جمعہ، 18 ستمبر، 2020

چلاس ۔ ڈگری کالج چلاس نے پری انجینٸرینگ , پری میڈیکل , آٸی سی ایس اور آرٹس کے مضامین پڑھا شروع کیا ۔ فورس کمانڈ جرنل احسان کے اس کالج کے لیے کمپیوٹر لیب فراہم کیا تھا

 


چلاس:(شفیع اللہ قریشی )ڈگری کالج چلاس میں طلباء کو تدریسی عمل میں آگے نکلنے کے لیے دنیا سے رابطہ اور مقابلے کے اس دور میں کمپیٹیشن کے لیے نیک نیتی سے کامیاب ہوگئے محکمہ تعلیم کی جانب سے مستقبل میں بہتری لانے کے لیے ڈگری کالج میں رواں سال 4 کومبینیشن، پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، آئی سی ایس اور آرٹس مضامین میں بھی کمپوٹر سائنس کا اضافہ کردیا گیا ہے،آرٹس کے طلباء کو بھی سنہری موقع فراہم کیا تاکہ جدید وقت کے تقاضوں کیساتھ انکو ہم آہنک کرنے کے لیے آرٹس کے مضامین میں کمپوٹر سائنس کو مہیا کر دیا گیا۔اہم ذرائع کے مطابق کچھ روز پہلے محکمہ ایجوکیشن دیامر کے سکول سائڈ سے آکر ڈگری کالج چلاس میں پڑھانے والے اساتذہ کو اپنے ہوم سکولوں میں حاضر ہونے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تو کچھ اساتذہ  نے اپنی نوٹفیکیشن رکوانے کیلئے بعض طلباء کے ذریعے  ڈگری کالج چلاس کی انتظامیہ پر دباو ڈال کر طلباء کو احتجاج پر اکسا دیا گیا ہے۔ڈگری کالج چلاس کے طلباء کو اس وقت کمپیوٹر سائنس کی تعلیم وقت کی اہم ضرورت ہے کالج کے خلاف سازشیں نہ کیا جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ (پی ای ٹی)اسکول سائڈ ٹیچر محبوب اللہ جان،عبد الحلیم فیاضی اور عبادت اللہ اپنی پوسٹ کو کالج میں مستحکم بنانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے اور بہانے تلاش کرکے کالج کے اندر قائم رہنا چاہتے ہیں۔اسکول سائڈ پر اسکی ضرورت کے پیش نظر محکمہ ڈاریکٹر ایجوکیشن اسکول/کالجز نے واپس اسکول سائد ہوم پوسٹینگ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹیچرز طلباء اور والدین کو غلط فہمی میں مبتلا کررہا ہے جو کہ علاقے کا امن خراب ہونے کا خدشہ ہے۔کالج انتظامیہ کے اوپر مختلف قسم کے بے بنیاد الزامات عائد کرکے بدنام کرنی کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔جو ایک معلم کے لیے ایسا فعل انتہائی شرمناک ہے۔یہاں ڈگری کالج چلاس میں گزشتہ کئی سالوں سے ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن کی جگہ اضافی مضامین کو باضابطہ طور پر فیڈرل بورڈ سے الحاق کردیا گیا ہے ہے۔گزشتہ سال محکمہ ایجوکیشن کالجز نے دیامر میں کمپیوٹر سائنس کی کمی کو محسوس کیا اور طلباء کے مطالبے پر ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن کی جگہ کمپیوٹر سائنس کا سبجیکٹ لازمی قرار دیا تاکہ اکسویں صدی کے اس جدید دور میں یہاں کے اسٹوڈنٹس کمپوٹر کی تعلیم حاصل کرسکے او مقابلے کے اس دور میں دنیا کا مقابلہ کر سکیں۔اس وقت پوری دنیا میں کمپیوٹر سائنس کی تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور دیامر آج تک کمپیوٹر سائنس اور انٹرنیٹ کی دنیا میں باقی دنیا سے بہت پیچھے ہے۔محکمہ ایجوکیشن نے طلبہ کی خوائش پر ڈگری کالج میں کمپیوٹر کی کلاسس کا اجراء کیا ہے اور گزشتہ سال طلباء کے مطالبے پر  سابق فورس کمانڈر ناردرن ایریاز میجر جزل احسان محمود خان نے چلاس ڈگری کالج کے طلبہ کو درجنوں کمپیوٹر ملٹیمیڈیا سسٹم اور دیگر  آئی ٹی کے ضروری سامان فراہم کیا,جس سے کالج کے طلباء مستفید ہوتے رہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں