز عدالت نے بڑے ہسپتالوں میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تعیناتی کا حکم دیا۔

ضلع غذر میں خودکشیوں کی وجوہات جاننے کے لیے سکریٹری سوشل ویلفیئر اور ڈی سی غذر کو مذہبی سکالرز اور سوشل ورکرز پر مشتمل کمیٹی بنا کر علاقے میں خودکشیوں کے خلاف شعور بیدار کرنے کا حکم دیا ۔معزز عدالت نے عوامی مسائل کو عدالت کے سامنے لانے پرایڈوکیٹ جنرل اور معزز سینئر وکلاء کے تعاون کا شکریہ آدا کیا ۔ اور امید ظاہر کی کہ عوامی مسائل کے حل کے لیے آئیندہ بھی وکلاء عدالت سے تعاون کرینگے۔ عدالت نے کہا کہ معاشرے سے بُرائی کا خاتمہ اور لوگوں کے مسائل کو حل کرنا ہم سب کا فرض ہے۔.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں