ہفتہ، 26 ستمبر، 2020

کوٸی بھی صوبہ آئینی طور پر ہوتا ہے یا پھر ہوتا ہی نہیں



شیر علی      

صوبہ آئینی طور پر ہوتا ہے یا پھر ہوتا ہی نہیں 


گلگت بلتستان ائینی تشخص کے لئیے خطے کی تمام سیاسی مزہبی لسانی جغرافیائی علاقائی اکائیوں کو مل بیٹھ کر مشترکہ قومی بیانیہ کو فروغ دینا لازم ہے ایک ہی قومی بیانیہ کو اپنا کر جدوجہد کو اگر فروغ نہ دیا گیا تو وفاق میں شنوائی نہیں ہوگی اور اج اس اہم حساس معاملہ پر بھی مخصوص ایجنڈوں کو فروغ دیا گیا تو پھر یاد رکھیں اپ کے اس طرز عمل سے اپ کو وقتی فوائد تو مل سکتے ہیں مگر خطے کا مستقبل کا تعین مصلحتوں کے نظر ہوگا۔

قومی بیانیہ ہی وقت کی اہم ضرورت ہے سیاسی جماعتوں کے کارکنان پر یہ زمہ داری عائد ہوتی ہیکہ وہ اپنے قائدین کو قومی بیانیہ کے لئیے مجبور کریں وہی پر اہل قلم بھی اپنی تحریوں سے عوام میں قومی بیانیہ کو اپنانے کی اہمیت واضح کرے۔


صوبہ یا ہوتا ہے یا پھر نہیں 

یہ مشروط عبوری یہ صرف نظریہ ضرورت کی پیداوار ہے 

اگر مکمل آئینی صوبہ نہیں بنایا جاسکتا ہے تو ہھر آزاد کشمیر طرز کا سیٹ اپ یا اسی متنازعہ حیثیت میں بااختیار کیا جائے۔

علی شیر

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کمنٹ ضرور کریں