شفیع اللہ قریشی ۔آج کی سب سے بڑی خبر__اپنی صحت کو محفوظ رکھیں
دیامر:شہر چلاس سمیت پورے ضلع دیامر میں مہلک بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ زہر آلود پینے کا پانی ہے۔۔جس میں ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی لاپرواہی سے عوام پریشان ہے۔۔آئے روز بیماریوں میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔جہاں انسان اور جانور (مال مویشی) ایک ہی جگہ سے پانی استعمال کرنے لگے وہیں پر مردہ جانوروں کا پایا جانا معمول بن چکا ہے،اور وہی زہر آلود پینے کا پانی شہری استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔
آج یہ کچھ تصاویری جھلکیاں جو اصل میں حقیقتی کہانی ہے۔۔جو آپ بیتی سنا رہی ہے۔یہ تصاویر بٹوگاہ 1میگاہ واٹ ہائیڈرو پاور بجلی گھر سے لیکر پی ڈبلیو ڈی آفس تک کی ہے۔محکمہ واٹر اینڈ پاور آفس میں موجود واٹر ٹینک سے پورے شہر کو پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ان تصاویر میں آج عجوبہ بھی کیمرے کی قید میں زیر نظر فوٹو #گوہلیزرڈ نامی #حرامجانور کی ہے۔۔جس کو مقامی شینا زبان میں(#شوپل) کہا جاتا ہے۔واٹر پائب لائن سے مردہ برآمد ہوا ہے۔اس پائب لائن سے چلاس شہر بھر کو پینے کا پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔۔۔
ماحولیاتی آلودگی بنیادی وجہ ہے جس میں آلودہ پانی سر فہرست ہے اس وقت ضلعی ہیڈکوارٹر شہر چلاس میں گندہ نالوں جو تقریباً سب کے سب اوپن ہیں جہاں ان کی تعفن،آلودگی سے بیماریوں کا باعث بنتی وہیں ان کا پانی زیر زمین صاف پانی کو آلودہ کرنے کا بھی باعث ہے۔حکومت کی جانب سے ان گندے نالوں کو ڈھانپنے کے حوالے سے متعدد کوششیں تو وقت پر نظر آتی ہیں لیکن ان کوششوں میں کامیابی دکھائی نہیں دیتی۔صاف پانی ایک صحت مند معاشرے کی اولین ضرورت ہے اور انسان کا بنیادی حق ہے جسے مہیا کرنا ضلعی انتظامیہ کا کام ہے۔
فورس کمانڈر شمالی علاقہ جات،نگراں وزیر اعلی گلگت بلتستان،چیف سیکٹری گلگت بلتستان،سیکٹری ہیلتھ جی بی اور کمشنر دیامر،ڈی سی دیامر سے پرزور اپیل ہے کہ نوٹس لیکر اس مہلک بیماریوں کا سب بنے والا زہر آلود پینے کے پانی کو صاف اور شفاف بنانے کے لئے حکومت سطح پر اقدامات کر کے عملی جامہ پہنایا جائے اور اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔فوری طور پر واتر ٹیک کع صاف کرنے کے احکامات جاری کریں، عوامی حلقوں کا مطالبہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
کمنٹ ضرور کریں