پیر، 14 ستمبر، 2020

ہنزہ ،نجی تعلیمی اداروں کا پڑھائے بغیر امتحان لینا رزلٹ روک کر فیس وصولی کا حربہ ہے ، عوامی حلقے


 

 

ہنزہ (بیورو رپورٹ ) پورے ملک کی طرح کووید 19 سے ہنزہ کے طالب علم بھی شدید متاثر پورے گلگت بلتستان میں انٹر نیٹ کی بہتر سہولت نہ ہونے کی وجہ سے آن لائن کلاسز بھی متاثر ہیں جبکہ سکولو ں کے طالب علم تو زہنی طور مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں ۔ موسم  سرما کے چھٹیو ں کے بعد نیئے کلاسز شروع ہی نہیں ہوسکے جس کی وجہ سے تعلیم و تربیت دونوں سے طالب علم محروم ہوئے ۔ گھرو ں میں سکول جیسا ماحول نہیں ہو تا ہے جس کی وجہ سے مسلسل پڑھائی کا روجہاں بھی ختم ہو رہا ہے اور طالب علمی کا ایک قیمتی سال بھی ضائع ہوگیا ۔ اب پرائیوٹ سکول مافیہ بچوں سے فیس بٹورنے کے لیے بچوں کا متحان لے رہے ہیں تا کہ ریزلٹ روک کر پورے سال کا فیس وصول کر سکے ۔ پرائیوٹ سکول کے اساتذہ کے تنخوا ہ کا معملہ برحق ہے ان کو سکول انتظامیہ سابق بچت سے ادا کریں اگر سکول کی مالی حالت بہتر نہیں تو بچوں سے 500 روپے ماہانہ کا لیکر ان کو تنخواہ ادا کریں اس ناگزیر اور مقدوش حالت میں مال بنانے کا شوچ کو ترک کریں تعلیمی اداروں کو تعلیمی ادارہ ہی رہنے دیں اس کو انڈسٹیری نا بنا دیں ۔ والدین کوویڈ 19 سے متاثر ہیں ان پر پہلے سے گھریلوں اخراجا ت گران ہیں ،بغیر پڑھائیے فیس کا مزید بوجھ ڈال کر معاشی قتل کا مرتکب  نہ بنے ۔عوامی حلقوں نے نگران حکومت اور گلگت بلتستان سپرئم اپلیٹ کو چیف جج ، فورس کمانڈر ایف سی این اے اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے پرائیوٹ سکولوں میں فیس لیے کے عمل کو روکوانے کا مطالبہ کیا ہے ۔،  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں