پیر، 26 اکتوبر، 2020

کراچی ۔ سپریم مشائخ کونسل بنانے کا فیصلہ۔ ڈاکٹر محمد عادل خان شہید کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پہ تشویش کا اظہار۔ مولانا عادل شہید کا مشن منظم حکمت عملی کے ساتھ جاری رکھنے کا عزم۔ دیگر سنی مسالک سمیت مذھبی جماعتوں و تنظیموں کے قائدین کے ساتھ رابطوں کے بعد جلد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

مونالا عادل شہید ۔ فاٸل فوٹو

 

کراچی 

سپریم مشائخ کونسل بنانے کا فیصلہ۔

ڈاکٹر محمد عادل خان شہید کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پہ تشویش کا اظہار۔

مولانا عادل شہید کا مشن منظم حکمت عملی کے ساتھ جاری رکھنے کا عزم۔

دیگر سنی مسالک سمیت مذھبی جماعتوں و تنظیموں کے قائدین کے ساتھ رابطوں کے بعد جلد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔


کراچی (انیلہ خان ) کراچی علماء کمیٹی کا اھم اجلاس ھوا۔تمام اراکین سے مشاورت کے بعد متفقہ طور پہ بزرگ مذھبی رھنماء مولانا اقبال اللہ کو علماء کمیٹی کا سربراہ مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا۔کراچی علماء کمیٹی کے نومنتخب سربراہ کی صدارت میں ھونے والے اھم اجلاس میں کمیٹی کے بانی سربراہ مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان شہید کی شہادت کے بعد پیدا ھونے والی صورتحال کا بغور جائزہ لیا گیا۔تفصیلی اجلاس کے بعد مولانا عادل خان شہید کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پہ سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ سنی مسالک کی دیگر تنظیموں اور مذھبی جماعتوں کے قائدین سے فوری مشاورت کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔جبکہ مشائخ علماء کرام پہ مشتمل سپریم مشائخ کونسل بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ان منتخب مشائخ سے مستقبل میں انجام دینے والے امور کی منظوری کے ساتھ ان کی سرپرستی و رھنمائی میں کمیٹی اپنے امور انجام دے گی۔معروف علمی و روحانی دینی زعماء پہ مشتمل مشائخ کونسل کے ناموں کا اعلان بھی جلد کیا جائے گا۔اجلاس میں مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان شہید کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے جلد تعزیتی اجتماع کرنے کا بھی فیصلہ ھوا۔اجتماع میں مدارس دینیہ بورڈ کے سربراہان ومعروف مذھبی قائدین اور اسکالرز کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔اجلاس میں مولانا عادل خان شہید کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پہ گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے طے کیا گیا کہ فوری طور پہ تفتیشی ٹیم سمیت دیگر اعلی حکام سے ملاقات کر کے اب تک ھونے والی کاروائی کی معلومات اور پیش رفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔اجلاس میں کمیٹی کے اراکین نے علماء کمیٹی کے بانی مولانا عادل خان شہید کے مشن کو ان کے طے کردہ اصولوں کی روشنی میں طے کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لانے کا بھی فیصلہ بھی کیا گیا،علماء کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عظمت صحابہ کیلئے ملک کے آئینی اداروں کے ساتھ ملکر قانونی سقم کو دور کر کے قانون سازی اور اس کو عملا نافذ کرنے کیلئے ماھرین قانون اور متعلقہ اداروں کی جانب سے مشترکہ طور پہ تیار ھونے والے اقدامات کا وعدہ پورا کیا جائے،اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ مولانا عادل شہید جیسی بین الاقوامی محب وطن علمی شخصیت کی شہادت کے افسوس ناک سانحہ کے ذریعہ ملک کو مذھبی منافرت کی آگ میں دھکیلنے کی کوششوں کو کراچی علماء کمیٹی نے پرامن ہڑتال کر کے مذھب و مسلک کے نام پہ ملک دشمن عناصر کی سازشوں کو بھی ناکام کیا۔ علماء کمیٹی کے اراکین نے ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے خاتمے،اتفاق و اتحاد اور ملکی استحکام کیلئے مولانا عادل خان شہید کے بنائے ہوئے اصولوں کی روشنی اتحاد و اتفاق کیلئے کی جانے والی کوششوں کے مطابق کام کیا جائے گا۔کراچی علماء کمیٹی نے ملکی سلامتی کے اداروں سے ایک بار پھر اپیل کی گئی ہے کہ شرانگیزی کے مرتکب افراد کو قانون کی گرفت میں لاکر مذھبی شدت پسندی کے رجحان کو ختم کرنے کیلئے ھنگامی اقدامات کئے جائیں۔کراچی،اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں اصحاب رسول کو لعن طعن کرنے والوں کے خلاف ابھی تک قانونی کاروائی نہ کرنا بھی المیہ ہے۔نیز علماء کمیٹی نے ممتاز و جید علماء کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تسلی بخش سیکورٹی دینے کیلئے حکومت کو اپنی ذمہ داری پوری کرنے کی ضرورت پہ بھی زور دیا۔کراچی علماء کمیٹی کے سربراہ مولانا اقبال اللہ جبکہ ممبران میں قاری محمد عثمان،مولانا طلحہ رحمانی،مولانا اورنگزیب فاروقی،قاری اللہ داد،مولانا قاری حق نواز،مولاناقاسم عبداللہ،مولانا ابراہیم مظہر،مفتی نعمان نعیم،قاضی احسان احمد،مولانا محمد طیب،قاری محمد اقبال،مولانا تاج محمد حنفی، مولانا حماد مدنی،مولانااحمد یار خان،مفتی عمر فاروق،مولانا ادریس ربانی شامل ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں